مئی 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی شرح روز بہ روز اضافہ

ٹریفک قوانین سے لاعلمی اور ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کے ساتھ موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے سائیڈ مرر اور ہیلمٹ کا عدم استعمال ۔۔۔

کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی شرح روز بہ روز بڑھنے لگی۔۔۔ٹریفک قوانین سے لاعلمی اور ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کے ساتھ

موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے سائیڈ مرر اور ہیلمٹ کا عدم استعمال ۔۔۔

حادثات اور اموات میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔رواں سال اب تک کراچی میں کتنے ٹریفک حادثات پیش آچکے ہیں

اور عوامل کیا ہیں،بتارہے ہیں
ٹریفک گذرتے ہوئے ، کسی بھی سڑک کی

سڑک چاہے کو ئی بھی ہو ۔۔۔ حادثے کی صورت میں زیادہ نقصان موٹرسائیکل سوار کوہی اٹھانا پڑتا ہے۔۔۔

رواں سال بھی کراچی کی سڑکوں پر رونما ہونے والے ٹریفک حادثات اور ان میں اموات کی بڑھتی شرح نے ٹریفک پولیس حکام کے ساتھ

شہر میں ایمبولنس کا بڑا نیٹ ورک چلانے والے فلاحی ادارے ایدھی اور چھیپا فاؤنڈیشن کو بھی حیران کردیا ہے۔۔۔
ایمبولنس

اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ رواں سال کے دس ماہ میں شہر کے تین بڑے سرکاری اسپتال ، جناح سول اور عباسی شہید میں ٹریفک حادثات میں جاں بحق

ہونے والے 654افراد کی لاشیں لائی گئیں ، جبکہ زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔۔۔
ایمبولنس

ٹریفک پولیس حکام کے مطابق پیسنٹھ فیصد ٹریفک حادثات کا سبب دن اور رات کے اوقات میں بےہنگم انداز میں سڑکوں پر دوڑنے والی ہیوی ٹریفک بنتی ہے ۔۔۔

شہر کےضلع غربی میں سب سے زیادہ حادثات ہوتے ہیں اوران میں لقمہ اجل بننے والوں میں موٹرسائیکل سوار سر فہرست ہیں
ہیوی ٹریفک
ٹریفک پولیس حکام دعویٰ کرتے ہیں کہ موٹرسائیکل سواروں کا دوران سفر ہیلمٹ نہ پہننا اور ہینڈل پر نصب شیشوں کا عدم استعمال حادثے کی اہم وجہ ہے۔

سیکشن آفیسر ،ٹریفک پولیس
(سائیڈ مرر نہیں لگاتے نئی بائیک کے ساتھ آتے ہیں لیکن یہ اتاردیتے ہیں دوسرا ہیلمٹ بھی نہیں پہنتے جس کی وجہ سے ہیڈ انجری ہوتی ہے)

موٹرسائیکل چلانے والے شہری سائیڈ مرر اور ہیلمٹ کےاستعمال کو ضروری تو قرار دیتے ہیں مگر ا ن پر عمل کرتے نظر نہیں آتے۔

موٹرسائیکل چلانے والے شہریوں کے تاثرات
(پیچھے مڑ مڑ کر دیکھنا پڑتا ہے مڑنے بھی مشکل ہوتی ہے)
(بالکل سائیڈ مرر نہ ہونے سے مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے)

ٹریفک پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال ہونے والے ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد میں 70فیصد موٹرسائیکل سوار شامل تھے۔

سڑک عبور کرتے ہوئے جان گنوانے والوں کی شرح 19 فیصد جبکہ دیگر گاڑیوں میں سوار جاں بحق افراد کی شرح دس فیصد ہے۔۔۔

%d bloggers like this: