اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سال دو ہزار بائیس میں لاہور کی شاہراہیں دھرنوں اور احتجاج کی زد میں

تین سو پینسٹھ دنوں میں دو ہزار سے زائد متبہ احتجاج کے سبب شہر کی اہم شاہراہیں بند ہوئیں

لاہور میں آئے روز احتجاج شہریوں اور کاروباری افراد کیلئے مسلسل مشکل کا باعث ہیں،، تین سو پینسٹھ دنوں میں دو ہزار سے زائد متبہ احتجاج کے سبب شہر کی اہم شاہراہیں بند ہوئیں

،، صرف مال روڈ کو سو سے زائد مرتبہ احتجاج کی وجہ سے بند رکھا گیا
سال دو ہزار بائیس میں بھی لاہور کی شاہراہیں

دھرنوں اور احتجاج کی زد میں رہیں، مجموعی طور پر دو ہزار دو سو پچانوے مرتبہ احتجاج کے باعث سڑکیں بند ہوئیں

، لاہور پریس کلب کے باہر پانچ سو چوراسی بار احتجاج کے باعث ٹریفک معطل رہی

سٹی ٹریفک پولیس حکام کے مطابق مال روڈ کو ایک سو چھتیس مرتبہ گھنٹوں بند رکھ کر مظاہرین نے احتجاج ریکارڈ کروایا،

رواں سال کے دوران لاہور کی سڑکوں پر چار سو چھیانوے ریلیاں اور اکاون کنونشن ہوئے، جبکہ لاہور کی

سڑکوں پر ایک سو تراسی دھرنے اور ایک سو تہتر جلسے منعقد ہوئے
ڈاکٹر اسد ملہی، سی ٹی او لاہور، احتجاج آئینی حق

، مگر دوسروں کیلئے راستہ بند کرنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، احتجاج ضرور ریکارڈ کروائیں لیکن اسکا بھی ایک طریقہ ہوتا ہے

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ عرصہ احتجاج و دھرنا پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی کی طرف سے سیکرٹریٹ چوک پر اڑتیس روز تک رہا

شہری بھی جاری رہنے والے دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کے باعث متاثر ہوتے رہے
شہری

، ہر جگہ احتجاج چل رہا ہوتا ہے اس کی وجہ سے بہت تنگی ہوتی ہے لیٹ ہو جاتے ہیں کام پر نہیں پہنچ پاتے

شہری اور کاروباری افراد کہتے ہیں کہ حکومت احتجاج اور مظاہروں کیلئے ایک الگ جگہ مختص کرے تاکہ عوام کو مشکلات سے چھٹکارا مل سکے۔

%d bloggers like this: