مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، بختاور بھٹو زرداری

انہوں نے مزید کہا کہ میرا بھائی آئںدہ نسلوں کی بہتری کے لیئے سرگرم عمل ہے، وہ پاکستان میں سیاست کے لیئے مکمل طور پر موزوں (پرفیکٹ فِٹ) شخصیت ہے۔

اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ان کا سیاست میں آنے کا بالکل ارادہ نہیں، ان کے لیے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زبیسٹ) کی چیئرمین پرسن کے طور پر کام کرنا خوشی کا باعث ہے۔

سابق صدر کی صاحبزادی نےعرب نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں  کہا کہ وہ ٹوئٹر پر تو بہت سرگرم ہیں لیکن حکومتی معاملات سے یکسر دور رہتی ہیں۔

بختاور بھٹو زرداری نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف قائم مقدمات فقط سیاسی انتقام ہیں، نوے کی دہائی میں بینظیر بھٹو کا سیاسی کردار ختم کرنے کے لیے میرے والد کے خلاف لغو الزامات کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میرے والد بطور سیاسی رہنما جب بھی کوئی جراتمندانہ قدم اٹھاتے ہیں ان کی ذات پر جھوٹے الزامات تھونپ دیے جاتے ہیں۔

اپنے بچپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آصف علی زرداری جیل میں تھے تو ہم اپنی والدہ کی شفقت کے زیرسایہ چھوٹے بچے رہے۔

بختاور الزام عائد کیا کہ میرے والد پر جیل میں جو ظلم ہو رہے ہیں وہ ہم سے چھپائے جا رہے ہیں، انہیں جیل کی کھولی میں ایک چھوٹا سا فرج رکھنے کی اجازت نہیں جس میں وہ انسولین کی ادویات رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے والد عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس سمیت دیگر امراض انہیں لاحق ہیں، ان کی دوری ہمارے لیے حبس دم جیسی ہے۔

آصف علی زرداری کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ ہمارے والد کو پہلے بھی جھوٹے الزامات کے تحت 11 سال جیل میں قید رکھا گیا، بعدازاں عدالتوں نے انہیں تمام الزامات سے باعزت بری کیا۔

انہوں نے کہا کہ 2010 میں میرے والد کی زیرِ قیادت حکومت نے آئینی اصلاحات متعارف کرائیں جن کے تحت صدر کو حاصل وہ اختیارات ختم کر دیے گئے جو ماضی میں فوجی آمروں نے اپنے لیے حاصل کیے تھے۔

بختاور بھٹو زرداری کا کہنا ہے حکومت آصف زرداری کو وہ سہولتیں بھی نہیں دے رہی جو ایک عام شہری اور سابق صدر کی حیثیت سے ان کا حق بنتا ہے، انہیں درست انداز میں میڈیکل ٹیسٹ کرانے کی اجازت دینے سے بھی گریزاں ہے۔

بلاول سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک پرعزم، دوراندیش اور بااصول نوجوان سیاسی رہنما ہے جو پارلیمان کی بالادستی، انسانی حقوق، مساوات اور جمہوریت کے متعلق اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا بھائی آئںدہ نسلوں کی بہتری کے لیئے سرگرم عمل ہے، وہ پاکستان میں سیاست کے لیئے مکمل طور پر موزوں (پرفیکٹ فِٹ) شخصیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں ہمارے خاندان کا بہت خون بہایا گیا ہے، ہم نے اپنا نانا، ماموں اور والدہ کو کھویا ہے۔

%d bloggers like this: