اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

گومل یونیورسٹی کا طالبات کو ہراساں کرنیوالے پروفیسر صلاح الدین کی گرفتاری کے بعد اعلامیہ

گومل یونیورسٹی انتظامیہ جنسی ہراسگیوں کے کیسوں میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کرتی اور نہ ہی کرے گی۔

ڈیرہ اسماعیل خان:ترجمان گومل یونیورسٹی نے کہا ہے کہ آج ہونیوالے واقعہ پر سختی سے ایکشن لیتے ہوئے کوارڈینیٹر سٹی کیمپس پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین کو نہ صرف عہدے بلکہ نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ ترجمان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر اور یونیورسٹی انتظامیہ برطرف کئے گئے پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین کے کسی ذاتی فعل یا اخلاقی باخطگی کی قطعاً ذمہ دار نہیں ہے اور کسی بھی طرح کی سپورٹ نہ کی ہے اور نہ کررہی ہے۔ اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والے خبروں کی سختی سے تردید کرتی ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کوارڈینیٹر سٹی کیمپس کے معاملے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ 

وائس چانسلر گومل یونیورسٹی نے جنسی ہراسگیوں کی شکایات پر ہمیشہ سخت ایکشن لیا ہے اور جنسی ہراسگی میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا گیا اور نہ ہی کیا جائے گا
ترجمان کے مطابق گومل یونیورسٹی سنڈیکیٹ کی 98ویں میٹنگ میں ان لوگوں کے خلاف جنسی ہراسگیوں کے کیسوں کا فیصلہ ہو چکا ہے اوردیگر قانون وضوابط پورنے کے بعد ان کانوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے گا۔
گومل یونیورسٹی انتظامیہ جنسی ہراسگیوں کے کیسوں میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کرتی اور نہ ہی کرے گی۔
وائس چانسلر گومل یونیورسٹی اور انتظامیہ گومل یونیورسٹی کے وقار اور مستقبل کی خاطر کسی بھی قسم کے سخت فیصلے کرنے میں کوئی دریغ نہیں کرینگے اور ہر طرح کی منفی سرگرمیوں کا سختی سے قلع قمع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے گومل یونیورسٹی شعبہ اسلامیات کے سربراہ گرفتار
واضح رہے کہ موجودہ وائس چانسلر جنسی ہراسگی کو کسی صورت براشت نہیں کرتے اور اس کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہیں جس کی مثال گومل یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار موجودہ وائس چانسلر نے کئی اساتذہ کو جنسی ہراسگی کیسوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے فارغ کیا اوردیگر وہ ملازمین جن کے خلاف جنسی ہراسگی کے الزامات ثابت ہو چکے ہیں اور انکوائری کمیٹی نے ان کے خلاف شواہد اور تفصیل رپورٹ پیش کر دی کو 98ویں سنڈیکیٹ میٹنگ میں نوکری سے نکالنے کافیصلہ کر لیا ہے اور جلد ہی ان کے خلاف بھی قانون اور سٹیچیوٹس کے تحت نوکری سے نکالنے کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن کر دیا جائے گا۔

%d bloggers like this: