اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی وکیل شیریں عمران نے
موقف اپنایا کہ ہمارے تین اعتراضات ہیں، کرونا کی وجہ سے بچوں کی اون لائن کلاسز ہو رہی ہیں۔ بلڈنگ کے کرائے دے رہے ہیں
اساتذہ پڑھا رہی ہیں اخراجات پہلے کی طرح ہی ہیں۔ اسلام آباد میں 33 ہزار اساتذہ پرائیویٹ اسکولز کے ساتھ منسلک ہیں۔ بچوں کی آٹھ آٹھ ماہ کی فیسیں ادا نہیں ہوئیں۔
پیرا کی جگہ تین لائنوں کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، یہ بھی نہیں لکھا گیا کہ فیصلہ کیسے ہوا۔ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ ہمیں سنا ہی نہیں گیا ہم اسٹیک ہولڈرز ہیں ہمیں سنے پھر فیصلہ کریں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو پیرا نے غیر معمولی حالات میں فیصلہ کیا ہے۔ بھارت کی راجستھان ہائیکورٹ نے ایک فیصلہ کیا اور بھارتی سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ کیا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے یہاں تک کہا کہ کرونا کے دوران اگر فیس نہیں دی جاتی تو بچوں کو نکالا نہیں جائے گا۔
عدالت نے دلائل کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد