اپریل 30, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میری خواہش ہوتی ہے کہ فیس بک پر صرف کتابوں اور رسالوں کے بارے میں گفتگو کروں لیکن احمقانہ قسم کے تبصروں کے بعد لاحاصل مباحثوں میں الجھ جاتا ہوں اور بے وجہ وقت ضائع ہوجاتا ہے۔ کئی دنوں سے اکانومسٹ کے خصوصی شمارے پر بات کرنا چاہ رہا تھا جس کا نام 2024 دا ورلڈ اہیڈ ہے اور جو ترجمے اور کمی بیشی کے بعد اردو میں بھی شائع کیا جاتا ہے۔
لیکن کیا واقعی پاکستان میں لوگ، اور خاص طور پر ہمارے دوست مستقبل کے بارے میں کچھ جاننا، کچھ سوچنا چاہتے ہیں؟
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس کے لوگوں کی صرف ورکنگ میموری ہوتی ہے۔
اکانومسٹ کے ایڈیٹر نے لکھا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ایک سال میں آدھی دنیا کے لوگ ووٹ ڈالیں گے۔ 2024 میں 70 ملکوں میں الیکشن ہوں گے جن کی کل آبادی 4 ارب 17 کروڑ بنتی ہے۔ ان میں امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، اسپین، یوکرین، برازیل، جنوبی افریقا، انڈونیشیا، ترکی، ہندوستان، بنگلادیش اور پاکستان سب شامل ہیں۔ جریدے نے امریکی انتخابات کو آرمیگاڈون الیکشن کا نام دیا ہے۔
اکانومسٹ صحافیوں اور تجزیہ کاروں سے کئی اہم واقعات کے بارے میں سروے کرتا ہے۔ اس سروے میں اکثریت نے کہا کہ امریکا میں ڈیموکریٹس اور برطانیہ میں لیبر پارٹی الیکشن جیتے گی۔ ہندوستان میں یہ سوال ہی نہیں تھا کہ کون جیتے گا، بلکہ یہ کہ بی جے پی کتنی نشستیں جیتے گی۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یوکرین جنگ کے رکنے کا فی الحال کوئی امکان نہیں اور غزہ جنگ پر بھی سب پریشان ہیں، جو شاید زیادہ طویل نہ ہو لیکن اس سے نقصان ناقابل تلافی ہے۔
پاکستان میں الیکشن کا ذکر جن الفاظ میں ہے، ان سے مجھے تکلیف ہوئی۔ کچھ یہ تبصرہ بھی تھا کہ پاکستان جیسے ملکوں میں جہاں خواندگی اور آزادی صحافت کم ہے، اپوزیشن آرٹیفشل انٹیلی جنس کی مدد سے ویڈیوز بناکر فائدہ اٹھانے کی کوشش کرسکتی ہے لیکن مقتدر جماعتوں کے پاس جھوٹی خبریں پھیلانے کے خاصے وسائل ہوتے ہیں اس لیے فرق زیادہ نہیں رہے گا۔
اکانومسٹ ہے تو برطانوی جریدہ اس لیے اس میں کرکٹ کا ذکر آنا باعث حیرت نہیں ہونا چاہیے لیکن ایک مضمون کرکٹ ان امیرکا کے عنوان سے ہے کیونکہ اس سال امریکا میں ٹی 20 کرکٹ ورلڈکپ ہوگا۔
آئی ٹی میں انڈیا کی بالادستی پر ایک مضمون کا عنوان ہے، کنٹرول آلٹ دلی۔ مجھے یہ سرخی بہت پسند آئی۔
ایک نہیں، کئی مضامین آئی اے کے بارے میں ہیں کیونکہ وہی مستقبل ہے لیکن توقعات کے ساتھ بہت سے خدشات بھی ہیں۔ بزنس کے علاوہ اس ترقی کا اثر عام لوگوں پر بھی ہوگا۔ بہت کم لوگ ہیں جو اس کے امکانات کا اندازہ کرپارہے ہیں۔
اگر کوئی شخص یہ جریدہ پڑھنے میں دلچسپی رکھتا ہو تو پی ڈی ایف آواز دے کر طلب کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مبشرعلی زیدی کے مزید کالم پڑھیں

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

%d bloggers like this: