اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی بلوچ طلبہ کونسل کا احتجاجی کیمپ ختم ، لانگ مارچ شروع

طلبا کے مطابق ہم حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کےقبائلی علاقوں کےلیے سیٹیں مختص کریں اور سکالرشپ کا اجرا کریں

بلوچ طلبا کی جانب سے چالیس روزسے جاری احتجاجی کیمپ ختم ہوا جس کامطالبہ تھا بلوچستان کے ریزروسیٹس پر فیس وصولی کو منسوخ کیاجائے اورڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے کے طلبا کےلیے کوٹے کااہتمام کیاجائے مگرحکومت کی جانب سے کوئی شنوائی نہیں کی گئی
جس کی وجہ سے بلوچ طلبا نے احتجاجی لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئےحکومت کو دو دینے کی مہلت دی مگرحکومت کی جانب سے کسی قسم کی شنوائی نہیں ہوئی
جس کی بناپر بلوچ طلبا نےاپنااحتجاجی کیمپ کاخاتمہ کرکے آج احتجاجی لانگ مارچ کا باقاعدہ آغاز کیا
اس موقع پر بلوچ طلبا نےاظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے یہ اقدام عالمِ مجبوری میں کیا ہے تاکہ حکومت وقت بیدار ہوجائے اور ہمارے مسئلے کوحل کرے تاکہ ہماراتعلیمی سال ضائع ہونے سے بچ جائے
یادرہے!اس موقع پر چیرمین وقاربلوچ نے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ یہ ہمیشہ سےہوتاآیاہے کہ بلوچ طلبا کواپنےحقوق کےلیےاحتجاجی کیمپوں اورلانگ مارچ کاعذاب سہنا پڑتا ہے اوراپنے جان داؤپرلگانے ہوتے ہیں


انہوں نےاس موقع پرحکومت اوریونیورسٹی کو تنبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرہمارے کسی بھی طالب علم کوکسی قسم کانقصان ہوا توذمہ دارحکومت اوریونیورسٹی وقت ہوگا
جبکہ دوسری جانب احتجاجی طلبا کے مطابق ابھی تک لانگ مارچ کو تحفظ دینے کےلیےملتان پولیس نے ہمارےساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کیا حالانکہ لانگ مارچ کمہاراں والا چوک پہنچ چکا ہے
انہوں نےالزام لگاتے ہوئےکہا کہ نہ ہی ہماری صحت کےلیے کسی قسم کے ایمبولینس کااہتمام کیاگیا ہے جس سےایمرجنسی کی صورت میں ہم مستفید ہوں
انہوں نےحکومت سے مطالبہ کرتے ہوئےکہا کہ وہ ہمارےاحتجاجی لانگ مارچ کو محفوظ بنانے کےلیے ہمارےساتھ پولیس وین اورایمبولینس کااہتمام کرے ورنہ ہمیں کسی قسم کا کوئی بھی نقصان پہنچا اس کاذمہ دار صوبائی حکومت ہوگا
دریں اثنا!!دودن پہلے طلبا نےاپنے مطالبات منوانے کےلیے حکومت کو دودن کی مہلت دی مگرحکومت کی جانب سے کوئی مثبت ردعمل نہ دینے پرطلبا نے لانگ مارچ کا فیصلہ کیا جوکہ اس وقت ملتان کی حدود میں کمہاراں والا چوک سے گزررہاہے

%d bloggers like this: