زیادتی کے کیسز جلد نمٹانے کے لئے ٹائم فریم مقرر۔
متاثرہ خاتون کا سیمپل چوبیس گھنٹے میں ڈی این اے کے لئے بھیجا جائے گا۔
سندھ حکومت اور پولیس نے ایس او پیز تیار کرلئے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ شہر یار مہر نےزیادتی کے کیسز جلد نمٹانے کے لئے ایس او پیز عدالت میں پیش کردیئے۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرین کا فوری ڈی این اے حاصل اور رپورٹس مرتب کرنے کے لیے ہیڈ آف فرانزک کراچی یونیورسٹی کو مقرر کردیا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار سے کہا کہ
سندھ حکومت کی ایس او پیز پڑھ کر اپنی تجاویز شامل کی جائیں۔اگر ضروری محسوس ہوتو اپنی تجاویز بھی ایس او پیز میں شامل کی جائیں۔
زیادتی کے کیسز جلد نمٹانے کے لیے اقدامات بہت ضروری ہیں۔
درخواست گزار نے بتایا کہ دوہزار اٹھارہ سے جن ڈی این اے رپورٹس کے لیے رقم ادا نہیں کی گئی تھی
وہ جاری کردی گئی ہے۔ عدالت نے مزید سماعت بارہ نومبر تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد