اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی بلوچ طلبہ کونسل کا احتجاجی مظاہرہ

طلبا کے مطابق ہم حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کےقبائلی علاقوں کےلیے سیٹیں مختص کریں اور سکالرشپ کا اجرا کریں

بلوچ طلبا کا ملتان میں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے طلبا کے کوٹے پرسکالرشپ کے اجرا کےساتھ ان کی بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ہرشعبہ میں کوٹے کا حصول سمیت بلوچستان کی مختص نشستوں پر فیس وصولی اورسکالرشپ کےخاتمے پر احتجاجی کیمپ تیئس دنوں سے جاری ہے تاحال !یونیورسٹی کی طرف سےایک کمیٹی بنائی گئی ہے جس کی ابھی تک ایک بیٹھک ہوئی ہے اور اس کے بعد معاملہ ٹھپ ہے
آج بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کے زیراہتمام شام پانچ بجے ایک احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس میں طلبا نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی جس سے بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کے چیئرمین وقار بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ عثمان بزدار کے دور میں ہورہاہے جوہمارا بلوچ وزیراعلی ہے ہم نےسوچاتھا کہ اب ہمارے دکھوں کے دن ختم ہونے والے ہیں مگر بدقسمتی سے سردارصاحب کے دورِ اقتدارمیں بہاوالدین زکریایونیورسٹی ملتان نے اوپن میرٹ پربلوچستان کی سیٹیں ختم کی اس وقت وزیراعلی عثمان بزدارصاحب نے یونیورسٹی کوخط لکھا مگراس خط کا جواب دینا یونیورسٹی نے واجب نہ سمجھا یوں یہ سیٹیں ختم ہوگی اور ہماری تعداد یونیورسٹی میں آدھی ہوگئی
اب انہوں نے مخصوص نشستوں پر سکالرشپ کاخاتمہ کیا تو ہم نے وزیراعلی بلوچستان سے لے کروزیراعلی پنجاب تک اپروچ کیا مگرانہوں نے کسی قسم کی یقین دہانی دینے کی حامی نہیں بھری


اور نہ ہی یونیورسٹی انتظامیہ نےاس سلسلے میں لچک کا مظاہرہ کیا بلکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی غیرذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے ہم یہاں تئیس دنوں سے سڑکوں پر مقیم ہیں احتجاج کررہے ہیں مگرحکام نےابھی تک اس احتجاج کا نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی یونیورسٹی انتظامیہ سے جست و پرس کی یوں سمجھیں!!ان کے سر پرجوں نہیں رینگتی
انہوں نےحکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر ہمارے مسئلے کودیکھیں اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں ہماری مدد کریں کیونکہ یہ ہمارے طلبا کے مستقبل کا سوال ہے ہمارے نئےآنےوالے طلبا کے سنہرےخوابوں کاسوال ہے
دریں اثنا!اس احتجاجی مظاہرے میں جمعیت اہلحدیث کے رہنما سینٹر ساجد میرسمیت ضلعی قائدین جمعیت اہلحدیث نےشرکت کی
اس موقع پرجمعیت اہلحدیث کےرہنما ساجدمیر نے مظاہرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اس موقع پرحکومت سے مطالبہ کرتاہوں کہ طلبا یونین پرعائدپابندی ہٹائی جائے اور بلوچستان کے طلبا کاسکالرشپ بحال کیاجائے اور ان طلبا کے تمام مطالبات کومن وعن تسلیم کیاجائے
دریں اثنا!اس احتجاجی مظاہرے سے عصمت اللہ خان نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے مطالبات کوتسلیم کریں ،ہمارے ساتھ مذاکرات کریں تاکہ ہمارا یہ مسئلہ حل ہو


انہوں نےخدا کاواسطہ دے کر کہا کہ خدا کےلیے ہمارے مستقبل کے معماروں کےلیے سوچیں ،وہ کہاں جائیں جب ان کےلیے تعلیمی دروازے ہی بندہوں
اس موقع پر مزمل خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور فاٹا دونوں پسماندہ ہیں وہاں تعلیمی اداروں کی کمی ہے اس واسطے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کوحل کرنے کےلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں اور متبادل طریقہ کار پرغوروحوض کریں
واضح رہے اس موقع پر کیمونسٹ پارٹی ملتان کےرہنما ندیم پاشا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھاپاکستان میں تعلیم کی مفت رسائی ہرشہری کےلیے ہوتا جو کہ ماضی میں طلبا تحریکوں کی وجہ سے پاکستان میں ممکن ہوا مگربدقسمتی سےطلبا یونین پرپابندی عائد کرکے انہوں نےتعلیم کو پیسہ بنانے کی فیکٹری سمجھ کرلوگوں کولوٹنےکا پروگرام بنایا ہے جوابھی تک کامیابی سے جاری ہے
انہوں نے کہا کہ ہم بلوچ طلبا کے اس جدوجہد کوسرخ سلام پیش کرتے ہیں اور ان کےشانہ بشانہ طلبا کےحقوق حاصل کرنے کےلیے جدوجہد کرتے رہیں گے
انہوں نےحکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ ان کے مخصوص نشستوں پرفیس کامعاملہ جلدازجلدحل کرے تاکہ ان کے نئےآنےوالے طلبا تعلیم کی نعمت سے بہرہ مند ہوسکیں
انہوں نے ملک کےسیاسی وسماجی تنظیموں خصوصاً طلبا تنظیموں سےاپیل کیا کہ وہ ان کےاس جدوجہد میں ان کاساتھ دیں اور پاکستان بھرمیں ان احتجاجی طلبا کےساتھ اظہاریکجہتی کرنے کےلیے ریلی نکالیں ،احتجاج کریں ،علامتی بھوک ہڑتال کریں تاآنکہ حکومت ایکشن نہ لے
یادرہے! طلبا کےاحتجاجی کیمپ کو تئیس دن مکمل ہوئے ہیں مگرتاحال حکومت کی جانب سے کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی اور نہ ہی ان سے کسی قسم کارابطہ کیا گیا ہے

 

 

%d bloggers like this: