مئی 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بلاول بھٹو نے آزادی مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا

چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ نااہل حکومت نے ہر شعبے پر حملہ کیا ہے،معاملات درست کرنے کے لئے سب کے ساتھ مل بیٹھنا ہوگا

کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ آج کے اجلاس میں ملکی موجودہ صورتحال پر غور کیاگیا،خارجہ پالیسی معاشی صورتحال سمیت دیگر معاملات زیر بحث آئے۔

چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو  نے کہا کہ نااہل حکومت نے ہر شعبے پر حملہ کیا ہے،معاملات درست کرنے کے لئے سب کے ساتھ مل بیٹھنا ہوگا کیونکہ سلیکٹڈ حکومت عوام کے ووٹوں سے نہیں آتی،ایسی حکومت جن کی مرضی سے آتی ہے انہیں خوش کرتی ہیں۔

بلاول نے کہا کہ عام آدمی کے لئے انصاف اور جمہوریت کی بحالی چاہتے ہیں،اس وقت سب سیاسی جماعتیں سراپا احتجاج ہیں،ڈاکٹرز بھی احتجاج کررہے ہیں۔

چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کپ مولانا کے احتجاج پر طویل گفتگو ہوئی،ہم مولانا کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں،پیپلز پارٹی کے عہدیدار ہر فورم پر مولانا کی معاونت کریں گے۔

بلاول نے کہا کہ میری عوامی رابطہ مہم بھی جاری رہے گی،کراچی میں اٹھارہ اکتوبر کو بھرپور جلسہ ہوگا،عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس مہینے کے آخر میں سندھ کا دورہ مکمل کرکے اگلے ماہ پنجاب میں ان

انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام بنیادی حقوق پامال ہورہے ہیں،پارلیمان کی کوئی حیثیت نہیں رہی سیاسی جماعتوں کو نہیںچلنے دیا جارہا،آئی ایم ایف کے پاس جانے سے معاشی حالات بدتر ہوگئے۔

بلاول نے کہا کہ یہ حکومت عوامی نہیں کٹھ پتلی ہے،اس حکومت کا رویہ آج تک جمہوری نہیں رہا،انہیں تنقید بالکل برداشت نہیں ہوتی،یہ جانتے ہیں کہ یہ دھاندلی سے آئے ہیں،پاکستان کے عوام اس حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں۔

چئیرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو رویہ جمہوری رکھنا چاہیئیے،پہلی تقریر میں ہی خان صاحب نے کنٹینر اور کھانا بھیجنے کی بات کی تھی،خان صاحب کو اب کوکنگ شروع کرنی چاہیئیے۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بے کہا کہ مولانا آزادی مارچ کررہے ہیں،مولانا فضل الرحمان نے جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں،وہ کسی کے اشارے پر نہیں چل رہے،احتجاج انکا جمہوری حق ہے۔

بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ احتجاج کرے اور حکومتیں گھر جائیں ،صاف شفاف الیکشن ہوں تو پارلیمنٹ بنتی ہے،اس ملک میں ہم نے جمہوری جدوجہد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دھرنا سیاست کے خلاف ہیں مگر حکومتی رویے سے راستے بند ہوتے جارہے ہیں،یہ عدلیہ کو بھی دباو میں لینا چاہتے ہیں،جب کوئی راستہ نہیں رہتا تو پھر سڑکیں رہ جاتی ہیں،پیپلز پارٹی بھی مجبورادھرنے کی طرف جاسکتی ہے۔

بلاول نے کہا کہ عدلیہ کو غیر سیاسی رہنا چاہیئیے اور کرداد ادا کرنا چاہیئیے-

اس سے قبل پی پی کورکمیٹی کا اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا، حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک پر گرما گرم بحث کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کور کمیٹی اراکین کو آج تین بجے پھر طلب کرلیا،پانچ گھنٹوں تک جاری رہنے والے طویل اجلاس میں احتجاج کے مقاصد، طریقہ کار اور منزل پر گفتگو ہوئی۔

کورکمیٹی اجلاس میں آج احتجاجی تحریک کے حوالے سے اہم ترین سیاسی فیصلوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔

مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت کی صورت کے طریقہ کار پر بھی آج کورکمیٹی اجلاس میں حتمی فیصلہ ہوگا۔

کورکمیٹی اراکین نے ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کے حوالے سے بھی تجاویز دیں،پی پی کی سینئرقیادت نے چیئرمین بلاول بھٹو کو حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک میں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمان سمیت تمام جماعتوں اور طبقات کی احتجاجی تحریک کی حمایت پر اتفاق کیا گیا۔

%d bloggers like this: