مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پن بجلی کی پیداوار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

نیلم جہلم سمیت واپڈا کے پن بجلی گھروں کی تعداد 22ہے اور ان کی پیداواری صلاحیت 2ہزار 487میگاواٹ اضافہ کے بعد 9ہزار 389میگاواٹ ہوچکی ہے۔

موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں واپڈا پن بجلی کی پیداوار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

جولائی۔ ستمبر 2019ء میں واپڈا نے نیشنل گرڈ کو 15ارب 20کروڑ یونٹ پن بجلی مہیا کی۔

واپڈا پن بجلی کی یہ پیداوار گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ایک ارب 85کروڑ یونٹ زیادہ ہے
پن بجلی کی ریکارڈ پیداوار دریاؤں میں پانی کے زیادہ بہاؤ، واپڈا پن بجلی گھروں کی مؤثر دیکھ بھال اور آپریشن اورنئے پن بجلی گھروں کی بدولت حاصل ہوئی۔

گزشتہ برس مکمل ہونے والے نیلم جہلم اور تربیلا فورتھ نے جولائی۔ ستمبر میں بیشتر وقت اپنی پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کی۔

پن بجلی کی ریکارڈ پیداوار کی بدولت ملک میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملی
سستی ہونے کی وجہ سے پن بجلی کی زیادہ پیداوار کا صارفین کے لئے بجلی کی مجموعی قیمت پر بھی مثبت اثر مرتب ہوا۔

مالی سال 2019-20کی پہلی سہ ماہی میں واپڈا کی جانب سے نیشنل گرڈ کو فراہم کی گئی پن بجلی کی مقدار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔واپڈا پن بجلی گھروں نے جولائی تاستمبر 2019ء میں نیشنل گرڈ کو 15ارب 20کروڑ یونٹ بجلی مہیا کی،جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں
ایک ارب 85کروڑ یونٹ زیادہ ہے۔

2019-20ء کی پہلی سہ ماہی میں پن بجلی کی ریکارڈ پیداوار اس سال دریاؤں میں پانی کے زیادہ بہاؤ، پن بجلی گھروں کی مناسب دیکھ بھال اور مؤثر آپریشن کے علاوہ نئے پن بجلی گھروں کی تعمیر خصوصاً نیلم جہلم اور تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کی بدولت حاصل ہوئی۔ گزشتہ برس مکمل ہونے والے نیلم جہلم اور تربیلا فورتھ نے جولائی۔ ستمبر میں بیشتر وقت اپنی پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کی۔

تفصیلات کے مطابق جولائی۔ ستمبر2019ء میں تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے سے دو ارب 83کروڑ یونٹ جبکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے ایک ارب 42کروڑ یونٹ پن بجلی پیدا ہوئی۔ اسی طرح تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے 6 ارب 31کروڑ، غازی بروتھا سے دو ارب 28کروڑ، جبکہ منگلا، وارسک اور دیگر پن بجلی گھروں سے نیشنل گرڈ کودو ارب 34کروڑ یونٹ بجلی فراہم کی گئی۔

واپڈا کی جانب سے موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پن بجلی کی ریکارڈ پیداوار کی بدولت ملک میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملی۔ ماحول دوست اور سستی ترین ہونے کی وجہ سے پن بجلی کا صارفین کے لئے بجلی کی فی یونٹ قیمت پر بھی مثبت اثر پڑا۔

ملک کے اقتصادی استحکام اور معاشرتی ترقی میں پن بجلی کی اہمیت کے پیش نظر واپڈا نیشنل گرڈ میں پن بجلی کے تناسب کو بہتربنانے کے لئے بھرپور اقدامات کررہا ہے۔

واپڈا کے ان اقدامات کی بدولت انٹرنیشنل ہائیڈرو پاور ایسوسی ایشن کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان اپنے سسٹم میں پن بجلی کی نئی پیداوار شامل کرنے کے اعتبار سے جاری کردہ فہرست میں دُنیا بھر میں تیسرے نمبر پر رہا۔

نیلم جہلم سمیت واپڈا کے پن بجلی گھروں کی تعداد 22ہے اور ان کی پیداواری صلاحیت 2ہزار 487میگاواٹ اضافہ کے بعد 9ہزار 389میگاواٹ ہوچکی ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں پن بجلی گھروں کی اوسط عمر 30سے 35سال ہوتی ہے۔ واپڈا کے بیشترپن بجلی گھرکئی سال پیشتراپنی اوسط عمر پوری کر چکے ہیں، تاہم اِس کے باوجود یہ کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں اورآج بھی اپنی پوری استعداد کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

%d bloggers like this: