مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کرونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے باعث حکومتی اقدامات میں تیزی

ارمچی کے ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانی کہتے ہیں پیسے ختم ہو گئے، ویزوں کی میعاد بھی ختم ہونے والی ہے ۔ پاکستانی حکام بھی کچھ نہیں بتا رہے۔

کرونا وائرس سے بچاو کے لیے حکومت پاکستان نے اقدامات میں تیزی کردی ہے ۔

وائرس سے متاثرہ اور مشتبہ افراد کی نگرانی اور علاج خصوصی انتظامات سے مشروط کیا گیاہے۔

قومی ادارہ صحت کی معالجین کے لیے اہم اقدامات کی ہدایت کر دی،

علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور اور پیرامیڈیکل سٹاف کو مہنگا ترین لباس پہنانے کی ہدایت کی ہے۔

پرسنل پروٹیکٹو ایکویپمنٹ صرف ایک بار پہنا جائیگا اور قیمت 3 ہزار ڈالرز سے زیادہ ہے،

ذرائع کا کہناہے کہ قومی ادارہ صحت کے خصوصی لباس کی خریداری کے لیے متعلقہ کمپنیوں سے رابطے کیے ہیں۔ پرسنل پروٹیکٹو ایکویپمنٹ کم ترین ریٹ پر فروخت کرنے والوں سے خریدا جائیگا،

پرسنل پروٹیکٹو ایکویپمنٹ خطرناک اور جان لیوا امراض میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے استعمال ہوگا،

خصوصی لباس کی خریداری کے بعد انہیں کرونا کا علاج کرنے والے اسپتالوں کے حوالے کیا جائیگا،

آیسولیشن وارڈ کے لیے مختص کیا گیا سٹاف اس لباس کو پہنے بغیر مریض کے قریب نہیں جائیگا،

حکومت نے چین میں موجود پاکستانی شہریوں کو پاکستان نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے،

معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کہتے ہیں  پاکستانیوں کو چین سے نا نکالنا پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے  ۔

پاکستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں دو فروری تک منقطع رہیں گی ۔ جنوبی پنجاب میں چینی باشندوں کی اسکریننگ تک سی پیک پر کام روک دیا گیا۔ ۔ چین میں سیکڑوں پاکستانی ارمچی کے ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں ۔

ظفر مرزا نے کہا  چین میں مقیم پاکستانیوں کی فکر ہے لیکن جذباتی فیصلہ نہیں کرسکتے ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کو بھرپور سہولیات دی جارہی ہیں۔ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان چین کے ساتھ ہے ۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستان اور چین کے درمیان براہ راست فضائی آپریشن معطل کر دیا ۔

سول ایویشن اتھارٹی کے مطابق  دونوں ممالک  کے درمیان براہ راست پروازیں 2فروری تک منقطع رہیں گی۔

دوسری جانب سیکڑوں پاکستانی چین میں مشکلات کا شکار ہیں ۔

 ارمچی کے ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانی کہتے ہیں پیسے ختم ہو گئے، ویزوں کی میعاد بھی ختم ہونے والی ہے ۔ پاکستانی حکام بھی کچھ نہیں بتا رہے۔

پاکستان میں کرونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے باعث حکومتی اقدامات میں تیزی آگئی۔

پنجاب میں نو رکنی کابینہ کمیٹی کرونا وائرس سے بچاو کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔

جنوبی پنجاب میں چینی باشندوں کی اسکریننگ تک سی پیک پر کام روک دیا گیا۔

سندھ حکومت نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے اسپتالوں میں آئی سولیشن وارڈ قائم کردیئے

  عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو 100 تھرمل سکینرز کی فراہمی کی یقین دہانی کرا دی۔

دوسری طرف کرونا وائرس تجارتی سرگرمیوں پر بھی بھاری پڑ گیا،، پاک چین ٹریڈ روک دی گئی،، لاہور چیمبر آف کامرس کے عہدیدار کہتے ہیں مزید ایک مہینہ تجارت نہ ہونے پر ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے،،


چین میں پھیلتا کرونا وائرس پاکستانی معیشت کیلئے خطرہ،، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بریک لگ گئی،، ملکی صنعت کیلئے ہمسایہ ملک سے آنیوالے خام مال کی بندش سے مسائل جنم لینے لگے


خواجہ خاور رشید، سابق سنئیر نائب صدر، ایل سی سی آئی نے کہاہے کہ پاکستان کی ستر فیصد تجارت چائنہ کے ساتھ ہے، کیمکل سمیت دیگر اشیا نہ آنے سے کافی مسائل پیدا ہو رہے ہیں

لاہور چیمبر آف کامرس کے سینئر بورڈ ممبر رحمت اللہ جاوید کے مطابق پاکستان اور چائنہ کے درمیان سالانہ پندرہ ارب ڈالر کی تجارت ہو رہی ہے، ٹریڈ میں رکاوٹ دونوں ممالک کیلئے نقصان دہ ہے


انہوں نے کہا ایک ہفتے سے تجارت رکی ہوئی ہے اگر ایک مہینہ ایسےہی حالات رہے تو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔ 


کرونا وائرس کے باعث چائنیز کو باقاعدہ سکریننگ کے بعد پاکستان میں داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔ 

%d bloggers like this: