مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

منٹو کا آخری دوست ۔۔۔||مبشرعلی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکا میں اردو کے فروغ کے لیے نصف صدی سے سرگرم ممتاز ادیب ابوالحسن نغمی گزشتہ دنوں انتقال کرگئے۔ واشنگٹن آنے کے بعد میں پہلی فرصت میں ایک واسطہ تلاش کرکے ان سے ملا۔ انھوں نے یہاں ایک اردو انجمن بنائی تھی جس کا ان دنوں ہر ماہ ایک اجلاس ہوتا تھا۔ ایک اجلاس میں انھوں نے مجھے بھی عزت بخشی اور گفتگو کرنے کا موقع دیا۔ میں بعد کے اجلاسوں میں بھی شریک ہوتا رہا، کوویڈ کی وبا آنے پر سلسلہ بند ہوا تو کچھ عرصہ نغمی صاحب نے آن لائن اجلاس بھی کیے لیکن پھر وہ جاری نہ رہ سکے۔
نغمی صاحب منٹو کے شاید آخری دوست تھے جو ہمارے درمیان موجود تھے۔ انھوں نے منٹو کے بارے میں ایک کتاب بھی لکھی۔ ان کی دوسری کتابوں میں یہ لاہور ہے، بتیس برس امریکا میں اور داستاں جاری ہے شائع ہوکر مقبول ہوئیں۔ وہ ایک اور کتاب لکھ رہے تھے لیکن اسے مکمل نہ کرسکے۔ ان کے بیٹے، فلم پروڈیوسر اور ہمارے دوست نور نغمی بھائی سے امید ہے کہ اس کتاب کو بھی جلد شائع کروائیں گے۔
میں وائس آف امریکا کے دنوں میں کبھی کبھی ریڈیو پروگرام راونڈ ٹیبل کی میزبانی کرتا تھا۔ سیاست کے بجائے میں ادب اور ثقافت کے موضوعات تلاش کرتا تھا۔ ایک پروگرام بیرون ملک اردو کے فروغ میں سرگرم لوگوں پر کیا۔ اس میں برطانیہ سے رضا علی عابدی، جرمنی سے عشرت معین سیما، ناروے سے بھائی حیدر حسین اور کینیڈا سے طاہر اسلم گورا کے علاوہ نغمی صاحب سے بھی گفتگو کی۔ اس گفتگو کا ٹکڑا یہاں پیش کررہا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

مبشرعلی زیدی کے مزید کالم پڑھیں

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

%d bloggers like this: