اپریل 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عام انتخابات کی تیاریاں؟۔۔۔||ظہور دھریجہ

ظہور دھریجہ ملتان ، خان پور اور ڈیرہ اسماعیل خان سے نکلنے والے سرائیکی اخبار ڈینہوار جھوک کے چیف ایڈیٹر ہیں، سرائیکی وسیب مسائل اور وسائل سے متعلق انکی تحریریں مختلف اشاعتی اداروں میں بطور خاص شائع کی جاتی ہیں

ظہور دھریجہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الیکشن کمیشن نے ملک میں عام انتخابات کیلئے 8 فروری کی تاریخ دے رکھی ہے مگر سیاسی جماعتیں ابھی تک مکمل طور پر میدان میں نہیں اتریں، تحریک انصاف تو زیر عتاب ہے، اس کی بات سمجھ آتی ہے، البتہ جن جماعتوں کیلئے میدان کھلا ہے اُن میں بھی انتخابی سرگرمی دیکھنے میں نہیں آرہی، گو مگوکی صورتحال ہے۔ الیکشن رکوانے کیلئے عدالتوں میں اس وقت تک 17 درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 8 فروری کو شاید الیکشن نہ ہو سکیں، اس کیلئے مثال دی جا رہی تھی کہ ابھی تک الیکشن کمیشن کو انتخابات کیلئے فنڈز نہیں مل سکے، تاہم گزشتہ روز سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کا یہ بیان آیا ہے کہ دو دن میں فنڈز جاری کر دیئے جائیں گے، اس سے قبل الیکشن کمیشن نے فروری 2024ء میں ہونیوالے عام انتخابات کیلئے مختص فنڈز ریلیز نہ ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری وزارت خزانہ کو طلب کیا تھا، گزشتہ روز ایم کیو ایم کے وفد نے بھی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان سے ملاقات میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مقرر کی گئی تاریخ پر الیکشن نہیں ہوتے تو یہ سنگین مسئلہ ہو گا۔پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ الیکشن سے قبل الیکشن کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کی بجائے ایک جماعت کو اہمیت دی جا رہی ہے اور اُس کے سربراہ کو الیکشن سے پہلے وزیر اعظم کا پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہئے کہ شفاف انتخابات کیلئے پی پی اور تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں سے مساوی سلوک ضروری ہے۔ ایم کیو ایم اور سندھ کی دیگر جماعتوں کی طرف سے الیکشن کمیشن سندھ پر اعتراض کئے جا رہے ہیں، اس معاملے میں بھی الیکشن کمیشن کو فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ الیکشن کے سلسلے میں یہ بات خوش آئند ہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے حکومت سے پونے تین لاکھ سے زائد فوج طلب کی ہے، الیکشن کیلئے سکیورٹی اہلکاروں کی بھی ضرورت پیش آئے گی اس سلسلے میں چاروں صوبوں کے آئی جیز کو اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔ الیکشن میں امن و امان کے ساتھ اس بات کا اہتمام بھی ضروری ہے کہ الیکشن شفاف اور غیر جانبدار ہوں۔ پی ٹی آئی کی حکومت کو ختم کرنے کیلئے آصف زرداری نے مرکزی کردار ادا کیا تھا اور یہاں تک کہا تھا کہ اب الیکشن تب ہوں گے جب میں تاریخ دوں گا مگر اب وہ ایک طرف ہو گئے ہیں۔ ب وہ اور اُن کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری دہائیاں دیتے نظر آتے ہیں۔ (ن) لیگ کی پانچوں گھی میں ہیں، اب الیکشن اور آئندہ حکومت کے قیام کیلئے پی پی کی اتحادی جماعت (ن) لیگ اُن سے کوئی مشورہ نہیں کر رہی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کی لاہور میں اہم ملاقات ہوئی ہے، جس میں مل کر الیکشن لڑنے اور آئندہ صدارتی امیدوار کے مسئلے پر غور ہوا ہے، سیاست کے اس تمام کھیل میں وسیب اس بناء پر مکمل طور پر نظر انداز ہے کہ پارلیمانی جماعتوں سے کسی جماعت کے سربراہ کا تعلق وسیب سے نہیں ہے، دیگر محرومیوں کی طرح یہ بھی ایک بڑی محرومی ہے، شاید وسیب کے اقتدار پرست سیاستدانوں کو کبھی اس کا خیال آئے۔ وسیب کے سردار، تمندار، جاگیردار اور گدی نشین پاکستان کی سیاست میں مرکزی کردار ادا کرتے رہے ہیں ۔ انہوں نے ہمیشہ اقتدار کے مراکز کا طواف کیا ہاتھ باندھ کر کھڑے ہونے میں اپنی عافیت سمجھی۔ ان کی بے توجہی کی وجہ سے وسیب کے لوگ مسائل کا شکار ہیں، قیام پاکستان کے ستر سال بعد ملتان کو میڈیا سنٹر کی حیثیت حاصل ہوئی تھی کہ اخبارات اور ٹی وی چینلز کے مرکزی دفاتر ملتان آگئے تھے مگر سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری کی پالیسیوں کی وجہ سے میڈیا ہائوسز کا بھٹہ بیٹھ گیا، وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی آج ملتان آرہے ہیں۔ پی ٹی وی ملتان سنٹر کی چوبیس گھنٹے نشریات کا افتتاح کرنے کے بعد نگران وزیر اطلاعات ریڈیو پاکستان کے نو تعمیر شدہ خواجہ فرید اسٹوڈیو بلاک کا افتتاح کریں گے، اس موقع پر وسیب کی ادبی، ثقافتی اور صحافتی تنظیموں کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی وی ملتان سنٹر کو کیبل نیٹ ورک پر لایا جائے اور بولان ٹی وی کی طرح ملتان ٹی وی کو بھی چوبیس گھنٹے سرائیکی نشریات کی اجازت دی جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر مقبول حسن گیلانی نے کہا کہ وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی جب ریڈیو کے ڈی جی تھے تو انہوں نے سرائیکی وسیب کے مختلف اضلاع کیلئے سات ایف ایم منظور کئے تھے، اب وہ اُس سے بڑے عہدے پر فائز ہیں، اپنے اعلان کو عملی جامہ پہنائیں۔ پی ٹی وی ملتان میں سٹاف کیلئے منظور شدہ رہائشی کالونی کی تعمیر کی جائے اور ملازمتوں میں مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے، مقررین نے یہ بھی کہا کہ حال ہی میں ہونے والی بھرتی میں مقامی لوگوں کو نظر انداز کئے جانے پر تشویش پائی جاتی ہے۔ سردار نجیب اللہ خان اور انور مغل کا کہنا تھا کہ، اب وقت آگیا ہے کہ وسیب میں ریڈیو اسٹیشنوں کے مسائل حل کئے جائیں، فنڈز میں اضافہ کیا جائے، ریڈیو میں موسیقی کے پروگرام جو کہ فنڈز کی عدم دستیابی پر سالہاسال سے بند ہیں انہیں دوبارہ شروع کیا جائے، ریڈیو بہاولپور کو اپ گریڈ کیا جائے اور رحیم یار خان میں بھارتی پروپیگنڈے کے توڑ کیلئے ایک بڑے ریڈیو اسٹیشن کے قیام کا فیصلہ ہوا تھا اُسے عملی جامہ پہنایا جائے۔ سرائیکی کلچرل آرگنائزیشن جمالدین والی کی طرف سے گزشتہ روز سرائیکستان ٹرین مارچ کی کامیابی کی خوشی میں استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے رحیم یار خان میں ریڈیو سٹیشن، آرٹس کونسل کے مطالبات کے ساتھ ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا کہ جمالدین والی بوسٹر کو اپ گریڈ کیا جائے۔

 

 

 

یہ بھی پڑھیے

ذوالفقار علی بھٹو کا بیٹی کے نام خط ۔۔۔ظہور دھریجہ

سندھ پولیس کے ہاتھوں 5 افراد کی ہلاکت۔۔۔ظہور دھریجہ

ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ۔۔۔ظہور دھریجہ

میرشیرباز خان مزاری اور رئیس عدیم کی وفات ۔۔۔ظہور دھریجہ

ظہور دھریجہ کے مزید کالم پڑھیں

%d bloggers like this: