اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

گائیکی کی ملکہ اقبال بانو کو مداھوں سے بچھڑے تیرہ سال بیت گئے

ملکہ غزل کہلانے والی معروف گلوکارہ اقبال بانو نے اپنی باکمال آواز کی بدولت موسیقی کے افق پر خوب نام کمایا

ملکہ غزل کہلانے والی معروف گلوکارہ اقبال بانو نے اپنی باکمال آواز کی بدولت موسیقی کے افق پر خوب نام کمایا

گائیکی کی ملکہ اقبال بانو کو مداھوں بچھڑے تیرہ سال بیت گئے

نامور گلوکارہ اقبال بانو نے انیس سو پینتیس میں دہلی میں آنکھ کھولی، ریڈیو پاکستان سے کلاسیکل گائیکی کا آغاز کیا

انیس سو پچاس میں پہلی بار فلمی گیت ” تو لاکھ چلے ری گوری تھم تھم کے’ پیش کر کے ایک بہترین گلوکارہ کے طور پر ابھریں

اقبال بانو نے غالب، اقبال، فیض احمد فیض اور احمد فراز جیسے عظیم شعراء کی غزلوں کو

گائیکی میں ڈھالا اور لازوال کر دیا
محبت کرنے والے کم نہ ہونگے ،، تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہونگے

غزل گائیکی اور فلمی گیتوں کے علاوہ انقلابی کلام بھی اقبال بانو نے گایا ، انہوں نے فیض احمد فیض کی مشہور زمانہ نظم ،، "ہم دیکھیں گے” پڑھ کر،، نوجوانوں کو انقلابی ترانہ عطا کیا
ہم دیکھیں گے ،، لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

اقبال بانو کو انیس سو چوہتر میں پاکستان کی حکومت کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا، ملکہ غزل ،، اقبال بانو تو اکیس اپریل دو ہزار نو کو لاہور میں انتقال کر گئیں

لیکن ان کے بعد گائیکی، شاعری، غزل اور مصرعوں کا جہان بھی ویران ہو گیا

%d bloggers like this: