کراچی کے طلبہ نے پیٹرول سے چلنے والی گاڑی کو الیکٹرک کار میں تبدیل کردیا۔
عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طلبہ نے مہنگائی کے دور میں کم لاگت میں ماحول دوست گاڑی بنانے کا یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے
عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے بیچلرز آف الیکٹریکل انجینئرنگ کے طلبہ نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی۔
طلبہ نے آٹھ سو سی سی مہران گاڑی کو کم لاگت میں برقی کار میں تبدیل کرنے کا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
جس سے سو روپے میں 80 کلومیٹر کا سفر طے کیا جاسکتا ہے۔
فائنل ایئر کے سات رکنی گروپ نے اپنے سپروائزر کی نگرانی میں یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے
کار کو ہائبرڈ ماڈل کے تحت پیٹرول اور بجلی دونوں کے ذریعے چلایا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر عابد کریم ، سپروائزر
طلباء کے یہ قدم پاکستان میں الیکٹرک کاروں کی مارکیٹ میں ایک انقلابی پیش رفت ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ دور جدید میں الیکٹرک وہیکل قوانین پر تیزی سے کام جاری ہے۔
ایسے میں ان کا پراجیکٹ امید کی کرن ثابت ہوسکتا ہے۔۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد