دونوں مشترکہ طور پر فلاحی تنظیم بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا انتظام بھی سنبھالتے ہیں۔
ان کی جانب سے ٹوئٹر پر پوسٹ کیے جانے والے اعلامیے میں لکھا ہے کہ ‘گذشتہ 27 سالوں کے دوران ہم نے تین قابلِ فخر بچوں کی پرورش کی ہے اور ایک ایسی فاؤنڈیشن بنائی ہے جو دنیا بھر میں کام کرتی ہے اور لوگوں کو صحت مند اور سود مند زندگی گزارنے میں مدد کر رہی ہے۔’
’ہم اب بھی اس مشن پر یقین رکھتے ہیں اور ہم اس فاؤنڈیشن کے لیے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، تاہم ہمارے نزدیک ہم بطور جوڑا اپنی زندگیوں کے اگلے مراحل میں ایک ساتھ ترقی نہیں کر سکتے۔‘
ان کے فاؤنڈیشن نے متعدی امراض کے خلاف جنگ اور بچوں میں ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔
یہ دونوں سرمایہ کار وارن بفیٹ کے ساتھ مل کر ‘گِونگ پلیج’ نامی مہم کا بھی حصہ ہیں جو ارب پتی افراد سے اپنی دولت کا زیادہ تر حصہ اچھے کاموں میں خرچ کرنے کے لیے چلائی گئی ہے۔
فوربز کے مطابق بل گیٹس دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ ان کی کل دولت 124 ارب کے قریب ہے۔
انھوں نے یہ دولت 1970 کی دہائی میں مشترکہ طور پر قائم کی جانے والی دنیا کے سب سے بڑی سافٹ ویئر کمپنی مائیکروسافٹ کے ذریعے کمائی۔
بل اور ملینڈا کی ملاقات کیسے ہوئی تھی؟
ملینڈا جو اب 56 برس کی ہیں، نے 1987 میں بطور پروڈکٹ منیجر مائیکرو سافٹ میں شمولیت اختیار کی اور وہ دونوں اسی سال نیو یارک میں بزنس ڈنر کے دوران اکٹھے بیٹھے تھے۔
اس کے بعد انھوں نے ایک جوڑے کے طور پر ملنا شروع کر دیا، لیکن جیسا کہ بل نے نیٹ فلکس دستاویزی فلم میں بتایا: ’ہم ایک دوسرے کا بہت خیال کرتے تھے اور صرف دو ہی کام ہو سکتے تھے: یا تو ہم رشتہ توڑ دیتے یا ہم شادی کر لیتے۔‘
ملینڈا کا کہنا تھا کہ بل دل کے معاملات میں بھی باقاعدہ حساب کتاب سے چلتے تھے۔ اور انھوں نے ایک وہائٹ بورڈ پر ’شادی کے فوائد اور اس کے نقصانات ‘ کے ساتھ ایک فہرست بنائی تھی۔
ان کی شادی 1994 میں ہوائی کے جزیرے لنائے میں ہوئی، مبینہ طور پر تمام مقامی ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کیں گئیں تاکہ ناپسندیدہ مہمان شادی کے مقام کے اوپر سے پرواز نہ کر سکیں۔
65 سالہ بل گذشتہ سال مائیکروسافٹ کے بورڈ سے سبکدوش ہوگئے تھے تاکہ وہ اپنی سماجی سرگرمیوں پر توجہ دے سکیں۔
سوشل میڈیا پر ردِعمل: ‘انسان کے دل سے محبت کسی بھی وجہ کے بغیر ختم ہو سکتی ہے’
سوشل میڈیا پر بل اور ملینڈا گیٹس کی طلاق کی خبر سامنے آنے کے بعد ملا جلا ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
جہاں کچھ افراد ان کے طلاق کے فیصلے سے اداس ہیں وہیں ایسے افراد بھی ہیں جو اس ساری صورتحال پر طنزیہ انداز میں تبصرے کر رہے ہیں۔
کچھ افراد انھیں ویسے مشورے دیتے نظر آ رہے ہیں جو کسی کا کمپیوٹر کام نہ کرنے کی صورت میں سننے کو ملتے ہیں۔
جیسے ایک صارف نے لکھا ’کیا آپ نے اپنی شادی کو آف کرکے دوبارہ آن کرنے کی کوشش کی ہے۔‘
جبکہ کئی افراد مائیکرو چپس کا ذکر بھی لے آئے۔ ایک اور صارف نے پوچھا ’اب میری مائیکرو چپ کو کون تحویل میں لے گا؟ میں نے کس کے ساتھ رہنا ہے؟‘
مائیک ڈروکر نامی صارف نے لکھا ’مجھے لگتا ہے کہ واحد مائیکروچپ جو بل گیٹس نہیں لگا سکے۔۔۔ وہ محبت کی چپ تھی‘۔
علی نامی صارف نے لکھا ’دنیا کا سب سے امیر شخص بھی اپنی بیوی کو خوش نہیں رکھ پایا۔‘
اس کے جواب میں جہاں کئی افراد نے کہا کہ ’ایک خوش عورت افسانوی بات ہے‘ وہیں دیگر افراد انھیں کہتے نظر آئے کہ خوشی اور محبت کا پیسے سے کوئی لین دین نہیں۔۔ انسان کے دل میں بغیر کسی وجہ کے بھی محبت ختم ہو سکتی ہے۔‘
بل اور ملینڈا گیٹس کے 27 سالہ تعلق کے خاتمے کو کئی افراد ایک منفی خبر کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں اور وہیں دیگر افراد کا کہنا ہے کہ ’طلاق کا فیصلہ ذاتی ہے اور انٹرنیٹ پر موجود ہر صارف کو ان کے رشتے پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں۔‘
وہیں ایسے افراد بھی ہیں جو اس صورتحال سے پریشان ہیں اور چاہتے ہیں کہ بل اور ملینڈا گیٹس کی طلاق کا اثر ان کی فاؤنڈیشن پر نہ پڑے۔
یاد رہے بل اور ملینڈا گیٹس متعدد فاؤنڈیشنز اور تنظیموں کے مالک ہیں جو صحت عامہ سے متعلق ریسرچ، کاروباری منصوبوں اور دیگر بہت سے ادراوں کو مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔
اے وی پڑھو:
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(15)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(14)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(13)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(12)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(11)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(10)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(9)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(8)۔۔۔ نذیر لغاری
سینے جھوکاں دیدیں دیرے(7)۔۔۔ نذیر لغاری
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ