اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

آپ کون ہیں؟۔۔۔||یاسر جواد

یاسر جواد معروف مصنف و مترجم ہیں ، انکی تحریریں مختلف ادبی مجلوں کے ساتھ ساتھ اشاعتی اداروں میں بھی پبلش ہوتی رہتی ہیں، یاسر جواد کی منتخب تحریریں ڈیلی سویل کے قارئین کی نذر

یاسر جواد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ بنکاک یا سنگا پور میں چہل قدمی کر رہے ہیں، یا پھر کینیڈا میں ہیں۔ کوئی آپ سے پوچھتا ہے کہ آپ کون ہیں؟ آپ کا جواب لامحالہ پوچھنے والے پر منحصر ہو گا۔ اگر پوچھنے والا سکھ ہے، یا عرب، یا انگریز یا کوئی سانولا ہندوستانی تو آپ مختلف مختلف جواب دیں گے۔ یہی سوال اپنے ملک، اپنے صوبے، یا اپنے گاؤں، جماعت، سیاسی گروپ، کالونی وغیرہ میں پوچھا جائے گا تو جواب بھی بدل جائے گا۔
ایک صاحب نے مجھ سے پوچھا، آپ ہیں تو سلفی نا؟ پرسوں ایک الیکٹریشن نے بھی جب بلب کا ہولڈر لگاتے ہوئے اسی قسم کی بات پوچھی تو میں نے کہا، میں کچھ بھی نہیں۔ مگر وہ نہ مانا، اور پیسے لے کر جانے تک یہی کہتا رہا کہ یہ نہیں ہو سکتا۔ یقین مانیں کہ کچھ نہ ہونے کا دعویٰ آپ کو زیادہ مشکوک بناتا ہے۔
شناخت دائروں کے اندر دائروں کے اندر دائروں جیسی چیز ہے۔ انگریزوں نے جو گولڈن قلے والی پگڑی اپنا خانساماؤں کو پہنائی، اب وہ پنجابیوں نے بطور کلچر پہن کر اِترانا شروع کر دیا ہے۔ دھوتی اور شلوار قمیض لاکھ پنجابی لباس سہی، مگر غیر ضروری طور پر جانگھوں میں ہاتھ لیجانے پر مائل کرتا ہے۔ لیکن شناخت نہ دھوتی اور پگڑی میں ہے نہ لباس کے کسی اور حصے یا داڑھی یا ٹوپی میں۔ یہ سوال کرنے والے کے ذہن میں پہلے سے بنی ہوتی ہے۔ بس آپ کا جواب اُس کی پہلے سے بن چکی رائے کی تصدیق یا تردید کر کے اُسے آپ کے قریب یا دور ہی کرتی ہے۔
لیکن اگر کوئی کسی اور سیارے سے آئی ہوئی مخلوق اگر سیدھی کسی پاکستانی کے پاس آ جائے اور اُس سے اُس کے نظریات، عقائد، کلچر اور زبان کے بارے میں پوچھے تو وہ ذہن میں کچھ اس تصویر جیسا ہی تصور بنائے گی۔ ہم بہت انوکھے لوگ ہیں۔ ہمارا کچھ بھی اپنا نہیں۔ کیونکہ ہم خوف زدہ ہیں۔ ہم پوچھنے والوں سے ڈر کر جواب دینے پر مجبور ہیں۔ ہم برصغیر کے مسلمان ہیں، پاکستانی مسلمان بھی ہیں، اردو بولنے والے مسلمان بھی ہیں، پنجابی اور سندھی مسلمان بھی، اور دیگر پچاس طرح کے مسلمان بھی۔
May be an image of big cat and outdoors

یہ بھی پڑھیے:

آج 10 ستمبر ہے۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

سرائیکی صوبہ تحریک،تاریخ دا ہک پناں۔۔۔ مجاہد جتوئی

خواجہ فریدؒ دی کافی اچ ’’تخت لہور‘‘ دی بحث ۔۔۔مجاہد جتوئی

ڈاکٹر اظہر علی! تمہارے لیے نوحہ نہ قصیدہ۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

یاسر جواد کی مزید تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: