اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ملتان کی خبریں

ملتان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے

ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے لین دین کی ادائیگی کے لیے بوگس چیک دینے والے ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 5 مارچ تک ملتوی کرنے

کا حکم دیا ہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم اسرار احمد نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس کے خلاف تھانہ کینٹ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 776 درج کیا گیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ

مدعی نے کاروباری تعلقات کی بنیاد پر ملزم کو لاکھوں روپے کا سامان دیا اور بدلے میں چیک بھی وصول کیا

جب مدعی نے چیک بنک میں جمع کرایا تو وہ ڈس آنر کردیا گیا تھا جس پر پولیس اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانا چاہتی ہے

جبکہ وہ بے قصور ہے اور مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے شہری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر

سماعت وکلاء بحث کے لئے 6 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم ساجد وغیرہ نے درخواست ضمانت قبل

از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ الپہ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 724 درج کیا تھا

جس میں الزام عائد کیا کہ ملزم نے معمولی تنازع کی وجہ سے دشمنی بنا لی ہے اور اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے

جبکہ اس طرح سے ہراساں کرنا غیر قانونی اقدام ہے اس لیے مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے

جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے معمولی رنجش پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر نوٹس جاری کرتے ہوئے

سماعت 11 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ فاضل عدالت میں ملزم غلام مرتضیٰ نے ضمانت کی درخواست قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے

موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ کینٹ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 917 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ

ملزم نے معمولی تنازعہ کی بنیاد پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا تاہم ملزم نے گرفتاری کے ڈر سے ضمانت دائر کی اور کہا کہ

وہ بے قصور ہے مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے اقدام قتل کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 9 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔

قبل ازیں عدالت نے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا تھا۔

فاضل عدالت میں ملزم محمد اجمل نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ الپہ نے رواں سال شہری کی درخواست پر مقدمہ 127 درج کیا جس میں الزام عائد کیا کہ

ملزم نے اسے روکا اور کہا کہ تمھیں مقدمہ بازی کا مزہ چکھاتا ہوں اور حملہ کردیا جس سے مدعی زخمی ہوگیا

تو ملزم کے خلاف پولیس نے اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا اب پولیس اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانے کے درپے ہے

جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے امانت میں خیانت کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 6 مارچ تک ملتوی کرنے کا

حکم دیا ہے۔ فاضل عدالت میں ملزم رضا خان نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس کے خلاف پولیس تھانہ ایف آئی اے نے گزشتہ برس مقدمہ نمبر 336 درج کیا تھا جس میں الزام عائد کیا کہ ملزم نے بطور امانت رکھوائی ہوئی

نقدی رقم اور قیمتی سامان میں خیانت کی ہے اور واپس کرنے سے انکاری ہے جس پر پولیس نے مقدمہ درج کیا

اور اسے گرفتار کرنا چاہتی ہے جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے واپڈا کی مین لائن میں ڈائریکٹ تار لگا کر بجلی چوری کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت 50 ہزار کے ضمانتی

مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے سماعت 3 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ فاضل عدالت میں ملزم اسلم نے درخواست ضمانت قبل

از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ قادرپورراں نے رواں سال بجلی چوری کرنے کا مقدمہ نمبر 35 درج کیا

جبکہ وہ بے قصور ہے لیکن پولیس اسے گرفتار کرنے کے درپے ہے اس لیے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بھاری مقدار میں شراب برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت وکلاء دلائل کے بعد خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔

فاضل عدالت میں ملزم قاسم نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس کے خلاف پولیس تھانہ بدھلہ سنت نے رواں سال مقدمہ نمبر 43 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم سے 34 لیٹر دیسی شراب برآمد ہوئی تھی۔

ملزم کو مشکوک جان کر روکا لیکن ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا

جبکہ مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بجلی چوری کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو اقبال جرم پر پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔

فاضل عدالت میں پولیس تھانہ بدھلہ سنت کے مطابق ملزم لیاقت علی کے خلاف گزشتہ سال مقدمہ نمبر 11 درج کیا گیا تھا

جس نے بجلی کی مین لائن سے بجلی چوری کرنا تسلیم کیا ہے ملزم نے قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچایا ہے

تاہم عدالت نے ملزم کو اعتراف جرم کے بیان پر پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو تمام گواہوں اور ثبوتوں کی روشنی میں جرم ثابت ہونے

پر ایک سال قید اور 7 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی ہے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ بستی ملوک کے

مطابق ملزم افضل کے خلاف 29 اگست کو ایک کلو تین سو گرام منشیات برآمد ہونے کا مقدمہ 595/2019 درج کیا گیا تھا۔

ملزم کے خلاف مخبر نے اطلاع دی تھی جس کے قبضے سے منشیات برآمد ہوئی تاہم عدالت نے ملزم کو قید اور جرمانہ کی سزا، سنائی ہے

اگر ملزم جرمانہ ادا نہیں کرے گا تو اسے مزید 3 ماہ جیل میں قید رکھا جائے گا۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کی ضمانت وکلاء دلائل کے بعد منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا

حکم دیا ہے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم ندیم نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس کے خلاف پولیس تھانہ قطب پور نے رواں سال مقدمہ نمبر 190 درج کیا جس میں موقف اختیار کیا کہ

ملزم سے دوران چیکنگ ایک کلو 450 گرام منشیات برآمد ہوئی تھی پولیس نے اسے گرفتار کیا اور عدالتی حکم پر جیل بھجوا دیا وہ بے

گناہ جیل میں قید ہے جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت نے وکلاء دلائل کے بعد ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو اقبالی بیان پر ایک سال پروبیشن پر رہنے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

اس سزا سے ملزم کو سدھرنے کا نادر موقع دیا گیا ہے تاکہ وہ جیل میں پیشہ ورانہ ملزمان کے ساتھ رہنے کی بجائے اپنی زندگی کو معمول پر لائے

اور آئندہ ایسے جرم سے باز رہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ بدھلہ سنت کے مطابق ملزم محمد اقبال کے خلاف گزشتہ سال مقدمہ

نمبر 123 درج کیا گیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم کو مشکوک جان کر تلاشی لی گئی جس کے قبضے سے 140 گرام منشیات برآمد ہوئی تھی۔

تاہم ملزم کے اعتراف جرم پر اسے پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دے دیا گیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے مرضی کی شادی کرنیوالی لڑکی کو ہراساں و پریشان کرنے سے متعلق درخواست پر ایس ایچ او تھانہ سیتل ماڑی کو ہراساں کرنے

سے باز رہنے کا حکم دیا ہے۔فاضل عدالت میں خاتون شازیہ بی بی نے ہراسمنٹ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس نے اپنی مرضی سے چند روز قبل پسند کی شادی کرلی تھی چونکہ والدین اسکی شادی کسی عمر رسیدہ شخص سے کرنا چاہتے تھے

اب شادی کرنے پر قریبی رشتے دار جان دشمن بن گئے ہیں اور طلاق نہ لینے پر شدید نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

جو کہ بلکل غیر قانونی اقدام ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو مذکورہ افراد کے ایماء پر ہراساں کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں پیپلز لائرز فورم کے حمایت یافتہ امیدوار کی بجائے دوسرے امیدوار کو سپورٹ کرنے کا معاملہ،

پی ایل ایف جنوبی پنجاب کے صدر و سینئر قانون دان غیاث الحق شیخ نے ہائیکورٹ بار کی پی ایل ایف باڈی کو تحلیل کردیا

جبکہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر بھی جنرل سیکرٹری کی نشست پر الیکشن کو مبینہ طور پر دھاندلی زدہ قرار دیا جاتا رہا۔

تفصیل کے مطابق 27 فروری کو ہائیکورٹ بار کے سالانہ انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں جنرل سیکرٹری کی نشست پر دو امیدواروں کے درمیان کانٹے دار

مقابلہ دیکھنے میں آیا۔ ووٹوں کا فرق کم ہونے کی وجہ سے بار بار ووٹوں کی گنتی کی گئی

اور ایڈووکیٹ سجاد حیدر میتلا 1664 ووٹ حاصل کرنے کے بعد کامیاب ٹھہرائے گئے

جبکہ مخالف ایڈووکیٹ صفدر حسین سرسانہ 1649 ووٹ لیکر الیکشن کی دوڑ میں دوسرے نمبر پر رہے جو کہ

پی ایل ایف کے متفقہ امیدوار تھے اسی وجہ سے پی ایل ایف جنوبی پنجاب کے صدر غیاث الحق شیخ نے ہائیکورٹ بار کی پی ایل ایف باڈی تحلیل کردی ہے۔

یاد رہے کہ الیکشن بورڈ نے 27 فروری کی شب ساڑھے 9 بجے رزلٹ جاری کرتے ہوئے ن لیگ کے حمایت یافتہ سجاد حیدر میتلا کو کامیاب ٹھہرایا تھا

جس پر احاطہ عدالت میں وکلا ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور دھکم پیل شروع کردی ایک وکیل نے ایک کرسی توڑ کر حملہ کرنے کی کوشش کی

جسے دیگر وکلاء نے ناکام بنادیا تھا۔ بعدازاں کامیاب امیدوار اور سپورٹران جشن مناتے ہوئے بار ہال پہنچے جہاں پہلے سے موجود پی ایل ایف کے

متفقہ امیدوار ملک صفدر حسین سرسانہ اپنے حامیوں اور پی ایل ایف جنوبی پنجاب کے صدر غیاث الحق شیخ کے ہمراہ موجود تھے

جنہوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم کامیاب ٹھہرائے گئے امیدوار کو جنرل سیکرٹری روم میں گھسنے نہیں دیں گے جس پر کامیاب امیدوار کے ساتھ موجود سینئر قانون دان و ممبر پاکستان بار

کونسل مرزا عزیز اکبر بیگ نے انہیں جھاڑ پلاتے ہوئے جانے کا کہا جس پر وہ وہاں سے چلے گئے۔

غیاث الحق شیخ نے کہا ہے کہ پی ایل ایف جنوبی پنجاب نے ملک صفدر سرسانہ جو کہ نائب صدر پی ایل ایف جنوبی پنجاب ہیں کو امیدوار جنرل سیکرٹری

ہائی کورٹ بار سال 2021،22 نامزد کیا جس میں پی ایل ایف کے چند ممبران نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی اور فیصلے کو نظر انداز کرتے ہوئے

مخالف امیدوار برائے جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار کی کھلم کھلا سپورٹ کی لہذا پی ایل ایف ہائی کورٹ بار ملتان کو فوری طور پر تحلیل کیا جاتا ہے

اور اسی طرح ملک انوار الحق لابر ایڈووکیٹ ڈویژنل صدر پی ایل ایف کو فوری طور پر معطل کرکے ایڈیشنل چارج سینئر نائب صدر پی ایل ایف ملتان ڈویژن نوید احمد بٹ ایڈووکیٹ کے حوالے کیا جاتا ہے۔

اس ضمن میں ملک انوار الحق لابر ایڈووکیٹ کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ انہوں نے پارٹی کے نظم و ضبط کی کیونکر خلاف ورزی کی

اور 14 روز میں سینئر نائب صدر پی ایل ایف جنوبی پنجاب خواجہ نور مصطفے ایڈووکیٹ کو جواب ارسال کریں۔ بصورت دیگر یکطرفہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔نوٹس کی کاپی پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے

صدر مخدوم سید احمد محمود کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز بھی سوشل میڈیا پر الیکشن کو مبینہ طور پر دھاندلی زدہ قرار دیا گیا اور ووٹوں کی بار بار گنتی میں ردو بدل کا موضوع زیر بحث رہا۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس فاروق حیدر نے ایس ایچ او تھانہ چہلیک بشیر ہراج کی جانب سے اغواء کے مقدمہ کی ایف آئی آر پیش کرنے

پر درخواست نمٹا دی اس موقع پر پٹشنر نے مغوی کی بازیابی اور ملزمان کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی پر درخواست واپس لے لی تھی۔

قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹیشنر احمد فصیح الدین نے اپنے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

ذیشان گیلانی، احسن یزدانی، ساجد نواز کھوکھر سابق چیئرمین یونین کونس اور عالمگیر وغیرہ سمیت آٹھ افراد نے فصیح الدین پراپرٹی ڈیلر کو اراضی کے سودے کے لیے گیارہ فروری کو بلایا مگر

وہ اس روز سے گھر واپس نہیں آیا پولیس نے اغواء کا مقدمہ درج نہیں کیا اور اس کی بازیابی میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے

گزشتہ سماعت پر عدالت عالیہ میں موجود ایس ایچ او تھانہ چہلیک بشیر ہراج نے عدالت سے مہلت کی استدعا کی جو منظور کرلی گئی تھی تاہم گزشتہ روز مقدمہ کے اندراج پر درخواست نمٹا دی گئی ہے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس فاروق حیدر نے ادویات کی کمپنی کے ڈسٹربیوٹر کو بوگس چیک دینے کے معاملے پر سماعت کی۔

فرم کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے حکم کے خلاف فرم نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت عالیہ نے درخواست پر سماعت 16 مارچ مقرر کر دی ہے۔ اس موقع پر نجی فرم نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ڈسٹریبیوٹر کے ساتھ معاملات طے کرلیں ںے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں لاہور کی نجی فرم کے مالک دائم خانزادہ نے

درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے ڈی جی خان میں محمدسلمان نامی شخص کو اپنی فرم کی ڈسٹری بیوشن دے رکھی تھی

جو واپس لینے پر سیٹلمنٹ کی ڈیڑھ کروڑ کی رقم ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا انہوں نے اسے چیک جاری کیے جو مقررہ تاریخ پر ڈس آنر ہوئے جس پر فریق مخالف محمد سلمان نے سیشن کورٹ کے ذریعے تھانہ سول لائن ڈیرہ غازی خان کو

مقدمہ کا اندراج کرنے کا حکم دلوایا سیشن کورٹ ڈی جی خان کے اس حکم کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا گیا ہے

عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ پولیس کو مقدمہ درج کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا جائے ۔

اس موقع پر محمد سلمان کی جانب سے ایڈووکیٹ محمد عامر خان بھٹہ عدالت میں پیش ہوئے۔ پٹشنر دائم خانزادہ نے فریق مخالف کے

ساتھ معاملات طے کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کی جو منظور کرلی گئی۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس فاروق حیدر نے دوسری بیوی کے قتل کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت 16 مارچ تک

ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔قبل ازیں عدالت عالیہ میں ملزم اجمل نے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے

ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ روہیلانوالی مظفرگڑھ نے سسر کی درخواست پر دوسری بیوی عائشہ بی بی کو قتل کرنے کا

مقدمہ 20 ستمبر 2020 کو درج کیا جس پر سیشن کورٹ میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی

لیکن سیشن عدالت نے ضمانت خارج کردی اب پولیس اسے گرفتار کرنا چاہتی اس لیے عدالت عالیہ سے رجوع کیا گیاہے وہ بے

قصور ہے مقدمہ ذاتی عناد پر مبنی ہے۔ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔

گزشتہ روز وکیل نے وکالت نامہ جمع کرادیا ملزم کو عدالت نے ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے اور ہر سماعت پر عدالت پیش ہونے کی ہدایت بھی کررکھی ہے۔


ملتان

لو میرج کرنے خاتون کو مبینہ طور پر پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کا معاملہ، خاتون نے اعلیٰ حکام سے تحفظ کا مطالبہ کردیا۔

تفصیل کے مطابق پسند کی شادی کرنیوالی خاتون اقراء منظور نے ضلع کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی مرضی سے 21 فروری کو عمر فاروق سے شادی کرلی۔

اس معاملے میں اسکی والدہ پروین اختر نے پوری حمایت کی تھی چونکہ اسکے بھائی شیراز، شہزاد، محمد ناظم اور بھابھی بلقیس اسکا نکاح بڑی عمر کے بد معاش شخص سے کرانے چاہتے تھے

وہ عاقلہ بالغہ ہے اور پولیس کو اسکی نجی زندگی میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں اس لئے پولیس کو بھائیوں کے ایماء پر ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

اس بارے سیشن کورٹ میں بھی ہراسمنٹ کی درخواست دائر کررکھی ہے۔ ارباب اختیار سے مطالبہ ہے کہ انہیں غیر قانونی کاروائیوں سے بچایا جائے۔


ملتان
ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے انتخابات کے بعد انتقال اقتدار کی تقریب منعقد ہوئی اس موقع پر سابق صدرطاہر محمود چوہدری نے نو

منتخب صدر سید ریاض الحسن گیلانی،سابق جنرل سیکرٹری سجاد حیدر سپرا نے نو منتخب جنرل سیکرٹری سجاد حیدر میتلا،سابق نائب صدر طاہر علی قریشی نے

نو منتخب نائب صدر محمد شہزاد حسین جعفری،سابق لائبریری سیکرٹری فرزانہ کوثر نے نو منتخب لائبریری سیکرٹری نوشین خان بلوچ اور سابق فنانس

سیکرٹری چوہدری احسان گل نے نو منتخب فنانس سیکرٹری محمد نواز نول کو چارج دیا اور ان کو ان کے دفاتر میں بٹھایا

اس موقع پر نو منتخب صدر سید ریاض الحسن گیلانی اور جنرل سیکرٹری سجاد حیدر میتلا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ

بار اور وکلاءکو درپیش مسائل کے حل اور ان کی عزت و تکریم میں اضافہ کے لئے جو بھی قدم اٹھانا پڑا اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے

انشا اللہ ءموجودہ سال بارکی تاریخ کا یادگار سال ہوگا اور سینیئرز کی راہنمائی میں وکلاءکے لئے دن رات کاوش کریں گے بار کے اثاثوں اور فنڈ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہو گی۔


ملتان

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان آج ملتان میں مصروف دن گزاریں گے۔

چیف جسٹس کی آمد کے موقع پر سیکورٹی کے کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

وہ مختصر دورہ کے دوران مختلف وکلاء وفود سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔


ملتان

سیشن کورٹ ملتان کی حالیہ بھرتیوں میں نائب قاصد کے بعد مالی کی بھرتی کو بھی چیلنج کردیا گیا۔

عدالت عالیہ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس چوہدری محمد اقبال نے درخواست پر سیشن جج سمیت دیگر حکام سے 15 مارچ کو جواب طلب کر لیا ہے۔

قبل ازیں عدالت عالیہ میں پیٹشنر محمد بن یامین نے کونسل سید مزمل حسن بخاری کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ

اس نے سیشن کورٹ میں مالی کی آسامی پر درخواست گزاری وہ ایک تجربے کار مالی ہے

اور پی ایچ اے میں 9 سال سے کام کررہا ہے، لیکن شارٹ لسٹ کیے جانے والے متعدد امیدوار ایسے ہیں جن کے کاغذات مکمل نہیں اور

نہ ہی وہ معیار پر پورا اترتے ہیں مگر انہیں سفارش پر سلیکٹ کرلیا گیا جو انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس جواد حسن نے واسا کی زمین کو لیز پر حاصل کرنے والی کمپنی کو بے دخل کرنے کے خلاف درخواست پر

ایم ڈی اے کو نیلامی سے روکتے ہوئے اٹھ مارچ کو پیراوئز کمنٹس طلب کرلیے ہیں۔واسا نے اج جواب دینا تھ مگر ان کے وکیل نے

مہلت طلب کر لی قبل ازیں عدالت عالیہ میں ایم سی آر پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی نے کونسلز اسامہ ملک اور شمیر عبید کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے

موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے گلگشت میں موجود واسا کی چار کنال اراضی بیس سال قبل لیز پر حاصل کی تھی

جس پر انہوں نے انٹرنیشنل فوڈ چینز بنا رکھی ہیں وہ سیکورٹی اینڈ ایکسچینج آف پاکستان سے رجسٹرڈ شدہ ہیں وہ ملک میں کاروبار کو پھیلانا چاہتے ہیں لیکن واسا حکام نے لیز کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے

گزشتہ سال آپریشن کے ذریعے کنٹریکٹ ختم کر دیا جبکہ اس کی مدت 20 سال کی تھی اور دس سال کی توسیع بھی دی جانی تھی لیکن اس سب کے باوجود 1999 میں ملنے والا کنٹریکٹ 2020 میں ختم کردیا گیا

اگر مدت 20 سال تھی تو کنٹریکٹ 2018 میں ختم ہونا چاہیے تھا چونکہ یہ جگہ کنٹریکٹ کے بعد 2002 میں قبضہ میں آئی تھی اس لیے

اسے 2020 تک توسیع دی گئی اس بارے میں سول ص سیشن عدالت سے بھی رجوع کر رکھا ہے جس نے ایم ڈی اے حکام کو زمین کی نیلامی کرنے سے روک دیا تھا تاہم ایم ڈی اے نے 11 فروری کو نیلامی کا نوٹس جاری کردیا ہے

جو کہ سراسر خلاف قانون و آئین ہے جس سے پٹشنر کا حق سلب ہورہا ہے۔ ان احکامات پر عمل درآمد کرنے کے لئے عدالت عالیہ سے رجوع کیا گیا ہے جس پر عدالت عالیہ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے

یکم مارچ کو پیراوائز کمنٹس طلب کر لیے ہیں اور ایم ڈی اے کو جائیداد کی نیلامی سے بھی روک دیا ہے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل اظہر سلیم کملانہ نے عدالت کی معاونت کی جبکہ ایم ڈی اے کے لیگل ایڈوائزر بلال امین اور

سپیشل پراسیکیوٹر محمد اکرم راؤ عدالتی کال پر پیش ہوئے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے معمولی رنجش پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 8 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔

فاضل عدالت میں ملزم قیصر وغیرہ نے ضمانت کی درخواست قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ قادرپورراں نے رواں سال مقدمہ نمبر 85 درج کیا

جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم نے معمولی تنازعہ کی بنیاد پر شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا تاہم ملزم نے

گرفتاری کے ڈر سے ضمانت دائر کی اور کہا کہ وہ بے قصور ہے

مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے چرس برآمد ہونے کے مقدمہ میں بار بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر ملزم کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے

پولیس کو جلد گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔قبل ازیں عدالت میں پولیس تھانہ کپ کے مطابق ملزم فرحان کے خلاف گزشتہ سال مقدمہ نمبر 8 درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے ملزم کو قابو کرکے 320 گرام چرس برآمد کی تھی ملزم نے ضمانت حاصل کی اور بار بار طلبی کے باوجود عدالت پیش نہیں ہوا۔

تاہم عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ جاری کرتے ہوئے اشتہاری قرار دے دیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو اقبالی بیان پر ایک سال پروبیشن پر رہنے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

اس سزا سے ملزم کو سدھرنے کا نادر موقع دیا گیا ہے تاکہ وہ جیل میں پیشہ ورانہ ملزمان کے ساتھ رہنے کی بجائے اپنی زندگی کو معمول پر لائے

اور آئندہ ایسے جرم سے باز رہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ صدر کے مطابق ملزم عبدالحمید کے خلاف گزشتہ سال مقدمہ نمبر 347 درج کیا گیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ

ملزم کو مشکوک جان کر تلاشی لی گئی جس کے قبضے سے تھوڑی مقدار میں منشیات برآمد ہوئی تھی۔ تاہم ملزم کے اعتراف جرم پر اسے پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دے دیا گیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے مرضی کی شادی کرنیوالی لڑکی کو ہراساں و پریشان کرنے سے متعلق درخواست پر ایس ایچ او تھانہ مخدوم رشید کو

ہراساں کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا ہے۔فاضل عدالت میں خاتون پروین بی بی نے ہراسمنٹ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس نے اپنی مرضی سے چند روز قبل پسند کی شادی کرلی تھی چونکہ والدین اسکی شادی کسی عمر رسیدہ شخص سے کرنا چاہتے تھے

اب شادی کرنے پر قریبی رشتے دار جان دشمن بن گئے ہیں اور طلاق نہ لینے پر شدید نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

جو کہ بلکل غیر قانونی اقدام ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو مذکورہ افراد کے ایماءپر ہراساں کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات کے مقدمہ میں حکم عدولی پر بلاضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو 19 مارچ تک ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

قبل ازیں عدالت میں پولیس تھانہ بستی ملوک کے مطابق ملزم امتیاز کے خلاف گزشتہ برس مقدمہ نمبر 309 درج کیا گیا تھا

جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم کو مشکوک جان کر پولیس نے ناکے پر روکا جس نے پولیس سے نظریں چرا کر بھاگنے کی کوشش کی

لیکن پولیس نے ملزم کو قابو کیا جس کے قبضے سے چرس برآمد ہوئی تھی ملزم نے مقدمہ درج ہونے پر عدالت سے ضمانت حاصل کی تھی تاہم طلبی کے باوجود ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے شہری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے

لئے 8 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم اشرف نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے

موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ پرانی کوتوالی نے رواں سال مقدمہ نمبر 32 درج کیا تھا

جس میں الزام عائد کیا کہ ملزم نے معمولی تنازع کی وجہ سے دشمنی بنا لی ہے اور اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے

جبکہ اس طرح سے ہراساں کرنا غیر قانونی اقدام ہے اس لیے مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے

جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے اقدام قتل کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کی ضمانت وکلاء بحث کے لئے آج تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔

فاضل عدالت میں ملزم اللّٰہ وسایا نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس کے خلاف پولیس تھانہ بستی ملوک نے گزشتہ سال شہری کی درخواست پر مقدمہ 445 درج کیا جس میں الزام عائد کیا کہ

ملزم نے اسے روکا اور کہا کہ تمھیں مقدمہ بازی کا مزہ چکھاتا ہوں اور حملہ کردیا جس سے مدعی زخمی ہوگیا

تو ملزم کے خلاف پولیس نے اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا اب پولیس اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانے کے درپے ہے

جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کی ضمانت وکلاء دلائل کے بعد منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزمان رشید نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس کے خلاف پولیس تھانہ مظفرآباد نے رواں سال مقدمہ نمبر 220 درج کیا جس میں موقف اختیار کیا کہ

ملزم سے دوران چیکنگ 534 گرام منشیات برآمد ہوئی تھی پولیس نے اسے گرفتار کیا اور عدالتی حکم پر جیل بھجوا دیا

وہ بے گناہ جیل میں قید ہے جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت نے وکلاء دلائل کے بعد ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بجلی چوری کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو اقبال جرم پر پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔

فاضل عدالت میں پولیس تھانہ الپہ کے مطابق ملزم معظم علی کے خلاف دو سال قبل مقدمہ نمبر 740 درج کیا گیا تھا

جس نے بجلی کی مین لائن سے بجلی چوری کرنا تسلیم کیا ہے ملزم نے قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچایا ہے

تاہم عدالت نے ملزم کو اعتراف جرم کے بیان پر پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے لاکھوں روپے کا فراڈ کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت وکلاء بحث کے لیے 8 مارچ تک

ملتوی کردی ہے۔ فاضل عدالت میں ملزم امج علی نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس کے خلاف پولیس تھانہ چہلیک نے دو سال قبل مقدمہ نمبر 25 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم نے مدعی کے ساتھ لاکھوں روپے کا فراڈ کیا اور رقم واپس کرنے سے انکاری ہے

جس پر پولیس نے مقدمہ درج کیا اور اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانا چاہتی ہے جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے

اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے جج مسٹر جسٹس جواد حسن نے موسم بہار میں ملتان موٹروے اور شہر میں شجر کاری کا حکم دیتے ہوئے

ڈی جی ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈی جی پی ایچ اے ملتان سے 8 مارچ کو تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر بتایا جائے کہ عدالتی حکم کی تعمیل میں شجر کاری کیلئے کیا روڈ میپ بنایا گیا ہے۔

قبل ازیں عدالت عالیہ میں شہری محمد طاہر جمال نے درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ

عدالت کے حکم پر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پیری اربن جنگلات کی کی پالیسی بنائی گئی،آئین اور قانون اور اسلامی تعلیمات کے مطابق

صاف پانی اور ہوا ہر شہری کا بنیادی حق ہے،تحریری حکم میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی شہر سے محلقہ علاقوں میں شجرکاری کی پالیسی پر

عملدرآمد کرنا خوش آئند ہے،شہروں کے علاوہ ملحقہ علاقوں کیلئے شہری یونٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد شیر دل مرحوم نے بنائے تھے،

عدالت خالد شیر دل مرحوم کی کوششوں اور خدمات کو سراہتی ہے، 2019ء میں سفیدے کے درخت لگانے سے روکتے ہوئے

پنجاب حکومت کو شجرکاری کیلئے مخصوص ہدایات بھی جاری ہوچکیں، شہری علاقوں میں جنگلات کے فروغ اور شجرکاری کیلئے 14 رہنماء اصول

وضع کئے گئے، تعلیمی اداروں، ہسپتالوں، سرکاری کارپارکنگز میں خالی جگہوں، ہاؤسنگ سکیموں میں بھی شجرکاری کیلئے

جامع پالیسی مرتب کرنے کا حکم دیا تھا، رہنماء اصولوں میں درخت کاٹنے یا درختوں کو نقصان پہنچانے پر بھاری جرمانے بھی عائد کرنے

بارے قانون سازی اور تمام متعلقہ اداروں کو سالانہ شجرکاری کی تفصیلی رپورٹس بھی تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس جواد حسن نے جامعہ زکریا کی جانب سے ایل ایل بی پارٹ ون کا رزلٹ جاری نہ کرنے کے

خلاف درخواست پر فوری طور پر نتیجہ جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالتی حکم سنتے ہی جنوبی پنجاب کے ہزاروں طلباء میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے

جو ایک سال سے رزلٹ کے انتظار میں تھے۔قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹیشنر ثمر اخلاص وغیرہ نے کونسل فلک شیر وٹو کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

انہوں نے جنوری 2020 میں ایل ایل بی پارٹ ون کا امتحان دیا یہ امتحان مئی 2019 میں منعقد ہونا تھے تاہم جامعہ زکریہ نے یہ امتحان 7 ماہ بعد منعقد کرایا

جس کا رزلٹ 13 ماہ گزرنے کے باوجود جاری نہیں کیا گیا اسی وجہ سے لگ بھگ چودہ ہزار امیدواروں کا تعلیمی سال ضائع ہوا ہے

جامعہ زکریا نے بہانہ بنایا کہ انہوں نے لاء کالجز کے خلاف بوگس فیس چالان اور فارم جمع کرانے کے خلاف ایک انکوائری شروع کر رکھی ہے

جس پر انہوں نے نومبر 2020 میں رزلٹ روکتے ہوئے انکوائری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ جامعہ زکریا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ

یونیورسٹی نے کالجز کے خلاف انکوائری رپورٹ سینڈیکیٹ کے روبرو پیش کرنی ہے جس کے بعد رزلٹ جاری کیا جائے گا

تاہم عدالت عالیہ نے انکوائری جاری رکھنے اور رزلٹ فوری طور پر اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے ججز مسٹر جسٹس انوار الحق پنوں اور مسٹر جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سابق ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی

شیر علی گورچانی کی نیب کے خلاف درخواست پر سٹے جاری کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر راجن پور کو جائیداد نیلامی سے روک دیا ہے

اور کیس کی سماعت 10 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس موقع پر سابق ڈپٹی اسپیکر عدالت عالیہ میں پیش نہیں ہوئے۔

یاد رہے کہ نیب حکام نے شیر علی گورچانی، انکی اہلیہ روپ علی گورچانی، والد سردار پرویز اقبال گورچانی اور بھائیوں کے خلاف آمدن سے

زائد اثاثہ جات بنانے سے متعلق ریفرنس بنا رکھا ہے جس پر احتساب عدالت ملتان نے پٹشنر شیر علی گورچانی اور انکی بیوی روپ علی کے

علاوہ والد اور بھائیوں کی جائیدادیں ضبط کرنے سے نیب کو روک دیا تھا تاہم نیب لاہور نے انکی بیوی کے نام لاہور کے رہائشی مکان کی ضبطگی

کنفرم کردی تھی جبکہ شیر علی گورچانی کا جام پور میں قائم میر بس اسٹینڈ جو نجی کمپنی کے استعمال میں ہے اسے نیلام کیے جانے کی کاروائی شروع کی

جو 8 مارچ کو ہونا تھی۔ نیب کو روکنے کے لئے درخواست دائر کی گئی جس پر شیر علی گورچانی کی جانب سے سینئر قانون دان رانا آصف سعید اور نعیم خان

عدالت عالیہ میں پیش ہوئے تھے۔نیب حکام کے مطابق سابق ڈپٹی سپیکر شیر علی گورچانی کے موجودہ اثاثے ان کی آمدن سے کہیں زیادہ ہیں

اور وہ اس کا جواز پیش کرنے میں ناکام ہیں جبکہ ملزم کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ان کا تعلق اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن سے ہے

ان کے خلاف انتقامی کاروائی کی جا رہی ہے۔ جبکہ انکی اہلیہ کا اپنا ذریعہ آمدن ہے اس لیے نیب کو جائیدادیں ضبط کرنے سے روکا جائے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے ججز مسٹر جسٹس انوار الحق پنوں اور مسٹر جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے پنجاب کانسٹیبلری کیس

میں مبینہ طور پر ایک ارب 91 کروڑ 33 لاکھ روپے کی مبینہ کرپشن کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے مقدمہ میں گرفتار

سابق ایس ایس پی انویسٹیگیشن و کمانڈنٹ محمد باقر سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت 18 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس مقدمہ میں ایس ایس پی محمود الحسن،ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر کنور محمد خان اور ایس پی میاں عرفان اللّٰہ سمیت 81 ملزمان نامزد ہیں۔

نیب ملتان کے ریفرنس کے مطابق پنجاب کانسٹیبلری کیس میں مبینہ طور پر ایک ارب 91 کروڑ 33 لاکھ روپے کی کرپشن کرکے قومی خزانے کو ٹیکا لگانے

والوں میں ایس ایس پی محمود الحسن،ایس پی میاں عرفان اللّٰہ سینئر آڈیٹر مدثر دریشک، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر کنور محمد خان،

اکاؤنٹس آفیسر بھکر قمر محمد خان مگسی،سابق ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر ملتان باسط مقبول ہاشمی،

ڈیرہ غازی خان کے عارضی اکاؤنٹس آفیسر احمد بخش جسکانی سمیت دیگر شامل ہیں۔

ملزمان کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے افسران کے جعلی دستخط کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا تھا۔

پولیس افسران نے اکاؤنٹ افسروں اور اہلکاروں سے ملی بھگت کی، ملزمان نے جعلی بھرتیاں کرکے تنخواہیں اور جی پی فنڈ نکلوا کر ہڑپ کر لیا،

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے مقدمہ درج کیا اور ملزمان سے 63 لاکھ روپے کی ریکوری بھی کی،

مقدمہ اینٹی کرپشن سے نیب کو منتقل ہوا تھا نیب کی جانب سے پنجاب کانسٹیبلری کے ذریعے کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام لگا کر ریفرنس تیار کیا گیا،

سرکاری اراضی کی جعلی الاٹمنٹ میں بھی مبینہ طور پر خورد برد کی گئی، اراضی الاٹمنٹ میں خورد برد کرنے میں بہاولپور کے محمد بشیر،

نذیر احمد اور محمد شبیر بھی شامل ہیں۔ ملزمان نے مقدمہ میں ضمانت کے لئے درخواست دائر کی ہے۔


ملتان
ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے صدر سید ریاض الحسن گیلانی کی قیادت میںوفد نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان سے

ملاقات کی وفد میں جنرل سیکرٹری سجاد حیدر میتلا،نائب صدر شہزاد حسین جعفری، فنانس سیکرٹری محمد نواز نول،

لائبریری سیکرٹری نوشین خان بلوچ،صدر خانیوال بار راﺅ خالد محمود،حامد علی خان،ارسلان حیدر،ممبران ایگزیکٹیو سجاد حسین لپرا،

فیصل عزیز چوہدری،ظہور احمد چوہدری،ملک محمد یوسف،سید جنید ممتاز،مس شمیم اختر،صاعقہ بھٹی،معشوق حسین شاہ،احد گوندل،سید اکرام الحق،ثمینہ نگہت،صوبیہ چوہان شریک تھے ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ ملتان کی بارز اور وکلاءہمیشہ میری اولین ترجیح رہے ہیں

لیکن اجتماعی کام کے لئے مل کر اپنا اپنا کام انجام دینے کی ضرورت ہے جس کے لئے کام کی ترجیح اور تقسیم کر کے بھر پور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے

صدر سید ریاض الحسن گیلانی اور جنرل سیکرٹری سجاد حیدر میتلا نے کہا کہ ملتان بنچ میں کام کے پریشر کو دیکھتے ہوئے کم از کم 14ججز کا ہونا ضروری ہے

ججز کی تعداد کم ہونے کے با وجود ملتان بنچ کے ججز انتھک محنت سے انصاف کی فراہمی میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں

انہوں نے بار کی تقریب حلف وفاداری میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی دعوت دی ۔
سیاسی سماجی رہنما اقبال عاربی کے ہمراہ سابق وزیر اعلی پنجاب سردار دوست محمد خان کھوسہ نے ہائیکورٹ بار کے نومنتخب صدر ریاض الحسن گیلانی کو مبارک باد دی

اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کے منتخب ہونے کے بعد جنوبی پنجاب کی

آواز کو موثر انداز میں عوامی مسائل اور سائلین کےلئے بلند کی جائےگی تاکہ انصاف کی فراہمی جلد انہیں میسر ہو اس موقع پر وکلاحضرات بھی موجودتھے


ملتان ۔ سابق وزیراعلی پنجاب سردار دوست محمدخان کھوسہ نومنتخب صدر

ہائیکورٹ بارمخدوم ریاض الحسن گیلانی کومبارک باد دے رہے ہیں

سیاسی سماجی رہنماءاقبال عاربی سمیت دیگرہمراہ ہیں۔

%d bloggers like this: