اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

انگریزی زبان نہ بول سکنے والے اپنے ہی ہوٹل کےمینیجر کا مذاق اڑانے والی خواتین پر شہری برہم

اسلام آباد کے ایک ریستوراں میں مینیجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے والی خواتین کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر اس کے بائیکاٹ کے مطالبات جاری ہیں۔

پاکستانی سوشل میڈیا پر دو خواتین کی اپنے ریستوراں کے مینیجر کی انگریزی کا مذاق اٹراتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریستوران کا بائیکاٹ کرنے کے مطالبے سامنے آ رہے ہیں۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں دو خواتین جو خود کو عظمیٰ اور دیا کے نام سے تعاراف کرواتی ہیں اور کہتی ہیں کہ وہ ریستوراں کی مالکن ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ وہ بور ہو رہی تھیں تو اس لیے انہوں نے سوچا ان کے فالوورز کا ان کے ریستوران کے عملے سے تعارف کروایا جائے۔

وہ اپنے مینیجر اویس، جو ان کے ساتھ نو سالوں سے کام کر رہا ہے، سے کہتی ہیں کہ وہ اپنا تعراف انگریزی زبان میں کروائے اور وہ جب انگریزی میں بولنے کی کوشش کرتے ہیں تو خواتین ان پر ہنستی رہتی ہیں۔

اس کے بعد عظیٰ نامی خاتون ہنستے ہوئے کہتی ہیں کہ یہ ان کا مینیجر ہے جسے یہ ’اچھی تنخواہ‘ دیتی ہیں اور یہ ایسے بات کرتا ہے۔

اس ویڈیو کے ٹوئٹر پر پوسٹ ہوتے ہی صارفین کی جانب سے ان خواتین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کئی صارفین اس ریستورانت کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

خواتین کے اس رویے کی شدید مذمت بھی سامنے آ رہی ہے۔

علی خیام نامی صارف نے لکھ:’اشرافیہ سے تعلق رکھنے والی یہ خواتین اپنے عملے کی عزت نفس کی کوئی فکر نہیں کرتیں۔ مجھے ان کا کھانہ پسند تھا لیکن اب مزید نہیں۔‘

ندا رشید نامی صارف کا کہنا تھا: ’غیر ملکی زبان سیکھنا ایک قابل تعریف کوشش ہے، اس کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔‘

آمنہ چیمہ نامی صارف نے لکھا: ’یہ ثبوت ہے کہ پیسہ آپ کو تمیز اور سلیقہ نہیں سکھا سکتا۔‘

صارف مسطفیٰ وسیم نے کہا کہ نو سال سے ان کے ساتھ کام کرنے والے شخص کی عزت کرنی چاہیے۔

صفا اختر نے کہا کہ ایسے ریستوراں کا بائیکاٹ کیا جانا چاہیے جہاں مالکان اپنے ملازمین کے ساتھ عزت سے پیش نہیں آ سکتے۔

یہ بھی پڑھیے:واٹس ایپ نئی پالیسی، صارفین پریشان

یہ بھی پڑھیں:واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی میں کیا خاص ہے؟

%d bloggers like this: