مئی 6, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کا فرانزک کرانے کیلئے معاونت طلب کرلی

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ اورعدلیہ پر الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل کرنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست سندھ ہائی کورٹ بار کےصدر صلاح الدین احمد اور جوڈیشل کمیشن کے ممبر سید حیدر امام رضوی نے دی کی ہے
اسلام آباد:سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو لیک کا فرانزک تجزیہ کرانے کے لیے پاکستان بار کونسل اور اٹارنی جنرل سے غیر ملکی مستند کمپنیوں کے نام طلب، اٹارنی جنرل اس حوالے سے عدالت کی معاونت کریں، سماعت 28 جنوری تک ملتوی
ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی درخواست پراسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے  کیس کی سماعت کی
اس اہم مقدمے کی سماعت کا احوال ذیل میں دیا جارہا ہے:
اوریجنل آڈیو موجود ہے یا نہیں یہ بھی نہیں معلوم، چیف جسٹس اطہر من اللہ
آڈیو مصدقہ ہے یا نہیں اس حوالے سے بھی کچھ کہا نہیں جا سکتا، چیف جسٹس
کوئی احتساب عدالت اس ہائیکورٹ کے ایڈمنسٹریٹو کنٹرول میں نہیں، چیف جسٹس
اس ہائیکورٹ سے متعلق ایسی کونسی چیز ہے جس پر آپ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں؟چیف جسٹس
یہ تمام معاملات ایک زیرالتواء اپیل سے متعلقہ ہیں؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ
آپ انکوائری چاہتے ہیں اور اس کا زیر التواء اپیلوں پر بھی اثر ہو گا، چیف جسٹس
اگر عدالت انکوائری کا حکم دیتی ہے تو اپیلوں پر کیا اثر پڑے گا، چیف جسٹس
ایسا لگتا ہے جن کی اپیلیں ہیں وہ یہ معاملات عدالت نہیں لانا چاہتے، چیف جسٹس
یہ عدالت انکوائری کا حکم دیتی ہے اسکا تمام زیرالتواء مقدمات پر اثر ہو گا، چیف جسٹس
الزام لگایا جا رہا ہے کہ اس عدالت کے بینچز کوئی اور بناتا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
کوئی ایک معمولی سا بھی ثبوت ہے کہ اس عدالت کا کوئی بینچ کسی اور نے بنایا، چیف جسٹس
بیانیوں پر کیسز کے فیصلے نہیں کیے جا سکتے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
آپ بار کے لیڈر ہیں کوئی معمولی سا بھی ثبوت لے کر آئیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ کا استفسار
انکوائری تو بینچز میں موجود ججز کی ہونی ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
ایک آڈیو موجود ہے جس میں یہ معلوم نہیں کہ ثاقب نثار کس سے گفتگو کر رہے ہیں، صلاح الدین احمد
یہ بھی معلوم نہیں کہ کال پر دوسری جانب کوئی جج ہے بھی یا نہیں،درخواست گزار صلاح الدین
آپ کو بادی النظر میں اپنا کیس تو بنانا ہو گا کوئی معمولی ثبوت ہی لے آئیں، چیف جسٹس
اگر ثبوت نہیں تو یہ عوام پر عدالت پر اعتماد ختم کرنے کی کوشش ہے، چیف جسٹس
ثبوت لائیں تو اس عدالت کو کمیشن بنانے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں، چیف جسٹس
بیانیہ بنایا جا رہا ہے کہ اس عدالت کے بینچز کوئی اور بناتا ہے کوئی ثبوت تو لائیں، چیف جسٹس
اس تمام عرصے میں کسی جج کا کنڈکٹ یا فیصلہ ایسا دکھا دیں جس سے ایسا لگتا ہو، چیف جسٹس
آرڈرز میں تو ریلیف دیا گیا ہے، اس لیے یہ بات نہ کریں، چیف جسٹس اطہر من اللہ
امریکی کی فرانزک فرم نے کہا کہ آڈیو ایڈٹ نہیں کی گئی ،صلاح الدین
اس رپورٹ میں یہ نہیں لکھا ہوا کہ یہ کس آڈیو سے متعلق ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
آپ نے یہ رپورٹ کہاں سے حاصل کی، چیف جسٹس اطہر من اللہ کا استفسار
میں نے آڈیو انٹرنیٹ سے حاصل کی ہے، صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن صلاح الدین
اس رپورٹ میں نہیں لکھا ہوا کہ خصوصی طور پر اُس آڈیو سے متعلق ہے، چیف جسٹس
شاید یہ اسی آڈیو کی رپورٹ ہو لیکن عدالت نے احتیاط سے کام لینا ہے، چیف جسٹس
پہلے دیکھنا ہے کہ کیا اس طرح کی کوئی آڈیو اصل میں موجود بھی ہے یا نہیں، چیف جسٹس
اگر اصل آڈیو موجود ہے تو ہم دنیا کے بہترین ایکسپرٹس سے فرانزک کرائیں گے، چیف جسٹس
پاکستان بار کونسل اور اٹارنی جنرل اس عدالت کو بہترین فرانزک ایجنسی کا بتائیں، چیف جسٹس
آپکو وقت دیتے ہیں اس پر سوچ کر عدالت کو آگاہ کریں، چیف جسٹس اطہر من اللہ
یہ عدالت اس سے بہتر آپشن آپ کو نہیں دے سکتی، چیف جسٹس اطہر من اللہ
آپ کی درخواست زیرالتواء رہے گی، ہم فرانزک کروا لیں گے، چیف جسٹس
اس بات کو سمجھیں کہ عدالت ایک رومنگ انکوائری کا حکم نہیں دے سکتی، چیف جسٹس
کل کو زیر التوا کیسز میں مزید پٹیشنز آ جائیں گی کہ یہ آڈیو ہے، اس کی انکوائری کرائیں، چیف جسٹس
ابھی جس فرانزک ایجنسی کی رپورٹ آپ بتا رہے ہیں اس رپورٹ پر انحصار نہیں کیا جا سکتا، چیف جسٹس
اس آڈیو کلپ کی کاپی تمام چینلز کے پاس ہے جنہوں نے یہ آڈیو چلانے کا رسک لیا، صلاح الدین ایڈووکیٹ
چینلز نے توہین عدالت کی کارروائی کے خدشے کے باوجود یہ آڈیو کلپ چلائے، صلاح الدین ایڈووکیٹ
عدالت کے پاس اختیارات کے استعمال کیلئے کوئی وجہ موجود ہونی چاہیے، چیف جسٹس

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کا فرانزک کرانے کیلئے معاونت طلب کرلی

اٹارنی جنرل اور پاکستان بار کونسل مستند ترین فرانزک فرمز کے نام فراہم کریں، چیف جسٹس اطہر من اللہ
درخواست گزار صلاح الدین آڈیو کی کاپی عدالت اور اٹارنی جنرل کو فراہم کریں، چیف جسٹس
سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو لیک کا فرانزک تجزیہ کرانے کے لیے پاکستان بار کونسل اور اٹارنی جنرل سے غیر ملکی مستند کمپنیوں کے نام طلب، اٹارنی جنرل اس حوالے سے عدالت کی معاونت کریں، سماعت 28 جنوری تک ملتوی

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ اورعدلیہ پر الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل کرنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست سندھ ہائی کورٹ بار کےصدر صلاح الدین احمد اور جوڈیشل کمیشن کے ممبر سید حیدر امام رضوی  نے دی کی ہے

سابق چیف جسٹس سے منسوب آڈیو ٹیپ سے تاثر ملتا ہے عدلیہ بیرونی قوتوں کے پریشر میں ہے، درخواست

آڈیو جعلی ہے یا اصلی، عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کیلئے تعین کرنا ضروری ہے، درخواست

عدلیہ کو اپنے نام کے تحفظ کے لیے آزاد خودمختار کمیشن تشکیل دینا چاہیے، درخواست

آڈیو ٹیپ نے عدلیہ کے وقار کو نقصان پہنچایا ہے،درخواست میں موقف

آڈیو کلپ نے عدلیہ کی آزادی پر اہم نوعیت کے سوالات اٹھائے ہیں، درخواست

آئینی عدالت ہونے کے ناطے عوام کا آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ پر اعتماد بحال کرنا ضروری ہے، درخواست

اچھی شہرت کے حامل ریٹائرڈ جج، وکیل ،صحافی، سول سوسائٹی کے افراد پر مشتمل آزاد خود مختار کمیشن تشکیل دیا جائے، استدعا

کمیشن سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی چھان بین کرے، استدعا

کمیشن کو کہا جائے کہ وہ ٹی او آرز بنائے اور عدلیہ پر دیگر الزامات کی بھی چھان بین کرے، استدعا

درخواست میں سیکرٹری قانون اور چاروں صوبوں کے محکمہ داخلہ سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا

%d bloggers like this: