اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کا واٹس اپ ہیک ہو گیا

کہتے ہیں موبائل ڈیٹا کو توڑ مروڑ کر کسی خاص مقصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے

سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کا واٹس اپ ہیک ہو گیا، کہتے ہیں موبائل ڈیٹا کو توڑ مروڑ کر کسی خاص مقصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے

،، سابق چیف جسٹس پاکستان کے مطابق نواز شریف ایک وقت میں عدالتوں کا پسندیدہ رہا، عمران خان کو تین نکات پر صادق اور امین قرار دیا تھا

سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی ہم نیوز سے خصوصی گفتگو میں اہم انکشافات

، بولے ان کا واٹس اپ اکاونٹ دو روز سے ریکور نہیں ہو رہا، خدشہ ہے ڈیٹا ہیک کر کے کسی خاص مقصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے

، تاہم واٹس اپ ہیک کرنیوالوں کو شرمندگی ہی ہو گی اس سے قبل بھی ان کی مختلف ویڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی

، کسی کی نجی زندگی میں مداخلت چوری کے زمرے میں آتا ہے

نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ جو شخص آج عدالتوں پر حملہ آور ہے

وہ ایک وقت میں عدالتوں کا پسندیدہ رہا، صرف ایک مقدمہ کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ہی ملتا رہا ہے

، جب چیف جسٹس پاکستان بننے والا تھا تو نواز شریف مختلف حلقوں میں یہ کہتے تھے کہ اپنا چیف جسٹس آنے والا ہے، اسی وجہ سے پاناما کیس میں خود کو بینچ سے الگ کر لیا تھا، نااہلی کیس میں معیاد سے متعلق اوپن نوٹس کر دیا تھا کہ جو بھی چاہے آ کر معاونت کرے، نااہلی کی معیاد کا تقرر آئین و قانون کی روشنی میں کیا

عمران خان بارے، جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو مکمل طور پر صادق اور امین قرار نہیں دیا تھا، اسے سیاسی رنگ دیا گیا، عمران خان کو تین نکات پر صادق اور امین قرار دیا، اکرم شیخ نے عمران خان سے متعلق تین نکات لکھ کر دئیے کہ ان پر فیصلہ کیا جائے، عمران خان کیخلاف تین نکات پر ان کی ججمنٹ آج بھی موجود ہے دیکھ لیں

عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کرنیوالوں سے متعلق سابق چیف جسٹس نے کہا کہ آج کل عدالتی فیصلوں پر وہ بات کر رہے ہیں جنہیں قانون کی زبر زیر معلوم نہیں، پی کے ایل آئی کی فرانزک رپورٹ کا اگر کوئی جائزہ لے تو سر پکڑ کر بیٹھ جائے، پی کے ایل آئی کے سربراہ کو ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا

جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار نے ملکی مسائل کا حل انتخابات کو قرار دیا، بولے دو ہزار اٹھارہ میں بھی الیکشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جسے ناکام بنایا تھا، جس کا سب سے بڑا گواہ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب ہے، بطور جج بہت سے غلط فیصلے کئے ہوں گے، لیکن جو فیصلے اس ملک کی بقاء کے لیے ہیں، ان پر عملدرآمد کیوں نہیں کرتے

سابق چیف جسٹس پاکستان نے آئندہ کسی کو انٹرویو نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال کے بعد ایک کتاب شائع ہو گی جس میں تمام حقائق شامل ہوں گے، کتاب میں انیس سو ستانوے سے چیف جسٹس پاکستان تعینات ہونے تک کی ساری کہانی لکھوں گا،

%d bloggers like this: