مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کم جس کی خیالیں ہوں وہ تنویر نہیں ہوں
بدعت سے جو مٹ جائے وہ تصویر نہیں ہوں
پابند شریعت نہ سہی گو لچھمن
ہندو ہوں مگر دشمن شبیر نہیں ہوں
یہ اشعار ہندو شاعر منشی لچھمن داس کے ہیں۔ وہ امام حسین کی محبت میں مبتلا واحد غیر مسلم شاعر نہیں تھے۔ جب سے ہندوستان میں شہدائے کربلا کا غم منایا جارہا ہے، مقامی مذاہب کے لوگ امام حسین کی مدح کررہے ہیں۔ ہندو شعرا کی ایک طویل فہرست ہے جنھوں نے سلام کہے ہیں۔ مرثیہ ایک مشکل صنف ہے جس میں بہت سے مسلمان شعرا نے بھی طبع آزمائی کی کوشش نہیں کی۔ لیکن میں متعدد غیر مسلم شعرا کے مرثیے دیکھ چکا ہوں۔ ان میں لالہ چھنو لال دلگیر بھی شامل ہیں جن کا سلام آخر گھبرائے گی زینب سب نے سنا ہوا ہے۔
میں آج ایک ہندو شاعرہ روپ کماری کے کلام پر مبنی کتاب پیش کررہا ہوں جسے ڈاکٹر تقی عابدی نے مرتب کیا ہے۔ کسی خاتون کا مرثیہ کہنا بھی منفرد بات ہے۔ گنتی کی ایسی شاعرات ہیں جنھوں نے مرثیے کہے ہیں۔ ان میں روپ کماری کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ نجم آفندی کی شاگرد تھیں۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر