نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

خدائی فوجداری ۔۔۔|| اظہر عباس

’’کیا تم کو معلوم نہیں کہ چوری کرنا ایک مجرمانہ فعل ہے؟ تم خوش قسمت ہو کہ ہم تمہیں حکام کے حوالے کر رہے ہیں ورنہ مجرمانہ سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں ہم تمہیں قتل بھی کرسکتے تھے‘‘-

اظہرعباس

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مندرجہ ذیل واقعہ نائجیریا میں پیش آیا لیکن پہلے آپ کو چور اور ڈاکو کا فرق سمجھائیں

آئین کے مطابق ملک خداداد کا اقتدار اعلی اللہ کی امانت ہے اور عوام کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے نمائندے منتخب کر کے انہیں اس امانت کو استعمال کر کے ملک اور معاشرے کا نظم و ضبط چلائیں اور عوام کی خدمت کریں۔ اگر وہ نمائندے اس اختیار میں خیانت کریں تو عوام کا ہی یہ حق ہے کہ وہ ان سے جواب دہی کریں، انہیں اقتدار سے الگ کر دیں، ان کا احتساب کریں۔ اس مقصد کیلئے مختلف ادارے بنائے جاتے ہیں جو اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مجرموں کو سزا دیتے ہیں۔ جج، پراسیکیوٹر اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جج کی مدد کرتے ہیں اور اگر اسلامی قانون شہادت کی مدد سے الزام ثابت نا ہو سکے تو ملزم کو رہائی ملتی ہے ورنہ وہ مجرم کی حیثیت سے سزا پاتا ہے۔ اس پراسس سے بھی کوئی بچ جائے تو اللہ کی عدالت موجود ہے اور وہ اپنی ملکیت میں خیانت کرنے والے کو خود ہینڈل کرتے ہیں۔ اللہ تعالی نے کئی قوموں کی مثالیں دی ہیں جو اس کی امانت میں خیانت کی وجہ سے رسوا اور معدوم ہوئیں۔ قوم عاد و ثمود کو تو بہت بڑی مثال سمجھ لیں۔ تاریخ بھی بھری پڑی ہے ان تباہئیوں کے قصوں سے اور سب سے بڑی مثال تو آپ کی اپنی ہے کہ جب آپ نے انصاف نا کیا تو ملک دو ٹکڑے ہو گیا۔ یہ جو آپ لوگوں کو شوق حکمرانی چراتا ہے اور آپ لوگ ہر وقت انقلاب کی تیاریاں کرتے اور سوچتے رہتے ہیں کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ ایک خدائی فوجدار بننے کے درپے ہوتے ہیں اور اس کی سزا کیا ہے ؟ کیا آپ لوگوں کو یہ اختیار ودیعت کیا گیا ہے ؟ عبرت ناک انجام سے بھی دوچار ہوتے ہیں لیکن باز نہیں آتے

خیر آپ کے منہ کا ذائقہ بدلنے کیلئے واقعہ دج ذیل ہے۔ انجوائے کریں

اطلاعات کے مطابق ستمبر کے پہلے ہفتے میں مسلح ڈاکوؤں کے ایک منظم گروہ نے ایک چور کو گرفتار کرکے ایک انوکھی مثال قائم کردی- نائیجیرین میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق کتسینا نامی ریاست کے ایک گاؤں میں مسلح ڈاکوؤں کے ایک جتھے نے درمیانی عمر کے ایک چور کو گرفتار کرلیا اور اس کے قبضے سے لوہے کے راڈ اور پائپ برآمد کئے جو وہ مختلف ویران پڑے گھروں سے چراکر جمع کرلیتا تھا- یہ گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی جب ڈاکوؤں کی یہ جماعت موٹر سائیکلوں پر سوارہو کر علاقے کا گشت کررہی تھی- ڈاکوؤں نے چور اور اس سے برآمد شدہ مالِ مسروقہ کی پہلے علاقے بھر میں نمائش کروائی جس کے بعد اسے گاؤں کے عہدیدار کے حوالے کردیا گیا- اطلاعات کے مطابق ڈاکوؤں نے عہدیدار کو سخت تاکید کی کہ چور کو قانون کے حوالے کرکے اسے قرار واقعی سزا دلائی جائے- اس واقعے کی جو ویڈیو منظرعام پر آئی ، اس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح ڈاکوؤں نے چور کو رسی سے باندھا ہوا ہے اور اسے وہ گاؤں کے سربراہ کے سامنے پیش کررہے ہیں جس دوران وہ اور گاؤں کا سربراہ دونوں گردن جھکائے بڑی نیازمندی سے ڈاکوؤں کی باتیں سن رہے ہیں-

ایک اور اخباری رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں نے چور کی مجرمانہ سرگرمیوں پر انتہائی غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ:

’’کیا تم کو معلوم نہیں کہ چوری کرنا ایک مجرمانہ فعل ہے؟ تم خوش قسمت ہو کہ ہم تمہیں حکام کے حوالے کر رہے ہیں ورنہ مجرمانہ سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں ہم تمہیں قتل بھی کرسکتے تھے‘‘-

اپنی قوم کے وسیع تر مفاد اور اپنے فرائض کا احساس کرتے ہوئے ڈاکوؤں نے بقول نائیجیرین آن لائن نیوز پورٹل پی آرنائیجیریا، بعد میں خود ہی چور کو اعلیٰ سیکورٹی حکام کے حوالے کردیا- مگر نیوز پورٹل کے مطابق یہ واضح نہیں ہوسکا کہ چور کی حوالگی کے دوران کیا یہ ڈاکو بھی گرفتار کئے جاسکے کہ نہیں۔

کاش بلھے شاہ ترکی میں پیدا ہوا ہوتا! ۔۔۔ نصرت جاوید

بھٹو کی پھانسی اور نواز شریف کی نااہلی ۔۔۔ نصرت جاوید

جلسے جلسیاں:عوامی جوش و بے اعتنائی ۔۔۔ نصرت جاوید

سینیٹ انتخاب کے لئے حکومت کی ’’کامیاب‘‘ حکمتِ عملی ۔۔۔ نصرت جاوید

اظہر عباس کے مزید کالم پڑھیں

About The Author