مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں بلوچ طلبہ کونسل کے احتجاجی کیمپ کے تین دن

انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہ مختص نشستوں پر گورنر اور دوسرے ذمہ داران ایکشن لیں اور بلوچ طلبا کو پڑھنے کا موقع فراہم کریں

بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کی جانب سے مختص نشستوں پر فیس وصولی کے خلاف ملتان میں احتجاجی کیمپ کے تین دن مکمل ہوئے
کیمپ میں موجود طلبا کا کہناتھا کہ اب تک حکومت یا جامعہ بہاوالدین زکریا کی طرف سے ہماری کوئی شنوائی نہیں کی گئی البتہ کیمپ ختم کرنے کےلیے دھمکیاں دی جارہی ہیں وہاں موجود طلبا کا کہنا تھا کہ جب تک پرانی پالیسی بحال نہیں کی جاتی تب تک احتجاجی کیمپ جاری رہے گا
ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے طلبا نے کہا کہ یہ پالیسی حکومت کی طرف سے نہیں آئی بلکہ جامعہ زکریا ملتان کی انتظامیہ کی طرف سے جاری کی گئی ہے انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچ اور پشتون طلبا کےساتھ ہوئے اس ناانصافی کا ازالہ کریں
ادھر عامر قومی نے ایک ویڈیو میں بلوچ قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی اس جدوجہد اور آواز کو مقتدر حلقوں تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف بہاوالدین زکریا یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبا کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے
انہوں نے کہا اگرآج ہم نے بحثیت قوم یہاں مزاحمت نہ کی تو کل کلاں پنجاب کے باقی جامعات میں مختص نشستوں پر بھی فیس وصول کرنے کا کلیہ لاگو کیا جائے گا
جس کا نقصان سراسر بلوچستان کو ہوگا جہاں پہلے بھی چنیدہ تعلیمی ادارے ہیں
انہوں نےالزام عائدکرتے ہوئے کہا کہ مختص نشستوں پر پڑھنے والے طلبا مفت نہیں پڑھ رہے ہیں بلکہ بلوچستان حکومت کے کھاتے سے فیس کاٹی جارہی ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ملک اور صوبے کی ترقی کےلیے تعلیم سے لیس بلوچستان کا ہونا ضروری ہے مگربدقسمتی سے اس معاملے میں حکومت ،اپوزیشن سمیت پوری قوم کی خاموشی قوم کی ترقی پر وار کررہی ہے


انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہ مختص نشستوں پر گورنر اور دوسرے ذمہ داران ایکشن لیں اور بلوچ طلبا کو پڑھنے کا موقع فراہم کریں
دوسری جانب وائس چیرمین بی ایس سی عبدالقدیر بزدار نے سوشل میڈیا پر اپنے دئیے گئے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنےوالے زیادہ تر طلبا کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے جس کی وجہ سے وہ فیس ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے اس لیے
ہم وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس اقدام کے خلاف ایکشن لے کر بلوچستان کےلیے پرانی پالیسی بحال کرے
اور انہوں نے گورنرپنجاب سے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کرتے ہوئے فیس معافی کی نوٹیفیکشن جاری کرے
جبکہ فنانس سکریٹری برکت نگوری نے حکومت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرانی پالیسی کو بحال کرے تاکہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مفلوک الحال طلبا تعلیم جیسی نعمت سے مستفید ہوں۔۔

%d bloggers like this: