انڈنیشیا میں کچرے کے بدلے انٹرنیٹ کا حصول
طالب علم آن لائن تعلیم کے لیے پلاسٹک کچرے سے وائے فائے حاصل کرنے لگے
عالمی وبا کے باعث مارچ سے گھروں میں بیٹھے غربت کے شکار لاکھوں طلبا کے لیے آن لائن تعلیم حاصل کرنا مشکل ہوگیا تھا
ایسے میں بچے پلاسٹک کا کچرا جمع کرکے وائے فائے اسٹیشن بنانے والے لنگ نامی شخص کو دیتے ہیں
جو کچرا بیچ کر طلبا کے چھوٹے گروپس کو انٹرنیٹ مہیا کرتے ہیں تاکہ وہ اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں
لنگ کے مطابق طلبا کو تجارت کے لیے ایک کلوگرام تک کا پلاسٹک کا کچرا جمع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ہفتے میں تین گھنٹے تک آن لائن پڑھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیے
ٹائی ٹینک ایک سو گیارہ برس بعد مزید پانچ زندگیاں لے گیا
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بچوں سے مشقت کیخلاف عالمی دن منایا جارہا ہے
سعودی عرب کی کل آبادی 3 کروڑ 21 لاکھ سے تجاوز کرگئی