مئی 9, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سرائیکی زبان کو پنجابی کہنے والا ٹی وی اینکر آفتاب اقبال قومی مجرم ہے، سعدیہ کمال

سرائیکی زبان کو پنجابی کا لہجہ کہنے والا نجی نیوز کا اینکرآفتاب اقبال قومی مجرم اور مخبوط الحواس شخص ہے

سرائیکی زبان کسی بھی زبان کا لہجہ نہیں ہے،اس کی اپنی الگ پہچان اور شناخت ہے:ڈاکٹر سعدیہ کمال

سرائیکی زبان کو پنجابی کا لہجہ کہنے والا نجی نیوز کا اینکرآفتاب اقبال قومی مجرم اور مخبوط الحواس شخص ہے: شاہد دھریجہ

نجی ٹی وی کے مالکان تاریخ سے نابلد سرائیکی دشمن اینکر اور اس کے مسخروں کو نہ نکالا تو بھرپور احتجاج کریں گے: شرکاء

اسلام آباد

سرائیکی زبان کسی بھی زبان کا لہجہ نہیں ہے،اس کی اپنی الگ پہچان اور شناخت ہے،سرائیکی زبان کو پنجابی کا لہجہ کہنے والا نجی نیوز کا

اینکرآفتاب اقبال قومی مجرم اور مخبوط الحواس شخص ہےاس نےاور اسے کے ساتھ بیٹھے مسخروں نے سرائیکی قوم اور زبان کے ساتھ بھونڈا مذاق کر کے

سرائیکی کو پنجابی کا لہجہ قرار دیا، سرائیکی قوم اس کی بھرپور مزمت کرتی ہے، ان باتوں کا اظہار سرائیکی ادبی اکیڈمی کی صدر ڈاکٹر سعدیہ کمال

اور سیکرٹری جنرل شاہد دھریجہ نے ایک اجلاس سے اپنے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ سرائیکی نہ صرف پاکستان کی سب سے قدیم اور سب سے بڑی زبان ہے بلکہ برصغیر کی بڑی زبانوں میں سے ایک ہے،

یہ سرائیکی خطے کے علاوہ ملک کے چاروں صوبوں میں بولی جانے والی واحد زبان ہے۔ اس کا الگ جغرافیہ اور اپنی ایک خاص پہچان ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرائیکی زبان ایک بہت بڑی ادبی ورثے کی مالک ھے اس میں دینی ادب, شاعری ,لسانیات ,افسانہ , ڈرامہ, خاکہ, انشائیہ, ناول,

تحقیق, تنقید, تاریخ, ثقافت, نثری ادب, سیاسی ادب, لوک ادب, فریدیات, مشاعرے اور صحافت کے حواے سے بیش بہاخزانہ موجود ہے۔

سرائیکی زبان اپنے اندر پائی جانے والی فصاحت اور بلاغت کے علاوہ اپنے مخصوص حروف ابجد کی بناء پر دنیا کی مکمل ترین زبانوں میں سے ایک ہے ۔

اس زبان کی واحد انفرادیت کہ تلفظ کے معاملے میں سرائیکی بولنے والے دنیا کی ہر زبان کو اس کے اصل تلفظ کے ساتھ ادا کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں

جبکہ غیر سرائیکی سوائے سندھیوں کے سرائیکی کے متعدد الفاظ اصل تلفظ کے ساتھ ادا نہیں کرسکتے۔

سرائیکی ایک عظیم قوم ہے جس کے بارے میں عقل سے پیدل شخص نے اپنے پروگرام میں بددیانتی کا مظاہرہ کیا

جس سے سرائیکی قوم کو ٹھیس پہنچی ہے، قومی مجرم آفتاب اقبال نہ صرف سرائیکی قوم سے معافی مانگے اور اپنی آنکھوں سے پنجابی کا چشمہ اتار کر پوری

دیانتداری سے بتائے کہ کیا سرائیکی پنجابی کا لہجہ ہے؟اور پھر ”دیانتداری“ سے یہ بھی بتائے کہ کیا

وہ خاص سرائیکی آوازوں کی ادائیگی کر سکتے ہیں اور کیا وہ خاص آوازوں کی سرائیکی املاءوہ پڑھ سکتے ہیں؟

کیا یہ تاریخ کا بد ترین مذاق نہیں کہ سرائیکی کو اس زبان کا لہجہ قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے

جس کا لفظ ”پنج آبی“ بھی اپنا نہیں بلکہ فارسی کا ہے۔اجلاس میں شرکاء نے کہا کہ

نجی ٹی وی کے مالکان تاریخ سے نابلد سرائیکی دشمن کو نہ نکالا تو بھرپور احتجاج کریں گے۔

%d bloggers like this: