اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر اپوزیشن کا واویلا ||دانش ارائیں

دوسری جانب حکمراں جماعت پیپلز پارٹی دعویٰ کر رہی ہے کہ سندھ حکومت کا منظور کردہ بلدیاتی قانون پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے بلدیاتی نظام سے بہتر ہے۔

دانش ارائیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

افراتفری، احتجاج، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران، سندھ اسمبلی نے 26 نومبر 2021 کو اپنے اجلاس میں سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل منظور کیا۔

اس کے بعد سے اپوزیشن جماعتوں نے ترمیم کے خلاف اتحاد کیا اور سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) ایکٹ کو "کالا قانون” قرار دیتے ہوئے شہر بھر میں احتجاج شروع کر دیا۔

حزب اختلاف کی جماعتیں حکمراں جماعت پر میونسپل اداروں کو کمزور کرنے اور انتظامیہ اور سماجی ترقی کے تمام بڑے شعبوں پر قبضہ کرنے کا الزام لگا رہی ہیں۔

دوسری جانب حکمراں جماعت پیپلز پارٹی دعویٰ کر رہی ہے کہ سندھ حکومت کا منظور کردہ بلدیاتی قانون پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے بلدیاتی نظام سے بہتر ہے۔

چیئرمین پی پی پی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنائے گی۔” پراپرٹی ٹیکس براہ راست بلدیاتی اداروں کو دیا جائے گا اور ہر ٹاؤن کے تعلیم، صحت اور قانون کے محکمے منتخب اداروں کو جوابدہ ہوں گے۔

سندھ گورنمنٹ لوکل ایکٹ 2021 میں اہم ترمیم ذیل میں درج ہے۔

8، سیکشن 18

‏ I, نوجوان اراکین، غیر مسلموں اور مزدوروں کے لیے %5 مختص، 1% خواجہ سرا اور معذور افراد کے لیے۔

‏ b، خواتین ممبران کے لیے 33% تک مخصوص نشستیں۔

‏c، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن اپنے اراکین میں سے بالترتیب ایک چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب “شو آف ہینڈ”سے کرینگے۔

17، شیڈول-V

(میٹروپولیٹن کارپوریشن ٹیکس/فیسں وصولی)

12، میٹروپولیٹن کارپوریشن کے زیر انتظام، سڑکوں، پلوں، انڈر پاسز وغیرہ سے اشتہاری ٹیکس

13، آگ اور عمارت کی حفاظت کے معائنے کی فیس

14، شادی ہالز/کلب پر ٹیکس

18، شیڈول IX

منتخب کونسلوں اور صوبائی محکموں کے درمیان تعلقات

1، تعلیم:

پرائمری/سیکنڈری سکول کے پرنسپل ادارے کے مجموعی کام کے بارے میں یونین کونسل/یونین کمیٹی/ٹاؤن کمیٹی کو سہ ماہی رپورٹ پیش کریں گے۔ کونسل ایسی رپورٹس پر غور کرے گی اور اپنے مشاہدات متعلقہ ادارے کے سربراہ کو بھیجے گی اور اس کی ایک کاپی محکمہ سکول ایجوکیشن حکومت سندھ کو بھیجے گی۔

2، پرائمری ہیلتھ:

پبلک سیکٹر پرائمری ہیلتھ کیئر انسٹی ٹیوٹ کا انچارج انسٹی ٹیوٹ کے مجموعی کام کے بارے میں یونین کونسل/یونین کمیٹی/ٹاؤن کمیٹی کو سہ ماہی رپورٹ پیش کرے گا۔ کونسل ایسی رپورٹس پر غور کرے گی اور اپنے مشاہدات متعلقہ ادارے کے سربراہ کو بھیجے گی اور ایک کاپی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور محکمہ صحت حکومت سندھ کو بھیجے گی۔

3، ثسیکنڈری ہیلتھ :

پبلک سیکٹر سیکنڈری ہیلتھ کیئر انسٹی ٹیوٹ کا انچارج انسٹیٹیوٹ کے مجموعی کام کے بارے میں یونین کونسل/یونین کمیٹی/ٹاؤن کمیٹی کو سہ ماہی رپورٹ پیش کرے گا۔ کونسل ایسی رپورٹس پر غور کرے گی اور اپنے مشاہدات متعلقہ ادارے کے سربراہ کو بھیجے گی اور ایک کاپی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور محکمہ صحت حکومت سندھ کو بھیجے گی۔

4، لاء اینڈ آرڈر:

ضلع کی پولیس کا سینئر سپرنٹنڈنٹ ضلعی پولیسنگ پلان کے مطابق پولیس کے موثر کام کے لیے کونسل کے چئیرمین یا میئر کے ساتھ رابطہ قائم رکھے گا۔

5، زراعت اور لائیو سٹاک:

ضلعی انچارج زراعت اور لائیو سٹاک صورتحال پر یونین کونسل/یونین کمیٹی/ٹاؤن کمیٹی کو سہ ماہی رپورٹ پیش کرے گا۔ عام کیڑوں کے حملے میں فصل کی صحت، مویشیوں کی صحت۔ وبائی مرض/ وبا۔ کونسل ایسی رپورٹوں پر غور کرے گی اور مقامی آبادی تک معلومات کی ترسیل میں مدد کرے گی۔

6، خواتین کو بااختیار بنانا:

یہ کونسل خواتین کو اپنی ذمہ داری کے شعبے میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں حکومت کو سہ ماہی رپورٹیں پیش کرے گی۔

7، مذہبی امور اور اقلیتی امور:

مذہبی امور اور اقلیتوں کے ضلعی انچارج اپنے دائرہ اختیار میں واقع مزارات، درگاہوں، مساجد، گرجا گھروں اور دیگر تمام عبادت گاہوں کی تقریبات اور عمومی حالت کے بارے میں سہ ماہی رپورٹ متعلقہ کونسل کو پیش کریں گے۔

8، کھیل:

نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے ضلعی انچارج سہ ماہی رپورٹ پیش کریں گے۔ متعلقہ کونسل کو کھیلوں کے ایونٹ اور کھیلوں کی سہولیات کی عمومی حالت کے بارے میں آگاہ کرینگے۔

9، معذور افراد کو بااختیار بنانا:

کونسل معذور افراد کی بہبود اور بہتری کے لیے اقدامات کرے گی۔ کونسل اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کونسل کی طرف سے کئے جانے والے تمام ترقیاتی کام میں معذور افراد شامل ہوں۔

ان ترامیم کو دیکھ کر الگتا ہے کہ حکمران جماعت کے بیانیے میں زیادہ وزن ہے۔ جبکہ اپوزیشن جماعتوں ایم کیو ایم، جے آئی اور کسی حد تک پی ٹی آئی کا مسئلہ یہ ہے کہ اس بل کے ذریعے عوام کو بااختیار بنا کر ان کی اجارہ داری کو چیلنج کیا جائے گا جو صرف لسانی اور مذہبی بنیادوں پر قائم ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

دانش  ارائیں کی مزید تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: