مئی 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سوشل میڈیا پر اخلاقیات کا جنازہ۔۔۔غانیہ نورین

اکیسویں صدی میں سوشل میڈیا کو ایک مضبوط اور اہم سورس سمجھا جاتا ہے جس کے ذریعے عوام بالخصوص نوجوان نسل اپنی نظریات کو کھل کر بیان کرسکتے ہیں

غانیہ نورین

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اکیسویں صدی میں سوشل میڈیا کو ایک مضبوط اور اہم سورس سمجھا جاتا ہے جس کے ذریعے عوام بالخصوص نوجوان نسل اپنی نظریات کو کھل کر بیان کرسکتے ہیں مگر جب یہی سوشل میڈیا ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کے ہتھے چڑھتا ہے تو سوشل میڈیا ہینڈلرز ذاتیات کے تمام حدیں عبور کرڈالتے ہیں۔

کسی بھی ملک کی سیاست میں مخالفین کی جانب سے حکومتی نمائندوں پر الزامات کی بوچھاڑ کی جاتی ہے ، حکمراں کو کرسی سے ہٹانے کیلئے اوچھے ہتکنڈے اپنائے جاتے ہیں یہ ایک عام سی بات اور ہر ملک کی سیاسی تاریخ کا سیاہ باب ہے۔

پاکستان کی سیاسی تاریخ بھی ایسے ہی واقعات سے بھری پڑی ہے مگر وقت کیساتھ ساتھ ایک دوسرے پر الزامات ، گالم گلوچ اور ذاتیات کو لیکر کیچڑ اچھالنے نے اب جدت پکڑلی ہے۔

بدھ 9 دسمبر کو پاکستان کے سوشل میڈیا پر غلاظت کا سونامی امڈ آیا ، پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن کے حامیوں نے ایک دوسرے کو نیچے دکھانے کے چکر میں سب کے چہرے بے نقاب کردیئے ہیں۔

پیار جو مجھے چھ ماہ کی حاملہ نرس پہ آیا۔۔۔شمائلہ حسین

سب سے پہلے مسلم لیگ ن کے نائب صدر مریم نواز کیخلاف غلیظ ٹرینڈ کا آغاز کیا جسے یہاں بیان کرنا نامناسب ہوگا پھر وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کیلئے بھی غیراخلاقی لفظ کا استعمال کیا گیا اور پھر وزیراعظم کیلئے بنایا گیا تیسرا ٹرینڈ بھی ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

ماضی میں بھی بیگم کلثوم نواز اور بے نظیر بھٹو کیخلاف بھی اس قسم کی مہم چل چکی ہے جو کہ آہستہ آہستہ ملکی تاریخ کا رواج بنتا جارہا ہے۔

اپوزیشن اور حکومتی کارکنان کیلئے چلائے گئے واحیات ، گھٹیا اور غلیظ ٹرینڈ کس نے چلائے؟؟ اس کے پیچھے کون ذمہ دار ہے؟؟ اس تفصیل کو رہنے دیتے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ ٹوئٹر پر موجود صارفین نے جب یہ ٹوئٹر ٹرینڈز دیکھے ہونگے تو یہ سوال پیدا ہوا ہوگا کہ ہمارے ملک کے نوجوان کس قسم کی زبان رکھتے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا پر صارفین کی زیادہ تر تعداد ہماری یوتھ ہی کی ہوتی ہے، جنھوں نے سوشل میڈیا پر اپنی من مانی کرکے اسکی اہمیت کو داغ دار کردیا ہے۔ اگر یہی نوجوان نسل سوشل میڈیا کا صحیح استعمال کریں تو بڑے بڑے برج فتح کرسکتی ہے۔

مگر انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ 9 دسمبر کو پاکستان کے سوشل میڈیا پر اخلاقیات کا ایسا جنازہ نکلا جس پر سر شرم سے جھک گئے اور زبان سے الفاظ بیان نہ ہوسکے۔

ففتھ جنریشن وار فئیر یا ہائبرڈ وار فئیر ۔۔۔ فہمیدہ یوسفی

%d bloggers like this: