مئی 11, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ملکہ کے انتقال کی خبر اور جیونیوز کی یادداشتیں۔۔۔||مبشرعلی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملکہ کے انتقال کی خبر سن کر میں آدھے گھنٹے تک ہنستا رہا ہوں۔
نہیں، خدانخواستہ میں کسی کے مرنے پر خوش ہونے والا آدمی نہیں۔ مجھے ملکہ کے انتقال پر دکھ ہوا ہے۔
یہ الگ بات ہے کہ اس قدر طویل، بھرپور اور یادگار زندگی کی تکمیل پر غم نہیں، جشن منانا چاہیے۔
مجھے ہنسی اس لیے آئی کہ جیونیوز کے ڈائریکٹر آؤٹ پٹ شاہد شہزاد یاد آگئے۔
شاہد صاحب بہت دلچسپ شخصیت ہیں۔ میں جیو کے دنوں کی یادداشتیں لکھ رہا ہوں۔ اس میں ان کا خاکہ لکھوں گا۔ یہاں دیگ کے چند دانے چکھا دیتا ہوں۔
شاہد صاحب کو کھانے پینے کا بہت شوق ہے۔ دعوت کا بہانہ ڈھونڈتے ہیں۔ کوئی کہے کہ کسی کی شادی میں گیا تھا تو یہ ضرور پوچھتے ہیں کہ کھانے میں کیا تھا۔ شہر بھر کے ریستوران اور ان کی وجہ شہرت بننے والے کھانے کھا چکے ہیں۔
راجیش کھنہ کا انتقال ہوا تو شاید ہمارے سینئر ایگزیکٹو پروڈیوسر نصرت امین نے شرمیلا ٹیگور کا فون نمبر دیا کہ ان کے تاثرات لے لیں۔ میرا بلیٹن تھا۔
فون ملا لیا گیا۔ شرمیلا ٹیگور لائن پر آگئیں۔ شاہد صاحب نے اینکر کے کان میں لگی آئی ایف بی میں سرگوشی کی،
پہلا سوال پوچھو، راجیش کھنہ کے ساتھ آپ نے کئی فلمیں کی تھیں۔ یہ بتائیں، انھیں کھانے میں کیا کیا پسند تھا؟
نہ دکھ کا اظہار، نہ ماضی کی حسین یادیں، نہ شخصیت کی عکاسی، پہلا سوال، کھانے میں کیا پسند تھا؟
مزے کی بات یہ کہ اینکر نے یہ سوال پوچھ بھی لیا اور شرمیلا ٹیگور نے واقعی بتایا بھی کہ انھیں سبزی اور چنے کی دال پسند تھی 😝
بس وہی سوچ کر بلبلا گیا کہ ملکہ کے انتقال کی خبر جیو کے نیوزروم پہنچی ہوگی تو بریکنگ کا غلغلہ مچ گیا ہوگا۔ شاہی محل کا افسردہ ماحول لائیو دکھایا جارہا ہوگا۔ جیو برطانیہ کا لوگو سیاہ کردیا گیا ہوگا۔
پروڈیوسر نے لندن میں جیونیوز کے نمائندے مرتضی علی شاہ کو فون لائن پر لیا ہوگا اور اینکر نے پہلا سوال پوچھا ہوگا،
ملکہ مرحومہ کو کھانے میں کیا کیا پسند تھا؟
یہ بھی پڑھیں:

مبشرعلی زیدی کے مزید کالم پڑھیں

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

%d bloggers like this: