اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پاکستان کے قیمتی راز چرانے کا الزام، ہواوے پر مقدمہ درج

چین کی موبائل کمپنی ہواوے پر تجارتی راز چوری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

کیلیفورنیا کی ایک سافٹ وئیر کمپنی بزنس ایفیشنسی سلوشنز(بی ای ایس) نے چین کی موبائل کمپنی ہواوے پر تجارتی راز چوری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

کیلیفورنیا کی وفاقی عدالت میں دائر مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ

ہواوے کمپنی اپنی ٹیکنالوجی سے حساس معلومات چراتی ہے جوکہ پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے اہم ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز نے اس مقدمے کی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا کہ’ ہواوے نے2016 میں بی ای ایس کو150 ملین ڈالر کا ٹھیکہ دیا۔ اس ٹھیکے کے تحت لاہور

میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے نئی ٹیکنالوجی اور سوفٹ ویئر تیار کرنا تھا۔

بی ای ایس نے کہا کہ اس نے اس پروجیکٹ کے لیے سافٹ وئیر بنایا جو سرکاری اداروں سے ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے،

عمارتوں تک رسائی کو کنٹرول کرتا ہے ، سوشل میڈیا پر نظر رکھتا ہے اور ڈرونز کو کنٹرول کرتا ہے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ پروجیکٹ کے لیے تیار کیے گئے آٹھ سافٹ ویئر سسٹمز میں ملکیتی کوڈ ، ڈیزائن ، ڈایاگرام اور دیگر

معلومات شامل ہیں جو کہ “بی ای ایس کے کاروبار کے بنیادی تجارتی راز ہیں”۔

ہواوے کے حکام نے مبینہ طور پر بی ای ایس سے مطالبہ کیا کہ یہ معلومات چین میں کمپنی کو جانچ کے لیے بھیجیں ، اور بی ای ایس نے اس کا مطالبہ مان لیا

لیکن ہواوے نے بعد ازاں ٹیسٹنگ لیبارٹری تک اس کی رسائی ختم کر دی اور اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی اجازت بھی نہیں دی۔

ہواوے نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ابھی تک سافٹ ویئر ڈیزائن کا کوئی خفیہ ٹول واپس نہیں کیا ہے

اور نہ ہی سافٹ ویئر کو اَن انسٹال کیا ہے۔

شکایت کے مطابق ہواوے نے بعد میں مطالبہ کیا کہ پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے اُس کا تیار کیا گیا

سوفٹ انسٹال کیا جائے جو مختلف ذرائع اور سرکاری ایجنسیوں سے حساس ڈیٹا چین کی لیب میں جمع اور اس کا تجزیہ کرتا ہے۔ ڈیٹا صرف ٹیسٹنگ کیلئے جمع نہیں کرنا تھا

بلکہ لاہور سیف سیٹی پروجیکٹ کی تمام معلومات تک رسائی حاصل کرنی تھی۔

بی ای ایس کے مطابق ہواوے نے معاہدہ ختم کرنے اور رقم کی ادائیگیاں روکنے کی دھمکی دی اور بعد میں کہا کہ

اس نے حکومت پاکستان سے منظوری لی ہے۔ جس کے بعد درخواستگزار بی ای ایس نے ہواوے کی شرائط مان لیں۔

مقدمے میں ہواوے پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ لاہور میں ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتا، اسے تبدیل کر سکتا ہے اور ایسی معلومات چرا سکتا ہے جو پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے اہم ہے۔

کیلیفورنیا کی سوفٹ ویئر کمپنی کے مطابق ہواوے نے اپنے کچھ سافٹ وئیر کے لیے ادائیگی بھی نہیں کی۔مقدمے میں الزام لگا گیا ہے کہ

ہواوے اپنے پاکستان اور دنیا بھر میں اسی طرح کے “سیف سٹی” منصوبوں کے تجارتی رازوں کا غلط استعمال کر رہا ہے۔

رائٹرز نے معاملے کی تصدیق کیلئے ہواوے سے رابطہ کیا لیکن اس نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔

%d bloggers like this: