اپریل 27, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

فوک موسیقی کی ایک اور دلنشیں آواز خاموش ہو گئی

شوکت علی کو مالک نے آواز کا ایسا جادو عطا کیا تھا کہ زندگی میں جو گایا اسے امر کر دیا

فوک موسیقی کی ایک اور دلنشیں آواز خاموش ہو گئی

پنجابی گیتوں سے مداحوں کے دل جیتنے اور اپنے ملی نغموں سے قوم کا لہو گرمانے والے لیجنڈ گلوکار شوکت علی ہم میں نہیں رہے

فوک گلوکار کی زندگی بارے جانتے ہیں

صوفیانہ کلام ہو،، غزل گائیکی،، ملی نغمے یا لوک گیت،، شوکت علی کو مالک نے آواز کا ایسا جادو عطا کیا تھا کہ زندگی میں جو گایا اسے امر کر دیا

فوک گائیکی کا رانجھا کہلائے جانے والے شوکت علی انیس سو چوالیس میں میں پیدا ہوئے

انیس سو ساٹھ کی دہائی میں شوکت علی نے فنی سفر کا آغاز کیا

انہیں فلم ”ماں کے آنسو‘ میں پہلی مرتبہ گانے کا موقع ملا جبکہ بطور گلوکار ان کی دوسری فلم ”تیس ما خان“ تھی
فلم کا گیت۔۔پگڑی اتار چھورا

شوکت علی نے انیس سو پینسٹھ اور اکہتر کی جنگ میں جو ترانے گائے انہوں نے اہلیاں وطن کا خوب لہو گرمایا
جاگ اٹھا ہے سارا وطن

شوکت علی نے فوک گائیکی کے ساتھ صوفیانہ کلام پڑھا اور غزلیں بھی گائیں جو موسیقی کے قدردانوں میں بہت مقبول ہوئیں
جب بہار آئی میں صحرا کی طرف چل نکلا

عظیم گلوکار کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اور وائس آف پنجاب کے ایوارڈ سے نوازا گیا،، مدھر آواز سے مداحوں کے کانوں رس گھولنے والے شوکت علی دنیا میں نہیں رہے، تاہم ان کی آواز ہمیشہ گونجتی رہے گی

%d bloggers like this: