اپریل 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

معلومات اور مطالعے کا پہلا زینہ ،، اخبار ،، وقت کے ساتھ اپنی اہمیت کھو رہا ہے

اب نہ تو اخبارات کے سٹالز دکھائی دیتے ہیں ،،، نہ ہی اخبار بینی کے شوقین افراد ،،،

معلومات اور مطالعے کا پہلا زینہ ،، اخبار ،، وقت کے ساتھ اپنی اہمیت کھو رہا ہے۔

اب نہ تو اخبارات کے سٹالز دکھائی دیتے ہیں ،،، نہ ہی اخبار بینی کے شوقین افراد ،،،، ڈیجیٹل گیجٹس نے نئی نسل کو اخبار سے دور کر دیا

کبھی ایک وقت تھا ،، جب صبح سویرے ،، اٹھتے ہی ،، ناشتے کی میز پر اخبار کے ساتھ

دن کا آغاز ہوتا تھا۔ مگر اب نہ یہ عادت رہی ،،، نہ ہی گھروں میں اخبار

وقت بدلا اور،،، تازہ ترین خبروں اور معلومات سے بھرپور اخبارات کی جگہ ،،، ڈیجیتل

گیجٹس نے لے لی۔ نہ مطالعے میں دلچسپی رہی اور نہ ہی معلومات کا شوق بچا

لاہور میں بیشتر مقامات پر دیواروں پر لٹکے اخبارات معاشرتی روایت کا حصہ تھے۔ لوگ

رک کر تازہ ترین خبروں سے معلومات لیتے اور آگے بڑھ جاتے۔ اب شہر میں کم کم سٹالز ہی

بچے ہیں جہاں فروخت نہ ہونے کے باعث اخبارات دن بھر قارئین کی راہ تکتے رہتے ہیں
اخبار فروش ،،، وسیم ،،، (لاہور میں ہمارا سٹال ،، ستر سال سے ہے،، پہلے سار اخبارات

سیل ہو جاتے تھے،، اب کوئی نہیں خریدتا)

گم ہوتی اخبار بینی کی روایت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو گذشتہ کئی سالوں سے روزانہ

معمول کی عادت کے مطابق اخبار پڑھ رہے ہیں
عارف ،، مشتاق ،، (گذشتہ تیس سالوں سے اخبار پڑھ رہے ہیں،، روزانہ اخبار سے معلومات لیتے ہیں)

ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ گھروں اور تعلیمی اداروں میں اخبار پڑھنے کی عادت پختہ کرنے کے ساتھ ساتھ

اخبار کی بڑھتی قیمت کو کم کرنے سے دم توڑٹی روایت کو زندہ رکھا جا سکتا ہے

%d bloggers like this: