مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سعودی عرب کی خبریں

سعودی عرب سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

 سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مشہور تاریخی آثار قدیمہ کی سرزمین العُلا میں ”وقت کے ساتھ ساتھ سفر” اسکیم کے لیے ڈیزائن ویژن کا افتتاح کردیا ہے۔

اس کا مقصد العُلا میں ذمے دارانہ اور پائیدار انداز میں بحالی اور احیائے نو ہے۔

العُلا کا علاقہ سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع ہے۔اس تاریخی مقام کی ترقی اور تزئین نو کے لیے سعودی عرب ویژن 2030ء کے تحت ایک بڑے منصوبہ پر عمل پیرا ہے

تاکہ اس کو دنیا میں فن وثقافت، تہذیبی ورثے اور فطرت کے حسین امتزاج کا حامل ایک اہم سیاحتی مقام بنایا جاسکے اسکیم تین مراحل پر مشتمل ہے۔

اس کا پہلا مرحلہ 2023ء کے اختتام تک پایہ تکمیل کو پہنچے گااس ترقیاتی حکمت عملی کے تحت یہ منصوبہ 2035ء میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔

اس سے روزگار کے 38 ہزار نئے مواقع پیدا ہوں گے اور سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار میں 120 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔منصوبہ انسانی تہذیب وتمدن کا ایک منفرد تاریخی نقشہ پیش کرتا ہے۔

یہ العُلا کے مختلف علاقوں میں سات ہزار سے زیادہ عرصے پر محیط انسانی تاریخ کا احاطہ کرتا ہے۔العُلاء کے تاریخی ، ث

قافتی اور جغرافیائی دولت سے مالا تہذیبی ورثے کے تحفظ اور احیاء کے لیے اس منصوبے پر سرمایہ

کاری کی جارہی ہے۔


 سعودی عرب کے صوبے جازان میں تفریحی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا ہے

جس میں سعودی شہری مختلف کھیلوں سمیت روایتی رقص کرکے بھی لطف اندوز ہو رہے ہیں

جبکہ سمندر سے مچھلیاں پکڑنے کا کھیل سب سے زیادہ مقبول ہو رہا ہے

سعودی عرب کے صوبے جازان کے گورنر محمد بن ناصر کی ہدایت پر تفریحی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا ہے

جس میں سعودی شہریوں کی بڑی تعداد کورونا وائرس ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے حصہ لے رہی ہے سمندر سے مچھلیاں پکڑنے کا کھیل سب سے زیادہ مقبول ہو رہا ہے

جبکہ روایتی رقص میں بچے اور بڑے حصہ لے رہے ہیں جازان کے گورنر کا کہنا ہے کہ

گزشتہ ڈیڑھ سال سے لوگ کورونا وائرس کے باعث تفریح سرگرمیوں سے دور ہوچکے تھے ہم نے کوشش کی ہے کہ لوگوں کو تفریحی ماحول فراہم کیا جائے


سعودی عرب میں مزید تین شعبے سعودی شہریوں کے لئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں شاپنگ مالز ،

قہوہ خانے اور ریسٹورنٹ کے علاوہ اشیاء خورونوش کے بڑے مراکز میں اب صرف سعودی شہری کام کر سکیں گے

سعودی افرادی قوت وسماجی بہبود کے وزیر انجینیئر احمد الراجحی نے لیبر مارکیٹ میں تین پیشے سعودیوں کے مخصوص کرنے کا اعلان کیا ہے

جن پر پاکستانیوں سمیت دیگر غیر ملکیوں کی بڑی تعداد برسرِ روزگار ہے مگر اب سعودی عرب بھر کے شاپنگ مالز کی تمام دوکانوں پرسعودی شہری ملازمت کے حقدار ہونگے

اس کے علاوہ قہوہ خانوں اور ریسٹورانٹ کے علاوہ اشیاء خورونوش کے بڑے مراکز پر بھی سعودی شہری کام کرنے کے مجاز ہونگے نئے فیصلوں کے تحت ریستوران،

قہوہ خانے، شو روم، انڈور سیلز اور مارکیٹنگ ڈائریکٹرز سعودی ہوں گے۔

معاون کمرشل ڈائریکٹر سعودی ہوں گے۔ کسٹمر سروس کا مینجر سعودی ہو گا۔

ریٹیل سیلز کا انچارج اور اکاؤنٹ فنڈز کے انچارج بھی سعودی ہی تعینات ہوں گے۔

وزارت افرادی قوت نے انتباہ دیا کہ ان تینوں فیصلوں پر کاروباری مراکز سےعمل درآمد کرایا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والے تجارتی مراکز کو سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا


سعودی عرب میں حکومت نے ماہِ صیام میں مساجد میں

کووِڈ-19 کی وبا کے پیش نظر سحر اور افطار پر پابندی عاید کردی ہے۔

سعودی عرب میں روایتی طور پر مساجد میں افطار اور سحری کے لئے

لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے خصوصاً افطاری کے اوقات میں سینکڑوں افراد افطار

کے لئے مساجد کا رخ کرتے ہیں

مگر سعودی گورنمنٹ کی جانب سے کورونا وائرس کے پیش نظر ماہ صیام میں مساجد کے

اندر یا باہر سحر و افطار کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی یے

دوسری جانب مساجد میں نماز تراویح کے حوالے سے ابھی فیصلہ ہونا باقی یے کہ

آیا مساجد میں نماز تراویح کی نماز ہوگی یا نہیں گزشتہ برس وبا کی وجہ سے

سعودی مفتی اعظم کی جانب سے نماز تراویح گھر پر ادا کرنے کا کہا گیا تھا


سعودی عرب میں ایک کار ریس کے دوران مشہور جرمن ڈرائیور

کی گاڑی الٹ گئی
کلاڈیا ہورجین کی گاڑی ایک موڑ کاٹتے ہوئے کئی قلابازیاں کھانے کے بعد الٹ گئی

خوش قسمتی سے

انچاس سالہ جرمن ڈرائیور حادثے میں محفوظ رہا۔

%d bloggers like this: