مئی 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

وطن دوستی یا وطن دشمنی || ارشاد رائے

ارشاد رائے سرائیکی وسیب سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار ہیں ،سیاست سمیت مختلف موضوعات پر انکی تحریریں مختلف ویب سائٹس پر شائع ہوتی رہتی ہیں۔

ارشادرائے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پہلے میں اس رعونت ، نرگسیت اور خود نمائی کے ماؤنٹ ایوریسٹ پر براجمان شخص کے بارے میں راۓ رکھتا تھا کہ یہ سیاست میں جتنابھی گر جائے مگر ملکی وقار اور قومی مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا مگر کچھ دن پہلے شوکت ترین کی آڈیو ٹیپ جس میں وہ کے پی کے اور پنجاب کے وزیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے حوالے سے گفتگو کر رہے ہیں سن کر حیران ہوا کہ کوئی اقتدار کی کرسی کی خاطر ملک سے اتنا گھٹیا اور شرمناک کھیل بھی کھیل سکتا ہے تحریک انصاف کی اس حرکت کے بعد تو میرا یقین پختہ ہو گیا کہ یہ جماعت اپنے لیڈر اور ساتھیوں سمیت کسی بھی حد کو عبور کر نے میں تامل نہیں کرے گی انہیں اقتدار کی خاطر ملکی وقومی مفاد اور وقار کا سودا بھی کرنا پڑے تو یہ کر گزریں گے
آپ اسے غداری کہیں ملک دشمنی کا نام دیں یا کچھ اور کہیں بلاشبہ یہ ایک گھٹیا نیچ ناقابل معافی اور نا قابل تلافی عمل ہے
کچھ دنوں سے مختلف ٹی وی چینلز پر فواد چوہدری نے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے جو گفتگو کی اور پھر شوکت ترین سابق وفاقی وزیر خزانہ تحریک انصاف نے خیبر پختون خواہ اور پنجاب کے وزراۓ خزانہ کو جو ہدایات دیں وہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا جو اس ڈیماگوگ اور مطلق العنان لیڈر عمران خان کی ایما اور منظوری کے بغیر پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا
میرے نذدیک اس منصوبے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ ائی ایم ایف کے اس پروگرام کو ثبوتاز کروا کر وفاقی حکومت پر دباؤ ڈال کر اسے مجبور کر دیا جاۓ کہ وہ جلد از جلد الیکشن کرواۓ
مزید یہ کہ کسی طرح اپنی کرپشن کہانیاں گرتی ساکھ اور پارٹی رہنماؤں کے کیسیزز ختم کرواۓ جا سکیں
افسوس تو یہ کہ تحریک انصاف کی سر کردہ قیادت جس ڈھٹائی و بے حیائی سے میڈیا پر اس کا دفاع کر رہی وہ اپنی مثال آپ ہے
اس بات کو آٹھ دس دن گذر چکے ہیں مگر میں اپنے دل و دماغ سے اسے نہیں نکال پا رہا کہ کوئی محب وطن پاکستانی لیڈر محض اقتدار کی خاطر ملکی مفاد کو اس طرح کیسے داؤ پر لگا سکتا ہے
خان صاحب گو آپ چند سطحی ذہن لوگوں میں پاپولر ہیں اور یہ آپ کا اور آپ کی پارٹی کا بنیادی حق ہے کہ جلد الیکشن کروانے کیلۓ حکومت پر دباؤ ڈالیں ، قانوں کی حد میں رہ کر جلسے جلوس کرنا بھی آپ کا سیاسی حق ہے مختلف سچے جھوٹے بیانیے بنا کر اپنی اور اپنے ساتھیوں کی غضب کرپشن کہانیوں پر پردہ ڈالنا بھی آپ کا حق ہے مگر آپ کو یہ حق کسی نے نہیں دیا کہ آپ اپنی جھوٹی انا کی تسکین کیلۓ ملک و قوم کی بقا اور سالمیت سے کھلواڑ کریں
اگر آپ اور آپ کے ساتھیوں کے اس ملک دشمن عمل سے آئی ایم ایف کا پروگرام ثبوتاز ہو جاتا تو آپ کو اندازہ ہے کہ ملک کا کیا حال ہوتا اس کے نتائج کتنے بھیانک نکلتے
پہلے بھی آپ نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں ملکی معیشت کا جو حال کیا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ رہی سہی کسر آپ اس پروگرام کو ختم کروا کر پوری کروانا چاہتے ہیں
آپ یہ چاہتے ہیں کہ ملک دیوالیہ ہو جاۓ حالات سری لنکا والے بن جائیں لوگ سڑکوں پر نکل آئیں اشیا خوردونوش نایاب ہو جائیں پٹرول ڈیزل ناپائید ہوجاۓ ملک انار کی طرف چلا جاۓ ۔ آپ اور آپ کی ٹیم تو عدم اعتماد سے پہلے ملکی معیشت میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئی تھی جس کی تصدیق آئی ایم ایف نے اپنی حالیہ اسٹیٹمنٹ میں برملا کر دی ہے کہ آپ نے ان کے ساتھ طے شدہ شرائط سے انحراف کیا آپ کے اس عمل کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا آپ اور آپ کے کم فہم حواریوں کے اس گھٹیا اور گھناؤنے کھیل کی وجہ سے عوام کو بدترین تاریخی مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا نئی حکومت کو ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلۓ آئی ایم ایف کی سخت اور کڑی شرائط پر عمل کرنا پڑا آئی ایم ایف کا پروگرام لیٹ ہونے کی صورت میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ہوئی جس کا بوجھ براہ راست عوام کو بھگتنا پڑا
خان صاحب آپ جو بیج بونا چاہ رہے تھے اگر اس میں کامیاب ہو جاتے تو شائد آپ الیکشن تو جلد کروانے میں کامیاب ہو جاتے مگر اس کے بعد آنے والی حکومت چاہے تحریک انصاف کی ہوتی یا کسی اور جماعت کی معیشت کو کیسے سنبھال پاتی
دکھ یہ ہے کہ آپ اور آپ کی پارٹی نے پاکستان اور پاکستانی عوام سے یہ گھٹیا کھیل اس وقت کھیلا جب پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور افتاد اور ابتلا میں مبتلا ہے آپ اور آپ کی پارٹی نے یہ چالبازیاں اس وقت شروع کی ہیں جب پاکستان کے دو تہائی حصے پر سیلاب بارشوں اور ردکہیوں نے تباہی مچا رکھی ہے سینکڑوں لوگ پانی کی طلاطم خیز موجوں کی نظر ہوکر جان کی بازی ہار گۓ ہیں ہزاروں زخمی ہیں کئی ماؤں کی گودیں اُجڑ چکی ہیں کئی بہو ، بیٹیوں کے سہاگ آجڑ چکے لاکھوں لوگ بھوکے پیاسے کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں لاکھوں مویشی دریا برد ہو چکے ہیں اور آپ اپنی سازشوں سے ملکی معیشت اور آئی ایم ایف کے پروگرام کو سبوتاز کرنے کی ہر ممکن کوشش میں لگے ہوۓ ہیں ۔ سیلاب زدگان کی مدد کرنے یا مصیبت کی اس گھڑی میں آن کے زخموں پر مرہم رکھنے کی بجاۓ آپ اقتدار کی ہوس کرسی کی لالچ کیلۓ جلسے کر رہے ہیں آپ کو جلسوں کیلۓ تو فرصت ہے سیلاب زدگان کے دکھ درد بانٹنے کیلۓ وقت نہیں
اس وقت پاکستان کا معاشی طور پر اربوں ، کھربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے پانی اتر جانے کے بعد انسانی المیے کے جنم لینے کے خدشات منڈلا رہے ہیں ملک کی معاشی حالت پہلے ہی دگرگوں اور وینٹی لیٹر پر ہے
اس صورت حال میں ہم عالمی برادری کی مدد کے بغیر سیلاب زدگان کی مدد اور بحالی کا کام کیسے کر سکتے ہیں
ہم عالمی برادری سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں اور آپ کی پارٹی کے سرکردہ رکن جس میں سابق ایم این اے شاندانہ گلزار نمایاں ہیں نے بی بی سی کو انٹرویو کے دوران عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو سیلاب زدگان کیلۓ امداد نہ دیں الزام یہ عائد کیا کہ اس میں موجودہ وفاقی حکومت کرپشن کرے گی
میں خان صاحب ، شاندانہ گلزار فواد چوہدری اور دیگر پارٹی رہنما اور ورکرز سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جو پانچ ارب روپے صادق اور آمیں عمران خان نے سیلاب زدگان کے نام پر اکٹھے کیے ہیں کیا وہ سیلاب زدگان تک ایمانداری سے پہنچ پائیں گے یا ماضی کی طرح شوکت خانم کے نام پر لیے گئے فنڈز کی طرح سیاست ، جلسے جلوسوں اور دھرنوں کی نظر ہو جائیں گے
مختصر یہ کہ اس مصیبت کی گھڑی میں تحریک انصاف سے اس طرح کے ملک دشمن منصوبے اور گھٹیا سیاست کی قطعن امید نہ تھی اس طرح کے عمل کی جتنی بھی مذمت کی جاۓ کم ہے
اسے وطن دوستی سمجھا جاۓ یا وطن دشمنی یہ سوال اپنے قارئین پر چھوڑے جا رہا ہوں اور جواب کا منتظر ہوں ۔۔۔ ؟؟

یہ بھی پڑھیے:

منجھلے بھائی جان کی صحافت۔۔۔ وجاہت مسعود

ایک اور برس بڑھ گیا زیاں کے دفتر میں۔۔۔وجاہت مسعود

وبا کے دنوں میں بحران کی پیش گفتہ افواہ۔۔۔وجاہت مسعود

اِس لاحاصل عہد میں عمریں یونہی ڈھلتی ہیں۔۔۔وجاہت مسعود

ارشاد رائے کی مزید تحریریں پڑھیں

%d bloggers like this: