فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کا نام تبدیل کر کے پاکستان ریونیو اتھارٹی بنانے کا پروگرام بنا لیا گیا ہے
اس سلسلہ میں 3 اکتوبر کو پرپوزل وفاقی کابینہ کو بھجوا دی گئی ہے۔پاکستان ریونیو اتھارٹی میں ایک چیئرمین اور دو ڈپٹی چیئرمین ہونگے۔
ایک ڈپٹی چیئرمین آئی آر ایس، دوسرا ڈپٹی چیئرمین کسٹمز ہونگے۔
ایف بی آر کے پاکستان بھر میں 22 ہزار ملازمین میں سے 11 ہزار ملازمین کو سرپلس پول بھیجنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
جس کے باعث ایف بی آر ملازمین میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملازمین کے ساتھ ایسے سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا
1979 میں قائم ہونے والے سنٹرل بورڈ آف ریونیو کا نام تبدیل کر کے 2007 میں ایف بی آر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
انتخابات میں تاخیر کے سنگین نتائج ہوں گے ، مغربی ممالک نے پاکستان کو آگاہ کر دیا
بٹگرام،چئیرلفٹ میں پھنسے 6 بچوں سمیت8فراد کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری
ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کی قانونی حیثیت نہیں ،سپریم کورٹ