سپریم کورٹ نے حکومت کو انٹرنیٹ کمپنیوں سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کرنے سے روک دیاہے۔
انٹرنیٹ سروسز ایف ای ڈی سے مستثی ہیں، سپریم کورٹ کا بڑا حکم سامنے آیا ہے ۔
عدالت نے نجی کمپنی سے ٹیکس وصولی کیلئے دائر ایف بی آر کی اپیل خارج کر دی
عدالت عظمی کی طرف سے جاری کئے گئے فیصلے میں کہا گیاہے کہ وٹس ایپ، سکائپ اور دیگر سروسز ٹیلی کمیونیکیشن کے زمرے میں نہیں آتیں۔
فیصلے میں کہا گیاہے کہ وٹس ایپ اور دیگر کمپنیاں صارفین سے کوئی وصولی نہیں کرتیں،انٹرنیٹ صارف کی مرضی ہے وہ برائوزنگ کرے یا آڈیو ویڈیو کالز؟انٹرنیٹ کالز پر ٹیلی کمیونیکیشن سروس کی مد میں ٹیکس نہیں لیا جا سکتا۔
عدالت نے لکھا انٹرنیٹ کمپنیاں صرف سروس چارجز لیتی ہیں وٹس ایپ و دیگر کال کے چارجز نہیں،انٹرنیٹ کمپنیاں اضافی وصولی نہیں کرتیں تو ٹیکس کیسے لیا جا سکتا ہے۔
نجی کمپنی نے ٹیکس نوٹس اپیلیں ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا
ٹربیونل نے ٹیکس وصولی سے روکا جس کیخلاف ایف بی آر نے عدالت سے رجوع کیا تھا
یہ بھی پڑھیے
نام ور سرائیکی شاعر مشتاق سبقت انتقال کر گئے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،