اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

گلگت: چھوٹی صنعتوں کے شور اور فضائی آلودگی سے متعلق آگاہی واک

ماحول کی تباہی کا سب سے بڑا سبب انسان ہی ہے جو شعور نہ ہونے کی وجہ سے ماحول کو اپنے ہاتھوں تباہ کر رہا ہوتا ہے

گلگت :(تنویر احمد)

ماحول کے تحفظ کیلئے گاڑیوں اور چھوٹی صنعتوں کے شور اور فضائی آلودگی سے متعلق آگاہی واک کا انعقاد، تاجروں اور عوام کی کثیرتعداد میں شرکت دیکھنے کو ملی ۔

محکمہ تحفظ ماحولیات گلگت بلتستان کے زیر اہتمام شہر کے تاجروں بالخصوص چھوٹی صنعتوں سے وابستہ افراد کے لیے ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے واک کا اہتمام کیا گیا واک کرنل احسان علی روڈ سے شروع ہوئی جو پی آئی اے لنک روڈ پر اختتام پذیر ہوئی.

آگاہی واک میں بڑی تعداد میں تاجروں اور عوام نے شرکت کی.
واک کا مقصد عوام بالخصوص آٹو پارٹس اور میکینکل ورکس اور ورکشاپس میں کام کرنے والے کاریگروں میں شور اور فضائی آلودگی سے متعلق شعور اجاگر کرنا تھا.

محکمہ تحفظ ماحولیات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سید منور حسین نے شرکاء واک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحول کی تباہی کا سب سے بڑا سبب انسان ہی ہے جو شعور نہ ہونے کی وجہ سے ماحول کو اپنے ہاتھوں تباہ کر رہا ہوتا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ ورکشاپس میں پرانے ٹائر، آئل فلٹرز اور پلاسٹک سے بنی دیگر اشیاء جلائی جاتی ہیں جن کا دھواں فضائی آلودگی کا باعث بننے کے ساتھ ساتھ انسانوں میں گلے، دل، آنکھوں اور سانس کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

اسی طرح جنریٹرز اور دیگر میکینکل آلات سے پیدا ہونے والا شور ذہنی امراض کا باعث بنتا ہے. اس لئے یہ ضروری ہے کہ ہم ماحول اور انسانی زندگی کو نقصان پہنچانے والی چیزوں کا کم سے کم استعمال کریں اور زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر اپنے ماحول کو تباہ ہونے سے بچائیں.

موسم سرما میں گلگت شہر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے لوگ بالخصوص دکاندار اور دیگر تاجر اپنی کاروباری سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کے جنریٹرز استعمال کرتے ہیں جس سے شہر میں فضائی آلودگی میں اضافے کے ساتھ ساتھ شور بھی بڑھ جاتا ہے ۔

جو عام لوگوں کی تکلیف کا باعث بنتا ہے. اس حوالے سے عوامی شکایات کی بنیاد پر محکمہ تحفظ ماحولیات گلگت بلتستان نے قانون برائے تحفظ ماحول 2014 کے تحت گزشتہ ماہ ایسے کاروباری مراکز پر چھاپے بھی مارے لیکن کارروائی نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکی کیوں کہ تاجر تنظیموں اور دکانداروں نے جنریٹرز کے بدلے حکومت سے بجلی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا.

بقائے ماحول پر کام کرنے والے افراد شہر میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی اور فضائی آلودگی کو بڑا مسلہ قرار دے رہے ہیں اور اس پر قابو پانے کے لئے جہاں قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں وہاں عوام میں ماحولیاتی مسائل سے متعلق شعور اجاگر کرنے کو بھی لازمی قرار دیتے ہیں.

%d bloggers like this: