اپریل 27, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

یو اے ای: انسانی اسمگلروں کیخلاف انٹرپول آپریشن میں شامل ہو گیا

یو اے ای کی شمولیت سے قبل اس آپریشن میں 47 ممالک شریک تھے۔

دبئی

متحدہ عرب امارات بین الاقوامی پولیس ایجنسی (انٹرپول) کے تحت انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے آپریشن لبرٹیرا میں شامل ہوگیا ہے۔

یو اے ای کی شمولیت سے قبل اس آپریشن میں 47 ممالک شریک تھے۔

یواے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کی بیرون ملک منتقلی و انسانی اسمگلنگ کا دھندا کرنے والے اسمگلروں اور گینگ کے

خلاف مشترکہ بین الاقوامی کارروائی ماہ رواں کی ابتدا میں شروع کی گئی تھی۔

اس کارروائی کے نتیجے میں اب تک دنیا بھر میں 286 افرادکو گرفتار کیا گیا ہے۔

ان میں سے 12 افراد کی گرفتاری یواے ای سے عمل میں آئی ہے۔

یواے ای کی وزارتِ داخلہ کے مطابق عالمی کارروائی میں انسانی اسمگلنگ کا شکار ہونے والے 430 متاثرین اور چارہزار غیرقانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا ہے۔

انٹرپول کے مطابق مختلف ممالک سے قانون نافذکرنے والے اداروں کے حکام نے 5 سے 9 جولائی تک آپریشن لبرٹیرا میں حصہ لیا ہے۔

انھوں نے اس دوران چیک پوائنٹس اور ہوائی اڈوں پر تقریباً پانچ لاکھ کارروائیاں کی ہیں۔

اس کے علاوہ انھوں نے انٹیلی جنس اور تحقیقات کی مدد سے

انسانی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والی نشان زد جگہوں پر بھی چھاپہ مار کارروائیاں کی ہیں۔

العربیہ کے مطابق یواے ای کی ایجنسیوں نے اس آپریشن کے متوازی انسانی اسمگلنگ سے متعلق شعوراجاگرکرنے کے لیے آگہی کی ایک مہم بھی شروع کی ہے۔

اس میں سیاحتی عملہ ،پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیوروں ، صنعتی علاقوں کے ورکروں ،گھریلو ورکروں اور بھرتی دفاتر کو انسانی اسمگلنگ کے

مختلف طریقوں و شکلوں اور ذرائع کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے۔

یواے ای خطے کا پہلا ملک ہے جس نے 2006ء میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے مطابق

ایک جامع قانون کی منظوری دی تھی۔

امارات کی وزارت داخلہ کے اعلیٰ عہدیدار لیفٹیننٹ کرنل دانا حمید کے حوالے سے العربیہ نے بتایا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ

انسانی اسمگلنگ اس وقت دنیا کے ممالک کے لیے سکیورٹی کا ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ

منظم جرائم پیشہ گروپوں کی قیادت میں یہ اب اربوں ڈالرزمالیت کی صنعت کا روپ دھار چکی ہے۔

بین الاقوامی پولیس ایجنسی کی انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کاوش کو مربوط بنانے اور معلومات کے تبادلے کی غرض سے لیون، پاناما

خرطوم اور ابوظبی میں چار بین الاقوامی آپریشنز رومز قائم کیے گئے ہیں۔

انٹرپول کے تحت یہ آپریشن اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم، یوروپول ،بین الاقوامی تنظیم برائے تارکین وطن

اور ریجنل آپریشن سنٹرخرطوم کے ساتھ تعاون سے کیا جارہا ہے۔

انٹرپول کے سیکریٹری جنرل یورگین اسٹاک نے اس آپریشن میں شامل ممالک کے کردار کو سراہا ہے۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آپریشن لبرٹیراعالمی سطح پر انسانی اسمگلنگ کا پانچ روزہ خاکہ ہے۔

اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ کیسے انتہائی منظم جرائم پیشہ نیٹ ورک صرف ایک ہی چیز پر اپنی توجہ مرکوز کررہے ہیں اور وہ ہے، نفع۔

انھوں نے کہا کہ اس کارروائی کے دوران میں 22 جرائم پیشہ گروپوں کا خاتمہ کیا گیا ہے۔

اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ

قانون نافذ کرنے والے عالمی اداروں کی مربوط کارروائی سے مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

%d bloggers like this: