مئی 1, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پوٹھوہاری زبان: اسلام آباد ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ||گل رحمان ہمدرد

کیس کافیصلہ پوٹھوہاریوں کے حق میں ہوچکا ہے جیسا کہ عدالت کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد سب کو اندازہ ہوجاۓ گا۔ نادرا نے تو پوٹھوہاری کو زبان کی حیثیت سے ابھی سے شامل کرلیا ہے جبکہ مردم شماری فارم میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں شامل کیا جاۓ گا۔۔۔۔۔

گل رحمان ہمدرد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

پوٹھوہاری پنجابی کا لہجہ ہے یا الگ زبان ہے؟۔اس پر کافی عرصے سے علمی وادبی حلقوں میں بحث ہوتی رہی ہے۔پوٹھوہاری قوم پرستوں کا دعویٰ رہا کہ پوٹھوہاری ایک زبان ہے جبکہ پنجابی قوم پرستوں کا دعویٰ رہا کہ پوٹھوہاری الگ زبان نہیں بلکہ پنجابی کا ایک لہجہ ہے۔جب شمالی پنجاب میں پوٹھوہار صوبے کی تحریک شروع ہوٸ تو اس کے بعد اس تنازعہ نے مزید شدت اختیار کرلی۔ حالیہ مردم شماری فارم کے زبان کے خانے میں پوٹھوہاری کو پہلے شامل کیا گیا اور پھر نکال دیا گیا۔اسی طرح نادرا میں بھی پوٹھوہاری کو زبان کی فھرست سے نکال دیا گیا تو خطہ پوٹھوہار (راولپنڈی ڈویژن ) کے کم وبیش ایک کروڑ باسیوں کی بے چینی اپنے عروج کو پہنچ گٸ۔گوجری زبان کو بھی مردم شماری فارم میں شامل نہیں کیا گیا تھا جس کے خلاف دسمبر دوہزار باٸیس میں پشاور ہاٸ کورٹ میں رٹ پٹیشن داٸر کی گٸ ۔کٸ مہنیوں کی ہنگامہ خیز معرکہ آراٸ کے بعد پشاور ہاٸ کورٹ نے مارچ دوہزار تاٸیس میں گوجری زبان کو ایک مستقل زبان کی حیثیت سے تسلیم کرتے ہوۓ نادرا اور مردم شماری فارم سمیت تمام سرکاری کاغذات میں شامل کرنے کا حکم جاری کردیا ۔ اسی سے شہہ پاتے ہوۓ پوٹھوہاری قوم پرستوں نے بھی اسلام آباد ہاٸ کورٹ میں رٹ پٹیشن داٸر کردی۔ اب جنگ کا میدان اسلام آباد ہاٸ کورٹ بن گٸ جہاں دونوں قسم کے مواقف رکھنے والوں میں گھمسان کا معرکہ ہوا ۔گزشتہ کٸ مہینوں سے اسلام آباد ہاٸ کورٹ میں یہ مقدمہ زیر سماعت رہا جس میں پنجابی قوم پرستوں کے ساتھ ساتھ نادرا اور مردم شماری جیسے ادارے بھی فریق تھے ۔پچھلی پیشی کے موقع پر پوٹھوہاریوں نے پشاور ہاٸ کورٹ کے گوجری زبان کے کیس کی ججمنٹ بطور نظیر پیش کی ۔جس پر پنجابی قوم پرستوں کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہاٸ کورٹ پختون قوم پرستی کی سرپرستی کرتی رہی ہے۔اس کے فیصلے پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔اس پر عدالت نے کہا کہ کیا پشاور ہاٸ کورٹ کے فیصلے کے خلاف کسی نے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔ وکیل نے کہا کہ اپیل نہیں کی ۔بنچ نے کہاکہ اپیل نہ کرنے کی صورت میں وہ فیصلہ پی ایل ڈی کا حصہ بن چکا ہے۔اس کے خلاف کوٸ بات نہیں کی جاسکتی۔اسکے ساتھ ہی عدالت نے پشاور ہاٸ کورٹ کی گوجری زبان والی ججمنٹ کو فاٸل کا حصہ بناتے ہوۓ مزید سماعت بیس نومبر تک ملتوی کردی تھی۔جب گوجری زبان والی ججمنٹ پوٹھوہاری کیس کے ریکارڈ کا حصہ بن گٸ تو اسی وقت ہوٹھوہاریوں کے کیس جیتنے کے امکانات روشن ہوچکے تھے۔۔۔
آج بیس نومبر کو اس کیس میں پھر پیشی تھی۔اس پیشی میں نادرا اور مردم شماری کی طرف سے داخل کیۓ جانے والے جوابات اور فریقین کے دلاٸل کا جاٸزہ لینے کے بعد اور پر بحث ومباحثہ کے بعد پشاور ہاٸ کور ٹ کے کیس کو بنیاد بناتے ہوۓ پوٹھوہاری کو ایک مستقل زبان قراردیتے ہوۓ پوٹھوہاری قوم پرستوں کے حق میں فیصلہ سناتے ہوۓ نادار اور ادارہ شماریات سمیت تمام سرکاری اداروں کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ پوٹھوہاری کو ایک مستقل زبان کی حیثیت سے سرکاری دستاویزات میں شامل کریں۔ اسطرح آج اسلام آباد ہاٸ کورٹ میں پوٹھوہاری قوم پرستوں کو تاریخی کامیابی مل گٸ۔
اس تاریخ کامیابی پر ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ,خطہ پوٹھوہار کے عظیم فرزند سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف صاحب,تحریک صوبہ پوٹھوہار کے چیرمین راجہ اعجاز پرویز صاحب, ممتاز قانون دان ڈاکٹر بابر اعوان صاحب ا ور پوٹھوہای زبان کے ایکٹیوسیٹس نعمان رزاق,فرزند علی ہاشمی اور فیصل عرفان سمیت پوٹھوہاری بولنے والے سب لوگوں کو دل کی گہراٸیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔پوٹھوہاری راٸٹرز کلب او دبستان وٹھوہاری جیسی تنظمیوں سے وابستہ تمام لوگ بھی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ان کی شب وروز کی محنت رنگ لاٸ۔پوٹھوہاریوں کے دونوں وکلاء غلام فاروق اعوان ایڈوکیٹ (جو بابر اعوان کے بھاٸ ہیں ) اور راجہ سجاد ایڈوکیٹ بھی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے مضبوط دلاٸل سے عدالت کو مسخر کرلیا۔۔۔ایک لطیفہ یہ بھی ہوا کہ پنجابی قوم پرستوں کو فیصلے کی سمجھ نہیں آٸ اور وہ ابھی تک اس غلط فہمی کا شکار ہیں کہ مقدمہ وہ جیت چکے ہیں۔انہوں نے مٹھاٸیاں بھی تقسیم کی ہیں اور سوشل میڈیا پر جشن بھی منایا ہے۔یہ بالکل اسی طرح کا معاملہ ہے جس طرح نوازشریف کے حامیوں نے پانامہ کیس کے فیصلے پر مٹھایاں تقسیم کی تھیں۔😄 ۔۔۔۔۔۔
کیس کافیصلہ پوٹھوہاریوں کے حق میں ہوچکا ہے جیسا کہ عدالت کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد سب کو اندازہ ہوجاۓ گا۔ نادرا نے تو پوٹھوہاری کو زبان کی حیثیت سے ابھی سے شامل کرلیا ہے جبکہ مردم شماری فارم میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں شامل کیا جاۓ گا۔۔۔۔۔
ہمارے لیۓ کیا راستہ ہے؟۔جب تک عدالت نے فیصلہ نہیں دیا تھا تب تک ہم ایک یا دوسری راۓ رکھ سکتے تھے۔لیکن عدالتی فیصلہ آنے کے بعد ہمیں اس فیصلے کا احترام کرنا چاہیۓ۔اور پوٹھوہاری کو لہجہ کہنے کے بجاۓ زبان ہی کے طور پر تسلیم کرنا چاہیۓ۔بلکہ میری تو عدالتی فیصلہ آنے سے پہلے بھی یہی راۓ تھی کہ یہ زبان بولنے والوں کا استحقاق ہے کہ وہ اپنی زبان کو کس نام سے پکارتے ہیں۔ دوسرے لوگو ں کا یہ حق نہیں بنتا کہ وہ لوگوں کو ڈکٹیٹ کرتے پھریں۔

گل رحمان ہمدرد

یہ بھی پڑھیے:

آج 10 ستمبر ہے۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

سرائیکی صوبہ تحریک،تاریخ دا ہک پناں۔۔۔ مجاہد جتوئی

خواجہ فریدؒ دی کافی اچ ’’تخت لہور‘‘ دی بحث ۔۔۔مجاہد جتوئی

ڈاکٹر اظہر علی! تمہارے لیے نوحہ نہ قصیدہ۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ڈاکٹر مجاہد مرزا کی مزید تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: