اپریل 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عجاٸب گھروں کی عجب دنیا ؛ فقیر خانہ میوزیم لاہور

یہی پاکستان کا سب سے بڑا نجی میوزیم ''فقیر خانہ میوزیم'' ہے جو پچھلی 6 نسلوں سے اندرون لاہور کے فقیر خاندان کے زیر انتظام قائم ہے

محمد عظیم شاہ بخاری


پرانے لاہور کے بھاٹی دروازے کے اندر داخل ہوں تو کچھ آگے چل کر دائیں ہاتھ پر ایک پرانی حویلی ”فقیر خانہ” کے نام سے موجود ہے،

یہی پاکستان کا سب سے بڑا نجی میوزیم ”فقیر خانہ میوزیم” ہے

جو پچھلی 6 نسلوں سے اندرون لاہور کے فقیر خاندان کے زیر انتظام قائم ہے۔

اس عجائب گھر میں کم و بیش 30,000 تبرکات و نوادرات محفوظ ہیں۔

اس کے موجودہ ڈائریکٹر فقیر سیف الدین ہیں جو اس عجائب گھر کا انتظام بخوبی چلا رہے ہیں۔

ان کے مطابق فقیرخانہ عجائب گھر میں 7000 لگ بھگ نوادرات موجود ہیں

جو ایک خاندانی ورثہ کی طرح اولاد میں تقسیم ہوتے رہے ہیں۔

اس دوران اس میں سے کچھ انمول خزانہ ضائع بھی ہوا۔ جو کتابیں،

نوادرات اور تبرکات بچے انہیں فقیرخانہ میں جمع کر دیا گیا ہے۔

دو منزلہ خوبصورت عمارت پر مشتمل اس عجائب گھر کے نچلے مرکزی کمرے میں مختلف قسم کی تلواریں،

ڈھالیں، تیر کمان، پستول اور خنجر نمائش کے لیئے رکھے گئے ہیں

جبکہ یہی کمرہ فقیر سیف الدین کے بیٹھنے اور تحقیق کے لیئے بھی استعمال ہوتا ہے۔

اوپرکے مرکزی کمرے میں رکھی گئی نایاب اشیاء میں بدھا کا مجسمہ، خطاطی کے نمونے

،

چھوٹی تصاویر، قالین کا وہ ٹکڑا جس میں ایک چہرہ نظر آتا ہے، پیتل کے مجسمے،

لکڑی کا خوبصورت فرنیچر اور قیمتی گلدان شامل ہیں۔

یہاں سے ایک گیلری نکلتی ہے جہاں لکڑی کے خانوں میں چینی پورسلین کے خوبصورت ظروف اور گندھارا تہزیب کے نمونے رکھے گئے ہیں۔

یہاں سے ایک اور کمرہ نکلتا ہے جہاں مختلف الماریوں میں کئی قسم کی نادر اشیاء کو محفوظ کیا گیا ہے۔

فقیر سید نور الدین نے مہاراجا رنجیت سنگھ کے دور میں پینٹنگز کی ایک نمائش کروائی تھی،

جس میں لکھنؤ، کانگڑہ اور جموں و کشمیر کے علاقہ سے بیشمار مصوروں کی پینٹنگز لائی گئیں۔ آج بھی کئی پینٹنگز انہی سے منسوب ہیں۔

اس کے علاوہ کتابیں اور پورسلین کے بنے ظروف بہت اہم شاہکار ہیں۔

گندھارا تہذیب کے نوادرات میں تاریخی سکے بھی موجود ہیں۔

لکڑی کے شاہکار، ہاتھی دانت کی مصنوعات، پیتل اور تانبے کے کئی شاہکار بھی موجود ہیں،

فرنیچر کے علاوہ اسلامک آرٹ یا کیلی گرافی کے بہت سے نمونے بھی اس عجائب گھر میں دیکھے جا سکتے ہیں۔

فقیرخانہ عجائب گھر ہر خاص و عام کے لیے کھلا ہے۔ سکالر، محقق، سیاح،

طالب علم اور مورخ سبھی اس عجائب گھر کو دیکھنے آتے ہیں۔

یہ پاکستان میں ذاتی نوعیت کا واحد عجائب گھر ہے،

جہاں تبرکات کے علاوہ مہاراجا رنجیت سنگھ کی حکومت میں ہونے والی عدالتی کارروائیوں کی

تفصیلات بھی موجود ہیں۔

اگر آپ نے یہ میوزیم نہیں دیکھا تو آپ اسمہ عباس کے ڈرامہ سیریل ”جی ٹی روڈ“ میں اسے دیکھ سکتے ہیں۔

%d bloggers like this: