اپریل 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مائیکروویو ہتھیار۔۔۔ اشفاق نمیر

چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ایل اے نے انڈیا اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں جاری فوجی کشیدگی کے دوران انڈین فوج کو کچھ بلند مقامات سے بے دخل کرنے کے لیے مائیکروویو ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا لیکن انڈین فوج نے اسے جھوٹی خبر قرار دیا تھا

اشفاق نمیر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مائیکروویو ہتھیار ایک ڈائریکٹ انرجی ہتھیار ہوتا ہے یہ مائیکرو ویو الیکٹرو یا مقناطیسی تابکاری کی ایک قسم ہوتی ہے ان کی ویو لینتھ 1 ملی میٹر سے لے کر 1 میٹر تک ہوتی ہے ان کی فریکوئنسی 300 میگا ہرٹز سے لے کر 300 گیگا ہرٹز کے درمیان ہوتی ہے ان کو ہائی ریڈیو فریکوئنسی بھی کہتے ہیں مائیکروویو ہتھیار اس طرح کام کرتے ہیں جس طرح ہمارے گھروں میں موجود مائیکروویو اوون کام کرتا ہے ان میں ایک مقناطیس ہوتا ہے جو مائیکروویو لہروں کو خارج کرتا ہے یہ لہریں جب کھانے یا کسی اور چیز میں سے گزرتی ہیں تو ان میں حرارت پیدا کرتی ہیں جس سے اس چیز کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے مائیکروویو ہتھیار بھی اس اصول پر کام کرتے ہیں ایسی جنگ جس میں توپ خانوں، گولیوں، یا ٹینکوں کا استعمال نہ کیا جاۓ اسے نان کانٹیکٹ وار فیئر کہتے ہیں اس قسم کی جنگ میں الٹراوائلٹ شعاعوں کا استعمال کیا جاتا ہے تاہم ابھی تک لیزر پر مبنی ہتھیار موجود ہیں جو فسادات پر قابو پانے جیسے معاملات میں استعمال بھی کیے جاتے ہیں لیکن بڑے پیمانے پر لیزر ہتھیاروں کا استعمال ابھی ممکن نہیں ہے

19ویں صدی کے آخر میں ڈی ڈبلیو پر تحقیق کا آغاز ہوا 1930 میں ریڈار کی دریافت کے ساتھ اس سمت میں کافی پیشرفت ہوئی سائنس دان اور انجینئر فریکوئنسی سپیکٹرم پر مسلسل کام کر رہے ہیں اور توانائی کی سطح کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں ڈائریکٹ انرجی کو کسی دور میں سائنس فکشن کے طور پر دیکھا جاتا تھا لیکن اب اس نے حقیقت کا روپ دھار لیا ہے تاہم ڈائریکٹ انرجی سپیکٹرم کے ہائی پاور مائیکروویو ٹیکنالوجی پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی ڈائریکٹ انرجی ہتھیار ایسے ہتھیار ہوتے ہیں جو فوکس انرجی سے اپنے ہدف کو ختم کرتے ہیں اس فوکس انرجی میں لیزر، مائیکروویو اور پارٹیکلز بیم شامل ہوتے ہیں اس ٹیکنالوجی میں شامل ہتھیار فوجیوں، میزائلوں اور آپٹیکل ڈیوائسز کو نشانہ بناتے ہیں ان ہتھیاروں کو خفیہ طریقے سے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ سپیکٹرم کے اوپر اور نیچے ریڈییشن چھپا ہوتا ہے جس سے آواز پیدا نہیں ہوتی لیزر یا مائیکروویو ہتھیار ڈرون یا میزائل کو بیکار بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں

چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ایل اے نے انڈیا اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں جاری فوجی کشیدگی کے دوران انڈین فوج کو کچھ بلند مقامات سے بے دخل کرنے کے لیے مائیکروویو ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا لیکن انڈین فوج نے اسے جھوٹی خبر قرار دیا تھا

%d bloggers like this: