مئی 9, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پاکستانی مادری زبانوں کا پانچواں ادبی میلہ 21سے 23فروری کو اسلام آباد میں ہوگا

سوسائٹی فار الٹر نیٹو میڈیا اینڈ ریسرچ کے سربراہ مظہر عارف نے کہا کہ حقیقی پاکستان، یہاں کے بسنے والے، ان کی زبانیں اور ثقافت ہیں۔

پاکستانی مادری زبانوں کا پانچواں ادبی میلہ ۲۱ سے ۲۳ فروری ۲۰۲۰ کو منعقد کیا جارہا ہے
انڈس کلچرل فورم، پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اور دیگرمنتظمین نے میلے کے کامیاب انعقاد کے پانچ سال مکمل ہونے پر دائرہ مزید وسیع کیا ہے

اسلام آباد ۔ ۱۶فروری ۲۰۲۰؛ پاکستانی مادری زبانوں کا پانچواں ادبی میلہ ۲۱ سے ۲۳ فروری ۲۰۲۰ کو پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اسلام آباد میں منعقد کیا جارہا ہے۔ انڈس کلچرل فورم، پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اور دیگرمنتظمین نے میلے کے کامیاب انعقاد کے پانچ سال مکمل ہونے پر میلے میں شامل فنون لطیفہ کےپروگراموں کا دائرہ مزید وسیع کیا ہے۔گذشتہ پانچ سال کے دوران مادری زبانوں کا ادبی میلہ وفاقی دارلحکومت کے ثقافتی اور ادبی منظرنامے کی کی ایک نمایاں سرگرمی بن کر ابھرا ہے۔ میلے کے انعقاد میں تعاون کرنے والے اداروں میں فاونڈیشن اوپن سوسائٹی انسٹی ٹیوٹ، فرڈرچ نومن فاونڈیشن پاکستان، الٹرنیٹو ریسرچ انیشیٹو ، پنجاب انسٹیٹوٹ آف لینگویج ، آرٹ اینڈ کلچر، انفارمیشن اینڈ کلچر ڈپارٹمنٹ پنجاب ، شعبہ ثقافت- حکومت سندھ، ایکو سائنس فاونڈیشن، پاکستان سائنس فاونڈیشن، سوسائٹی فار الٹر نیٹو میڈیا اینڈ ریسرچ اور دیگر شامل ہیں۔

مادری زبانوں کا ادبی میلہ ، ہر سال مادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے ۲۱ فروری کو منعقد کیا جاتا ہے جس میں پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں میں لکھے جانے والے ادب کی ترویج اور ثقافتی تنوع کا جشن منایا جائے۔تین روزہ میلے میں پاکستان کی ۲۰ زبانوں کے ۱۵۰ سے زائد مصنفین، دانشور ، فنکار اور ادب و ثقافت سے دلچسپی رکھنے والے لاتعداد شرکت کریں گے ۔

اس سال میلے میں شامل پروگراموں کے بارے میں میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے، انڈس کلچرل فورم کے چئیر پرسن نیاز ندیم نے بتایا کہ تین روزہ میلے کا آغاز ۲۱ فروری ۲۰۲۰ بروز جمعہ پانچ بجے شام کو ہوگا- میلے کے دوران متنوع موضوعات پر ۲۰ سیشن منعقد کیے جائیں گے، جس میں مزاکرے ، نئی طبع شدہ کتابوں کی رونمائی، مشاعرہ ، موسیقی کے پروگرام اور تھیٹر پرفارمنس شامل ہوں گی۔ اس موقع پر نوادرات اور مصوری کی نمائش بھی کی جائے گی۔ بچوں کے لیے علیحدہ سے تفریحی اور سائنسی معلوماتی اور تجرباتی مواقعوں اور کتابوں کے اسٹال لگائے جارہے ہیں۔ نیاز ندیم نے کہا کہ ”انڈس کلچرل فورم، مادری زبان کے ادبی میلے کے ذریعے ہم ملک بھر کی تمام زبانوں اور ان کے کروڑوں بولنے والوں کو وہ تکریم اور مساوی حق دینا چاہتے ہیں جس کا ان زبانوں میں موجود ثقافتی اور ادبی ورثہ اور دانش حق رکھتا ہے ۔” انہوں نے کہا کہ اس موضوع کی خصوصی اہمیت کے پیشں نظر ایک علیحدہ سیشن شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان نیشنل آرٹس کونسل کی ڈائرکٹر جنرل ، ڈاکٹر فوزیہ سعید نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پاکستان کی زبانوں اور ثقافتوں کے تنوع کی عوام میں اگاہی نہیں ہے جس کے نتیجے میں ہم اس تنوع کو سراہتے نہیں حالانکہ یہ ہمارے ملک کی سب سے بڑی خصوصیت اور طاقت بن سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ” یہ میلہ پاکستان میں بولی جانے والی ۷۰ سے زائد زبانوں کے ادبی سرمایے کو پیش کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے اور زبان بولنے والے گروہوں کو اپنی زبانوں کو بقا کے لیے کام کرنے پر تیار کرتا ہے۔ ” ڈاکٹر فوزیہ سعید، حالیہ بحیثیت ڈی جی، پی این سی اے سے منسلک ہوئی ہیں اور یہ میلہ ان کی قیادت میں منعقد ہونے والا ایک بڑی سرگرمی ہے ۔

فاونڈیشن اوپن سوسائٹی پاکستان کی نمائندہ محترمہ نرگس سلطانہ نے کہا کہ مادری زبان کے حقوق کی فراہمی عوام کو باختیار بنانے تعصبات ختم کرنے کے لیے ضروری ہے اور یہ میلہ ملک میں بولی جانے والی زبانوں اور ثقافتی تنوع کو بڑھانے کے ساتھ تجزیاتی سوچ کو پروان چڑھانے اور تعصب ختم کرنے میں مثبت کردار ادا کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مادری زبانوں میں تخلیقی جوہر کے اظہار فرد اور سماج کے لیے اہم ہوتا ہے اور یہ میلہ اس کام کے لیے پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے ۔
فریڈرک نومین فاونڈیشن فار فریڈم پاکستان کے ہیڈ آف پرگرامز اینڈ ایڈمنسٹریشن محمد انور نے کہا کہ ان کا ادارہ مادری زبانوں اور ثقافتوں کے تنوع کے فروغ کے لیے کوشاں ہے اور اس میلے کے لیے تعاون میں خوشی محسوس کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف این ایف ، آئی سی ایف جیسےاداروں کے ساتھ مل کر پاکستانی زبانوں کے پوشیدہ جواہر کو منظر عام پر لانے کے لیے کام کرتا ہے تاکہ عوام اپنی ثقافت اور ورثے سے باخوبی آگاہ ہوسکیں۔

سوسائٹی فار الٹر نیٹو میڈیا اینڈ ریسرچ کے سربراہ مظہر عارف نے کہا کہ حقیقی پاکستان، یہاں کے بسنے والے، ان کی زبانیں اور ثقافت ہیں۔ ان عناصر کو تسلیم کرنا اور ان کا فروغ ہی ملک و قوم کی ترقی کی ضمانت ہے ۔

انڈس کلچرل فورم کی جنرل سیکریٹری محترمہ زبیدہ بروانی نے اس موقع پر کہا کہ مادری زبان کے میلے کے ذریعے قومی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے میلے میں خواتین کی شمولیت اور بچوں کے لیے خصوصی سیشنز کے بارے میں بتایا۔

اس موقع پر، میلے کا تفصیلی ایجنڈا میڈیا کے لیے جاری کیا گیا۔ مادری زبانوں کا ادبی میلے میں شرکت کے لیے دعوت عام ہے ۔ میلے میں داخلے کے لیے کوئی ٹکٹ نہیں ہے۔

پروگراموں کی تفصیل کے لئے یہاں کلک کریں

%d bloggers like this: