اپریل 27, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

احمد نورانی کو جواب دینا پڑے گا||عامر حسینی

اور تو اور عنبرین فاطمہ کہتی ہیں کہ عورتوں کے حقوق کی علمبردار خواتین اینکرز اور انسانی حقوق کی اشراف خواتین رضاکار بھی خاموش ہیں اور "سلطنت شریفیہ کا غلام کمرشل لبرل مافیا" سارے کا سارا چپ سادھے بیٹھا ہے ۔

عامرحسینی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان میں سلطنت شریفیہ کی بحالی کے لیے قلم وقف کرنے کو "اینٹی اسٹبلشمنٹ ” بناکر دکھانے والے کس طرح سے اپنے "انسانی رشتوں کی پامالی” اور اپنے فرائض سے مجرمانہ غفلت کو چھپانے کے لیے "گندی حرکات” کرتے ہیں ؟ اور تو اور اپنے جرائم کی کہانی افشا ہونے کو وہ کیسے "اسٹبلشمنٹ کی سازش” بتادیتے ہیں ؟ پہلے ڈان میڈیا گروپ کے سی ای او حمید ہارون اور پٹواری میڈیا اور نام نہاد انسانی حقوق کے اشراف نے کیا اور "جامی نور” کی آواز دبا دی گئی ۔ اس وقت بھی کہا گیا کہ جامی نور کیس کے پیچھے بھی اسٹبلشمنٹ ہے اور اب احمد نورانی ننگا ہوا ہے اور عنبرین فاطمہ نے زبان کھول دی ہے تو "احمد نورانی ” کے لیے بڑا آسان تھا کہ اس نے بھی عنبرین فاطمہ پہ "آئی ایس آئی ” کے سابق ڈی جی کی ایجنٹ ہونے کا الزام عائد کردیا اور سارا کمرشل لبرل مافیا "احمد نورانی ” کی کہی بات کو "قرآن و حدیث” سمجھ رہا ہے –
اور تو اور عنبرین فاطمہ کہتی ہیں کہ عورتوں کے حقوق کی علمبردار خواتین اینکرز اور انسانی حقوق کی اشراف خواتین رضاکار بھی خاموش ہیں اور "سلطنت شریفیہ کا غلام کمرشل لبرل مافیا” سارے کا سارا چپ سادھے بیٹھا ہے ۔ میں پوچھتا ہوں کہ "پی ایف یوجے” کہاں گم ہے؟ ویمن ایکشن فورم لاہور کیوں خاموش ہے؟ اور کیا حنا جیلانی اس کیس کا نوٹس لیں گی؟ منیزے جہانگیر کیوں خاموش ہے؟ عاصمہ شیرازی کیوں چپ ہے؟ کیوں ان کی آوازیں بلند نہیں ہوتیں؟
عاصمہ جہانگیر کی بیٹی کو میں کہوں گا کہ جب ان کی والدہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدارت کا انتخاب لڑ رہی تھی تو وہ ان دنوں جنگ اور دا نیوز انٹرنیشنل میں "احمد نورانی” کی فائل کردہ "خبریں” پڑھ لیں اور پھر ان دنوں ” ہم شہری ” لاہور، روزنامہ "آج کل ” لاہور اور روزنامہ خبریں ملتان اور سوشل میڈیا پہ میرا کیا گیا محاکہ پڑھ لیں ۔۔۔۔ عاصمہ جہانگیر نے اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہونے والے جن صحافیوں کو "شکریہ” کے لیے اپنے دفتر مدعو کیا تھا ان میں بطور خاص مجھے بھی بلایا تھا اور عاصمہ جہانگیر نے اس موقعہ پہ جنگ اور دا نیوز کی منفی رپورٹنگ کے مقابلے میں میری فیچر اسٹوریز اور تجزیوں کو سراہا تھا(انہوں نے احمد نورانی کو "پیڈ اسکرپٹ کو خبر بنانے والا رپورٹر” کہنے کے ساتھ کہا ” میں جانتی ہوں "احمد نورانی کی ڈوری ایم ایس آر ہلارہا ہے اور جو ایم ایس آر کی ڈوری ہلارہا ہے اسے بھی جانتی ہوں”)
یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

عامر حسینی کی مزید تحریریں پڑھیے

(عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوں‌کے مصنف ہیں. یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے ادارہ کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں)

%d bloggers like this: