اپریل 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

صحافیوں کے مقدمات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

عدالت عظمی کو بتایا گیا کہ صحافی ابصار عالم پر حملہ کرنے والے شخص کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی،صحافی اسد طور پر حملہ کرنے والے اشخاص کی بھی نادرا کی جانب سے شناخت نہیں ہوسکی

صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف از خود نوٹس کیس میں آئی جی اسلام آباد نے صحافیوں کے مقدمات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں 16 مقدمات درج کرائے گئے،صحافیوں کی ہراسگی اور حملوں میں ملوث 32 افراد کیخلاف کارروائی کی گئی،16 مقدمات میں سے 12 کی تحقیقاتی رپورٹس ٹرائل کورٹس میں جمع کرائی جا چکی ہیں۔

عدالت عظمی کو بتایا گیا کہ صحافی ابصار عالم پر حملہ کرنے والے شخص کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی،صحافی اسد طور پر حملہ کرنے والے اشخاص کی بھی نادرا کی جانب سے شناخت نہیں ہوسکی،نادرا کے مطابق ابصار عالم اور اسد طور پر حملے میں ملوث افراد کے چہرے واضح نہیں ہیں۔

آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ صحافی مہر بخاری کو ہراساں کرنے والے ملزم سے تفتیش جاری ہے،مجموعی طور پر پولیس کے پاس صحافیوں کے 4 مقدمات زیر تفتیش ہیں،پولیس تمام مقدمات کی تفتیش مکمل کر کے جلد پیش رفت رپورٹ جمع کرائے گی۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل  ایف آئی اے نے سینئیر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کے خلاف کیس بند کر دیا تھا۔ 

 سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی ایف آئی اے کے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے  ابصار عالم کی درخواست پر سماعت  گزشتہ دنوں کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ  قانونی رائے کے تحت اس کیس کو بند کر دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا آپ نے نوٹس جاری کیوں کیا تھا؟ یہ پاور آپ اس وقت استعمال کریں کہ جب ایف آئی اے کے لوگ تربیت یافتہ ہو جائیں،یہ غیر ضروری ہراساں کرنا ہے، تفتیشی افسر نے جان بوجھ کر نوٹس جاری کیا تھا؟

ابصار عالم کے وکیل عثمان وڑائچ ایڈووکیٹ نے کہا جب انہوں نے نوٹس ایشو کیا تو اس کی کوئی بنیاد ہو گی، وہ برائی جائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ایف آئی اے مان گیا ہے کہ نوٹس غلط طور پر جاری ہوا ہے،ایک غلطی ہوئی ہے تو اچھی بات ہے کہ اس کو سدھارا بھی گیا ہے،آئندہ کے لیے چیزوں کو درست ہونا چاہئے،

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےعدالت سے استدعا کی کہ ابصار عالم کی ایف آئی اے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست نمٹا دی جائے، اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ ہم اس کیس کو ابھی نہیں نمٹا رہے، اس درخواست کو ایف آئی کے خلاف دیگر درخواستوں کے ساتھ 27 ستمبر کو دوبارہ فکس کیا جائے،

یہ بھی پڑھیے:پیمرا کے سابق چیئرمین اور صحافی ابصار عالم کے خلاف ’سنگین غداری‘ کا مقدمہ درج

%d bloggers like this: