اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

تحریک انصاف حکومت کے معاشی بلنڈرز ||دانش ارائیں

تحریک انصاف کی حکومت کے حلف لیتے وقت ڈالر 122 روپے تھا ، لیکن عمران خان اور ان کی ٹیم نے انتہائی محنت اور لگن سے پاکستانی روپے کی قدر  ڈالر کے مقابلے میں 38 فیصد تک تاریخی کمی کردی جس سے افراط زر ، ملکی قرضہ اور غربت میں اضافہ ہوا، اور عام آدمی کی  قوت خرید میں کمی واقع ہوئی۔ مگر بقول عمران خان“ انکی حکومت بیرونی مداخلت سے گری۔”

دانش ارائیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 اور ان کی ٹیم کی نااہلی کی وجہ سے ملک معاشی بدحالی کا شکار ہوتا رہا۔ اپنے دعوی کے برعکس “دنیا کی 200 بہترین معیشت دانوں کی ٹیم” رکھنے کا دعوی کرنے والے نے 4 سال کے عرصے میں 4 وزیر خزانہ تبدیل کئیے لائن، 3/4 ایف بی آر کے چیف، 3/4 سیکریٹری خارجہ بدلے مگر آئی ایم ایف سے امپورٹڈ سٹیٹ بینک  کے چئیرمین کو البتہ نہ بدل سکے، اور  ملک کو ایسے حالات میں لاکھڑا کردیا کہ جسے 2018 کی پوزیشن پر واپس لانے کیلیے  شہباز حکومت کو دن رات سخت محنت کرنا ہوگی جو کہ بظاہر ناممکن نظر آتا ہے۔ وزارت خزانہ ہو صحت ہو یا خارجہ امور کپتان اور اسکی ٹیم کی  کارکردگی بدترین رہی ہے۔ قرضوں میں اضافہ، جی ڈی پی میں کمی اور قیمتوں میں اضافے، خارجہ پالیسی میں مسلسل ناکامی جیسی غلطیوں نے پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کرنے کے  ساتھ ساتھ تنہا بھی کردیا۔

تحریک انصاف کے دور حکومت میں کلیدی ناکامیاں درج زیل ہیں

قرضہ

پاکستان کا مجموعی قرضہ اپریل 2022 میں بڑھ کر52 ٹریلین ہو گیا جو جون 2018 میں 29.861 ٹریلین تھا، صرف 4 سالوں میں %42۔ تحریک انصاف حکومت کا کارنامہ، لیکن پھر بھی وہ نعرہ لگا رہے ہیں ”میرے خلاف عالمی سازش ہوئی ہے“۔

کرنٹ اکاونٹ خسارہ
تجارتی خسارہ میں اس سال $3.5 بلین اضافہ ہوا،مگر اپریل میں کرنٹ اکاونٹ خسارے  میں عارضی کمی صرف بیرون ملک مقیم پاکستانی مزدورں کی ترسیلات میں اضافہ ہے جسکی وجہ عید ہے، مگر پھر بھی اس سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کے  %4 رہیگا۔مگر ”عدم اعتماد امریکی سازش ہے“۔

براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری

روپے کی قدر میں نمایاں گراوٹ کے باوجود ، تحریک انصاف کی حکومت ان 4  سالوں میں غیر ملکی ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ مالی سال 2022 کے جولائی مارچ میں بیرونی سرمایہ کاری  مارچ 21 سے 38.4  فیصد کم رہی۔ مگر ”میرے خلاف بیرونی سازش ہوئی“۔

روپے کی قدر میں کمی

تحریک انصاف کی حکومت کے حلف لیتے وقت ڈالر 122 روپے تھا ، لیکن عمران خان اور ان کی ٹیم نے انتہائی محنت اور لگن سے پاکستانی روپے کی قدر  ڈالر کے مقابلے میں 38 فیصد تک تاریخی کمی کردی جس سے افراط زر ، ملکی قرضہ اور غربت میں اضافہ ہوا، اور عام آدمی کی  قوت خرید میں کمی واقع ہوئی۔ مگر بقول عمران خان“ انکی حکومت بیرونی مداخلت سے گری۔”

مہنگائی

غریبوں کے لئے کیمرے کے سامنے لاکھ بار رونے والے نے حکومت ملتے ہی قیمتوں کو غریبوں کی پہنچ سے بڑھا دیا۔
عمران حکومت افراط زر کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام رہی  اور اپریل 2022 میں افراط زر %13.4 پر تھا۔
مگر“ مجھے سازش سے نکالا گیا۔”

خارجہ پالیسی

عمران خان کے بار بار بہترین آزاد خارجہ پالیسی کے اعلان کے باوجود تحریک انصاف حکومت کی خارجہ پالیسی کا حال بھی بدترین معاشی پالیسی سے برعکس نہیں تھا، درینہ دوست ممالک خصوصا چین،سعودی عرب اور ترکی کا ساتھ بھی نہ ہونے کے برابر دیکھنے میں آیا، امریکہ میں حکومت کی تبدیلی اور بائیڈن حکومت آنے کےبعد عمران خان کی بارہا رابطہ کرنے کے کی کوشش کے باوجود بھی امریکی صدر سے رابط نہ کرسکے جس کا اقرار خود سابق وزیراعظم نے کیا۔ مگر“ عمران خان کیخلاف بیرونی سازش ہوئی”۔

ان سنگین مسائل کو پیدا کرنے اور ناکام پالیسیز سے ملک کو دیوالیہ کرنے کے  باوجود موجودہ اپوزیشن نے ہٹ دھرمی سے ان مسائل پر بات کرنے اور موجودہ اتحادی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے احتجاج اور تشدد کا راستہ  اختیار کرلیا، اس خودغرضی پر شرمندہ ہونے کے بجائے وہ اپنے خلاف ہونے والے جمہوری عمل کو امریکی سازش قرار دیکر ملک میں انتشار پھیلانا شروع کردیا جسکی مقتدر حلقوں کی طرف سے نفی ہونے کےبعد عمران خان اور انکے نمائندگان نے اداروں کیخلاف الزامات اور مغلاظات کا نیا سلسلہ شروع کردیا جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہی اندرونی مسائل و حالات کو سنبھالنا، دیوالیہ ملک کی ڈوبتی  کشتی کو کامیابی سے  لنگر انداز اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنا اور سب سے بڑھ کر عالمی تنہائی سے خود کو نکالنا یہ موجودہ حکومت کیلیے ایک چیلنج ہے، ماضی میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی حکومتوں نے ایسے منجدھاروں سے کئی بار ملک کو نکالا ہے اورامید ہے کہ اس بار بھی یہ اتحادی حکومت اس میں کامیاب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

‏‎

یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

دانش  ارائیں کی مزید تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: