مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پاکستان میں عید الفطر آج منائی جارہی ہے

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چاند دیکھنےسے متعلق متعدد شہادتیں موصول ہوئیں ہیں۔

اسلام آباد:  پاکستان بھر میں عید الفطر آج منائی جارہی ہے۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ شوال کا چاند نظر آ گیا ہے لہذا عید الفطر بروز اتوار 24 مئی کو ہو گی۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چاند دیکھنےسے متعلق متعدد شہادتیں موصول ہوئیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مطلع صاف تھا،پسنی اور چمن میں چاند نظر آیا ہے۔

انہوں نے کورونا کے پیش نظر لوگوں کو گلےملنےاور ہاتھ ملانےسے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ عید کی مبارکباد زبانی دیں۔

وزیر سائنس سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فواد چودھری کو دین میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ہم نے کسی دباؤ میں نہیں بلکہ شریعت کےمطابق فیصلےکیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوادچودھری کی کوئی حیثیت نہیں، وہ خود کواپنی وزارت تک محدود رکھیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے دعوی کیا تھا کہ عید الفطر 24 مئی بروز اتوار کو ہوگی

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ رویت ہلال کمیٹی 25مئی کو عید منانا چاہتی ہے۔ سائنس کے جدید دور میں رویت ہلال کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ ایک پریس کانفرنس میں حقائق عوام کے سامنے لائیں گے اور یہ بھی بتائیں گے کہ رویت ہلال کمیٹی پیر کو عید کیوں کرناچاہتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس دفعہ کلینڈر کے مطابق عید 24 مئی کو ہوگی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ پوری دنیا میں 24 تاریخ کو عید ہوگی۔

خیال رہے کہ جب سے فواد چوہدری نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان سنبھالا ہے وہ رویت ہلال کمیٹی کے خلاف رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ قمری کیلنڈر کے بعد رویت ہلال کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں۔  وزارت مذہبی امور اور ان کی وزارت میں اختلاف ہے۔ سال میں زونل رویت ہلال کمیٹی کے 12 اورمرکزی رویت ہلال کمیٹی کے 4 اجلاس ہوتے ہیں۔

قبل ازیں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں ایسا بے شعور طبقہ موجود ہے جس سے بات ہی نہیں کی جا سکتی تاہم باشعور طبقے کو بتانا چاہتا ہوں کہ عقل و علم سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔ رویت ہلال کمیٹی میں 80،80 سال کے بابے نہیں ہونے چاہئیں۔

%d bloggers like this: