اپریل 27, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

قفس سازی||فضیل اشرف قیصرانی

پاکستان کی قومی زبانوں کا فوک بھرا پڑا ہے ایسے اشعار سے کہ جس میں پرندوں کا ذکر موجود ہے۔پرندوں سے فال و شگون ،شاعری ،فوک اور توہمات کی بات آگے کہیں آج انکے قفس کا ذکر کہ یہ صنعت گھریلو صنعت کے طور پر ایک اہم صنعت ہے۔

فضیل اشرف قیصرانی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انسانی تہذیب کے آغاز کی نشانیوں میں سے ایک جانوروں اور پرندوں کی domestication بھی ہے۔یعنی انسان دوست جانوروں اور پرندوں کی گھریلو افزائش۔انسانی جمالیات بھی کیا چیز ہے کہ انسان نے ہمیشہ خوبصورتی کو ہاتھ بڑھا کے چھونا چاہا۔اس عمل میں اس نے پرندوں کی رہائش کو جب گھر فراہم کرنے شروع کیے تو وہ صرف گھر نہیں تھے بلکہ تزین و آرائش کے ساتھ بناے گۓ گھر تھے کہ پرندہ کی نایابی میں کسی فرد کو دستیابی باعث شرف و عزت تھی اور ہے۔پرندوں کی گھریلو افزائش کے دوران انسانی جمالیات نے فنون کے کئ نمونے تراشے۔آج ذکر انہی فنون کے نمونوں کا ہے۔
قفس لفظ تو بہت برا ہے مگر قفس سازی اپنے آپ میں ایک آرٹ ضرور ہے۔جو پرندے پاکستان میں گھریلو سطح پر پالے جاتے ہیں،ان میں سے ہر ایک کا قفس دوسرے سے فرق ہے۔آپکو کھبی چکور کے قفس میں تیتر نظر نہیں آۓ گا۔اس جدا جدا قفس کے پیچھے آپ کو حکمت بھی نظر آۓ گی اور جمالیات بھی۔
مثلاً چکور کا قفس کھلی تاروں سے بنا بطرز گنبد ہو گا جبکہ تیتر کا قفس تنگ تاروں سے بنا تکونی طرز کا ہو گا۔ایسے ہی بٹیر کے قفس جو مختلف اوقات میں مختلف ہوں گے انکے اپیچھے اپنی ہی حکمت موجود ہو گی۔انسان بہت ظالم سہی مگر پرندوں سے لگاؤ میں محبت اور جمالیات کا بڑا ہاتھ ہے۔یہ لگاؤ کہیں تو توہمات کی حد تک ہے۔بلوچ معاشرے میں تو پرندوں کی آوازوں،پرواز،اوقات اور سمت تک سے شگون لینے کی روایت رہی ہے جو کہ آج بھی کہیں نہ کہیں ہمیں دیکھنے کو مل جاتی ہے۔
پاکستانی معاشرے میں مرغے کی آواز کو بانگ اور اذان کا نام دیا جاتا ہے تو دوسری طرف تیتر کی صبح کی آواز میں اللہ ہو کے ورد سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ایسے ہی کالے تیتر اور چکور کے متعلق مانا جاتا ہے کہ یہ جس گھر میں ہوں وہاں جادو اثر نہیں کرتا۔اب ان روایات/توہمات/یقین کے پیچھے کی تاریخ انسان کے سالہا سال کے تجربات و مشاہدات ہیں۔
No photo description available.
پاکستان کی قومی زبانوں کا فوک بھرا پڑا ہے ایسے اشعار سے کہ جس میں پرندوں کا ذکر موجود ہے۔پرندوں سے فال و شگون ،شاعری ،فوک اور توہمات کی بات آگے کہیں آج انکے قفس کا ذکر کہ یہ صنعت گھریلو صنعت کے طور پر ایک اہم صنعت ہے۔
زیر نگر تصاویر میں چکور،تیتر،بٹیر اور جل کے قفس ملاحظہ ہوں اور یاد رہے کہ آج کے مشینی دور میں یہ قفس سازی انسانی ہاتھ کا کام اور کمال ہے۔ایسے ہی ہاتھوں کو سونے کے ہاتھ کہا جاتا ہے کہ یہ فنکاروں کے ہاتھ ہوتے ہیں۔
فنکار زندہ آباد
ماحول دوست انسان زندہ آباد

%d bloggers like this: