مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے حوالے سے قومی ادارہ صحت کے زیر اہتمام سمپوزیم

موجود کووڈ -19 کی صورت حال کے پیش نظر اس سمپوزیم کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ اسلام اباد میں منعقد کیا گیا۔

قومی ادارہ براے صحت اور فلے منگ فنڈ گرانٹ برائے پاکستان کے زیر اہتمام "قومی سمپوزیم برائے اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس AMR کا انعقاد "

20 اگست 2020:
گزشتہ روز "قومی ادارہ برائے صحت نے فلے منگ فنڈ گرانٹ برائے پاکستان کے تعاون سے دو روزہ "قومی سمپوزیم برائے اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس AMR

کا انعقاد کیا۔ موجود کووڈ -19 کی صورت حال کے پیش نظر اس سمپوزیم کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ اسلام اباد میں منعقد کیا گیا۔

سمپوزیم کے انعقاد سے پاکستان مین انسانوں اور جانوروں اور ماحول پر اے ایم ار کی وجہ سے مرتب ہونے والے اثرات اور خطرات کا جائزہ لینے مین

بہت مدد حاصل ہوئ۔
اے ایم ار دنیا کو لاحق بڑے خطرات مین سے ایک ہے۔ یہ مائکروارگنزمز کے ایسے انداز میں تیار ھونے کی طرف اشارہ کرتا ہے

جو خاص قسم کے جراثیم کو مارنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جو ہمارےجسم میں بہت عرصے تک بے اثر رہتے ہیں۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت میجر جنرل عامر اکرام نے سمپوزیم سےخطاب کرتے ہوے کہا کہ

اینٹی بایوٹکس کوایک خاص انداز میں استعمال کرنےکی ضرورت ھے خاص طور پر ریزیسٹنس سوپر بگز کےنمودار ھونےسے بچاؤ کے لیے۔

اس سمپوزیم کےانعقاد سے سٹیک ہولڈرز کو ایک ایسا پلیٹ فارم میسر ایا ہے جس سے اینٹی مائیکروبیل کےانسانوں,

جانوروں اور صحت کے ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کی طرف نشاندہی کرنےکاموقع ملا ہے۔ اور یہئ ون ھلتھ اےپروچ (one health approach) ہے۔

ورلڈ ھیلتھ اسمبلی ریزولیوشن 2015 (WHA68.7) سے جڑے عزم کو لے کر پاکستان نے 2017 میں نیشنل اے ایم ار فریم ورک,

نیشنل ایکشن پلان, ور وسیع پیمانے پر نیشنل اے ایم ار سٹیرنگ کنٹرول کمیٹی کی تشکیل کی۔

اے ایم ار کی سنگینی کے پیش نظر, حکومت پاکستان نے NIH میں IPC اور AMR کے نیشنل پروگرام ک اغاز کے لیے مالی معاونت کا اعلان کیا ہے۔

اس سمپوزیم میں MoNHSR&C, MoHFS&R, MoCC کے نمائندوں کے علاوہ صحت سے متعلقہ ماہرین, لائیو سٹاک کے اداروں کے نمائندوں,

ماہرین تعلیم, بین لاقوامی تنظیموں, پرائیویٹ تنظیموں, ہسپتالوں کے نمائندوں , سیاسی تنظیموں اور بیوروکریٹس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پارلیمانی سیکریٹری براے صحت, ڈاکٹر نوشین حامد نے اس موقع پر شراکا سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ حکومت پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کے لئے

بیماریوں کے کنٹرول کے لئے گلوبل پروگرام کے تحت عالمی برادری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

اس موقع پر بین لاقوامی تنظیموں اور مقامی ماہرین کی شرکت قابل ستائش ہے۔

فلےمنگ فنڈ UKکی مدد سے حکومت پاکستان ملک میں AMR سٹریٹیجی کو لاگو کرنے میں پر عزم ہے۔

اس امداد کی بدولت پاکستان میں AMR کی نگرانی کے علاوہ انسانوں اور جانوروں میں استعدادکار کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ AMR کی نگرانی,

نیشنل ایکشن پلان میں سات نکاتی ایجنڈے میں شامل ہے, جس کے تحت انسانوں اور جانوروں کی لیبارٹریوں کی بہتری کے

ساتھ ساتھ اہلکاروں کی استعداد میں اضافے پر بھی توجہ دی جاے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ AMU اورAMC کے شعبے میں مختلف سروے کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گا ۔

%d bloggers like this: