مئی 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

گونگی بہری سرکار||عامر حسینی

کل عید کے دن جبری گمشدہ بلوچ افراد کے اہل خانہ نے بلوچستان کے کئی شہروں میں اور کراچی میں مظاہرے کیے جن کا پاکستانی الیکٹرانک میڈیا نے مکمل بلیک آؤٹ کیا-

عامرحسینی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

2016ء میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کا ایک طالب علم جاوید جبری لاپتا ہوگیا اور اُس کی جبری گمشدگی کا ویسے نوٹس نہیں لیا گیا جیسے لینا چاہیے تھا تو عمران پرتاب گڑھی نے ایک نظم لکھی جس میں اُس نے کہا
سُنا تھا بے حد سنہری ہے دلّی
سمندروں سی خاموش گہری ہے دِلّی
مگر ایک ماں کی صدا سُن نہ پائی
تو لگتا ہے گونگی ہے، بہری ہے دِلّی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا بلوچ طالب علموں کی نسل پرستانہ پروفائلنگ بند کرو، جبری گمشدگی نہ ہو، ہوئی تو زمہ دار سیکورٹی حکام ہوں گے –
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ ملک میں جبری گنشدگیاں ختم کرائیں گے اور جبری لاپتا افراد واپس لائے جائیں گے –
ان سب اعلانات کے باوجود نہ تو بلوچ جبری لاپتا واپس ہوئے، نہ پشتون لاپتا واپس ہوئے، نہ شیعہ مسلم جبری لاپتا واپس ہوئے، نہ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے جبری لاپتا واپس ہوئے بلکہ عید کے ایام میں ایم کیو ایم جسے نام نہاد طور پر لندن گروپ کہا جاتا ہے کے مرکزی کنونیئر مومن خان اور دیگر لوگوں کی سندھ میں گرفتاریاں شروع کردی گئیں – جبکہ پنجاب اور سندھ میں تعلیم حاصل کرنے والے بلوچ طالب علموں کو بنا وارنٹ کے گرفتار کرنے بلکہ اغوا کرنے کا سلسلہ جاری ہے –
اس سے پہلے ہم نے واضح طور پر کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں پر 295 اے اور 109 کے تحت ایف آئی آر کا اندراج سراسر غلط ہے، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اس طرح کے مقدمات کے اندراج کا دفاع کررہے ہیں جو غیر جمہوری رویہ ہے –
پاکستان پیپلزپارٹی کی شیری رحمان جو انسانی حقوق کی وفاقی وزیر ہیں نے بھی ان مقدمات کا دفاع کیا ہے اور انھوں نے پی پی پی کو اس حوالے سے مشکل میں ڈال دیا ہے –
یونٹی حکومت کے دور میں یہ سب ہورہا ہے اور ان سب غلط اقدامات سے یونٹی حکومت سابقہ حکومت کو کس منہ سے فسطائی حکومت کہے گی؟
کل عید کے دن جبری گمشدہ بلوچ افراد کے اہل خانہ نے بلوچستان کے کئی شہروں میں اور کراچی میں مظاہرے کیے جن کا پاکستانی الیکٹرانک میڈیا نے مکمل بلیک آؤٹ کیا-
شیعہ مسنگ پرسنز کے خاندانوں نے راولپنڈی اور کراچی میں احتجاج کیا –
اور بہت سارے خاندان ایسے ہیں جو بیچارے کچھ نہ کرسکے بس اللہ سے فریاد کناں رہے –

یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

عامر حسینی کی مزید تحریریں پڑھیے

(عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوں‌کے مصنف ہیں. یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے ادارہ کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں)

%d bloggers like this: